جمعہ، 4 اکتوبر، 2024

طلبہ کے نو سوالات کے جوابات ۔

طلبہ کی طرف سے آنے والے چند سوالوں کے جوابات پیش خدمت ۔ ۔ 
1. **آج کے دور میں ایمان اور اسلام کی اہمیت کیا ہے؟**
2. **ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کے استعمال میں اسلامی حدود کو کیسے برقرار رکھا جا سکتا ہے؟**
3. **آج کے معاشرے میں اسلام کے اصولوں کے مطابق انصاف اور عدل کو کیسے نافذ کیا جا سکتا ہے؟**
4. **مسلمانوں کو موجودہ دور کے چیلنجز (مثلاً ماحولیات، معاشی مسائل، وغیرہ) کا سامنا کرتے ہوئے اسلام کے کیا اصول اپنانے چاہئیں؟**
5. **اسلام میں اخلاقیات اور کردار سازی کی کیا اہمیت ہے اور آج کے معاشرے میں اسے کیسے نافذ کیا جا سکتا ہے؟**
6. **موجودہ عالمی مسائل (مثلاً دہشتگردی، معاشرتی بے راہ روی) کو اسلام کس طرح حل کرنے کی تلقین کرتا ہے؟**
7. **اسلامی تعلیمات کے مطابق ہمیں آج کے دور میں غربت اور بھوک سے نمٹنے کے لئے کیا کرنا چاہئے؟**
8. **کیا آج کے دور میں اسلامی بینکاری اور معیشت ایک حل فراہم کر سکتی ہے؟**
9. **اسلام میں اجتماعیت اور بھائی چارے کی کیا اہمیت ہے اور آج کے سماج میں اس کا کیا کردار ہو سکتا ہے؟**

جوابات 

1. **آج کے دور میں ایمان اور اسلام کی اہمیت کیا ہے؟**
   ایمان اور اسلام آج کے دور میں بھی انسان کی زندگی کے ہر پہلو کو منظم کرنے کے لئے ضروری ہیں۔ یہ ہماری دنیاوی اور اخروی زندگی میں کامیابی کے لیے راہنمائی فراہم کرتے ہیں، اور ہمیں مشکلات اور فتنوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔ آج کے مادی دور میں ایمان ہمیں روحانی سکون اور اللہ پر اعتماد کا درس دیتا ہے۔

2. **ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کے استعمال میں اسلامی حدود کو کیسے برقرار رکھا جا سکتا ہے؟**
   اسلام ہمیں ہر شعبے میں حدود کا پابند کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کا استعمال جائز ہے، لیکن اسے اخلاقیات اور ادب کے دائرے میں رہ کر کرنا چاہئے۔ جھوٹ، فحاشی، اور وقت کے ضیاع سے بچنا چاہئے، اور اسے مثبت مقاصد کے لیے، مثلاً علم حاصل کرنے اور دین کی تبلیغ کے لیے استعمال کیا جانا چاہئے۔

3. **آج کے معاشرے میں اسلام کے اصولوں کے مطابق انصاف اور عدل کو کیسے نافذ کیا جا سکتا ہے؟**
   اسلام میں عدل کی بنیاد قرآن و سنت میں ہے۔ ہمیں روزمرہ زندگی میں دوسروں کے ساتھ منصفانہ برتاؤ، حقوق کی پاسداری، اور ظلم سے بچنے کا حکم دیا گیا ہے۔ آج کے معاشرے میں انصاف کے قیام کے لیے اسلامی قوانین، اخلاقیات، اور عدالتی نظام کو فروغ دینا ضروری ہے۔

4. **مسلمانوں کو موجودہ دور کے چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے اسلام کے کیا اصول اپنانے چاہئیں؟**
   موجودہ چیلنجز جیسے کہ ماحولیات اور معاشی مسائل کا سامنا کرنے کے لیے اسلام کی تعلیمات پر عمل کرنا ضروری ہے۔ اسلام ہمیں اعتدال پسندی، انصاف، اور قدرتی وسائل کے درست استعمال کا درس دیتا ہے۔ معاشرتی بھلائی اور زکوٰۃ کی ادائیگی بھی ان مسائل کا حل پیش کرتی ہے۔

5. **اسلام میں اخلاقیات اور کردار سازی کی کیا اہمیت ہے اور آج کے معاشرے میں اسے کیسے نافذ کیا جا سکتا ہے؟**
   اسلام میں اخلاقیات اور کردار سازی کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ حضور ﷺ نے فرمایا کہ "میں اخلاق کی تکمیل کے لیے مبعوث ہوا ہوں" (مسند احمد)۔ آج کے معاشرے میں اسلامی اخلاقیات کو فروغ دے کر جھوٹ، بدعنوانی، اور بے راہ روی کو روکا جا سکتا ہے۔

6. **موجودہ عالمی مسائل کو اسلام کس طرح حل کرنے کی تلقین کرتا ہے؟**
   اسلام ہمیں امن، محبت، اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ دہشتگردی اور دیگر مسائل کو اسلامی اصولوں جیسے کہ صبر، رحم دلی، اور انصاف کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ اسلام میں جنگ اور تشدد کا جواز صرف دفاع کے لیے ہے۔

7. **اسلامی تعلیمات کے مطابق ہمیں آج کے دور میں غربت اور بھوک سے نمٹنے کے لئے کیا کرنا چاہئے؟**
   اسلام ہمیں زکوٰۃ اور صدقہ دینے کا حکم دیتا ہے تاکہ معاشرتی عدم توازن کو ختم کیا جا سکے۔ معاشی نظام میں عدل و انصاف اور دولت کی منصفانہ تقسیم غربت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

8. **کیا آج کے دور میں اسلامی بینکاری اور معیشت ایک حل فراہم کر سکتی ہے؟**
   اسلامی بینکاری سود کے بغیر تجارت اور لین دین کی بنیاد پر معیشت کی اصلاح کر سکتی ہے۔ اسلامی معیشت میں دولت کی منصفانہ تقسیم، زکوٰۃ، اور فلاحی ریاست کا تصور آج کے معاشی مسائل کا حل فراہم کرتا ہے۔

9. **اسلام میں اجتماعیت اور بھائی چارے کی کیا اہمیت ہے اور آج کے سماج میں اس کا کیا کردار ہو سکتا ہے؟**
   اسلام میں اجتماعیت اور بھائی چارہ بہت اہم ہے۔ نمازِ جمعہ اور حج اجتماعیت کے عملی نمونے ہیں۔ آج کے معاشرے میں فرقہ واریت اور نفرت کو ختم کرنے کے لیے بھائی چارے اور یکجہتی کو فروغ دینا ضروری ہے تاکہ ہم ایک مضبوط اور پرامن معاشرہ تشکیل دے سکیں۔

واللہ اعلم بالصواب 

جمعرات، 3 اکتوبر، 2024

معاشرتی انصاف اور عدل کی ضرورت


 

خطبہ جمعہ      معاشرتی انصاف اور عدل کی ضرورت

الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، الَّذِي كَرَّمَ أَوْلِيَاءَهُ وَفَطَنَ قُلُوبَ الْمَخْلُوقَاتِ بِمَحَبَّتِهِمْ، أَشْهَدُ أَنَّ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَلَا زَوْجَةَ لَهُ وَلَا وَلَدَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا ﷺ عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَأَفْضَلُ النَّاسِ تَقْوًى وَسَخَاءً. اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَعَلَى جَمِيعِ الصَّحَابَةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَجْمَعِينَ وَسَلِّمْ.
يَاأَيها الذين آ مَنُوا اتقُوا اللهَ حَق تُقَا ته ولاتموتن إلا وأنتم مُسلمُون,يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيراً وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَتَسَاءَلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيباً,

 يَا أ يها الذين آ منوا اتقوا الله وقولوا قَو لاً سَديداً يُصلح لَكُم أَ عما لكم وَ يَغفر لَكُم ذُ نُو بَكُم وَ مَن يُطع الله وَ رَسُولَهُ فَقَد فَازَ فَوزاً عَظيمأَمَّا بَعْدُ:

فَإِنَّ أَصْدَقَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ، وَأَحْسَنَ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ، وَشَرُّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلُّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ وَكُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ، وَكُلُّ ضَلَالَةٍ فِي النَّارِ

 اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ

اَللّٰهُمّ بَارِكْ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ [q

اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ وَالْقَسْوَةِ وَالْغَفْلَةِ وَالْعَيْلَةِ وَالذِّلَّةِ وَالْمَسْكَنَةِ،
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْفَقْرِ وَالْكُفْرِ وَالشِّرْكِ وَالْفُسُوقِ وَالشِّقَاقِ وَالنِّفَاقِ وَالسُّمْعَةِ وَالرِّيَاءِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الصَّمَمِ وَالْبَكَمِ وَالْجُنُونِ وَالْجُذَامِ وَالْبَرَصِ وَسَيِّئِ الْأَسْقَامِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ
، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ جَحْدِ الْبَلَاءِ وَدَرَكِ الشَّقَاءِ وَسُوءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ.


  _
رَبَّنَا افْتَحْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ وَأَنتَ خَيْرُ الْفَاتِحِينَ
  _
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَدْلَ فِي الْقَوْلِ وَالْعَمَلِ
  _
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنكَ رَحْمَةً ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ
  _
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ أَنْ أَظْلِمَ أَوْ أُظْلَمَ
  _
رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي
  _
اللَّهُمَّ طَهِّرْ قَلْبِي وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُقْسِطِينَ
  _
رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِن ذُرِّيَّتِي ۚ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ
  _
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا
  _
رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا وَتَوَفَّنَا مُسْلِمِينَ
  _
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ التُّقَى وَالْعَفَافَ وَالْغِنَى
**"معاشرتی انصاف اور عدل کی ضرورت"** کے موضوع پر 10 نکات درج ذیل ہیں، جن میں مختصر الفاظ سے وضاحت دی گئی ہے:

### 1. **
اللہ تعالیٰ کا حکم عدل قائم کرنے کا ہے**
     _"إِنَّ اللّهَ يَأْمُرُكُمْ أَن تُؤَدُّواْ الأَمَانَاتِ إِلَى أَهْلِهَا وَإِذَا حَكَمْتُم بَيْنَ النَّاسِ أَن تَحْكُمُواْ بِالْعَدْلِ"_ 
     (
النساء: 58)
   - **
ترجمہ**: اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے اہل کے سپرد کرو، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو عدل کے ساتھ کرو۔
   - **
وضاحت**: اسلام نے عدل کو معاشرتی ڈھانچے کی بنیاد قرار دیا ہے، اور عدل کا قیام اللہ کا حکم ہے۔

### 2. **
عدل ہی تقویٰ کا مظہر ہے**
     _"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُونُوا قَوَّامِينَ لِلَّهِ شُهَدَاءَ بِالْقِسْطِ وَلَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَنَآنُ قَوْمٍ عَلَىٰ أَلَّا تَعْدِلُوا ۚ اعْدِلُوا هُوَ أَقْرَبُ لِلتَّقْوَىٰ"_ 
     (
المائدة: 8)
   - **
ترجمہ**: اے ایمان والو! اللہ کے لیے کھڑے ہو جاؤ اور انصاف کے ساتھ گواہی دو، اور کسی قوم کی دشمنی تمہیں عدل سے نہ روکے، عدل کرو کیونکہ یہ تقویٰ سے زیادہ قریب ہے۔
   - **
وضاحت**: عدل کا قیام تقویٰ کی علامت ہے، اور مسلمانوں کو ہر حال میں عدل کرنے کا حکم ہے۔

### 3. **
عدل سے زمین پر امن قائم ہوتا ہے**
     _"وَإِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوا وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبَىٰ"_ 
     (
الأنعام152)
   - **
ترجمہ**: اور جب تم بات کرو تو انصاف سے کہو، چاہے وہ تمہارے قریبی ہی کیوں نہ ہوں۔
   - **
وضاحت**: عدل انسانوں کے درمیان امن و امان کو برقرار رکھنے کا ذریعہ ہے، چاہے تعلقات کچھ بھی ہوں۔

### 4. **
معاشرتی انصاف نبیوں کی بعثت کا مقصد ہے**
     _"لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَأَنزَلْنَا مَعَهُمُ الْكِتَابَ وَالْمِيزَانَ لِيَقُومَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ"_ 
     (
الحدید: 25)
   - **
ترجمہ**: ہم نے اپنے رسولوں کو واضح نشانیوں کے ساتھ بھیجا اور ان کے ساتھ کتاب اور میزان نازل کی تاکہ لوگ عدل پر قائم ہوں۔
   - **
وضاحت**: عدل کا قیام نبیوں کی بعثت کا بنیادی مقصد تھا، تاکہ معاشرت میں انصاف اور توازن پیدا ہو۔

### 5. **
عدل قیامت کے دن نجات کا ذریعہ ہے**
     _"إِنَّ اللّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالإِحْسَانِ"_ 
     (
النحل: 90)
   - **ترجمہ**: بے شک اللہ عدل اور احسان کا حکم دیتا ہے۔
   - **
وضاحت**: معاشرتی انصاف قیامت کے دن نجات کا ذریعہ ہوگا کیونکہ اللہ نے انصاف اور احسان کو لازمی قرار دیا ہے۔

### 6. **
رسول اللہ ﷺ کا حکم عدل تھا**
     _"إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَإِنَّكُمْ تَخْتَصِمُونَ إِلَيَّ، وَلَعَلَّ بَعْضَكُمْ أَنْ يَكُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِهِ مِنْ بَعْضٍ، فَأَقْضِي لَهُ عَلَى نَحْوِ مَا أَسْمَعُ"_ 
     (
صحیح البخاری)
   - **
ترجمہ**: میں بھی ایک بشر ہوں، تم میرے پاس اپنے مقدمات لاتے ہو اور شاید بعض لوگ اپنے دلائل میں زیادہ چالاک ہوں، تو میں ان کے حق میں فیصلہ کرتا ہوں جو میں سنتا ہوں۔
   - **
وضاحت**: رسول اللہ ﷺ ہمیشہ عدل اور دیانت کے ساتھ فیصلہ کرتے تھے، اور یہ مسلمانوں کے لیے ایک عظیم مثال ہے۔

### 7. **
معاشرتی انصاف سے ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے**
     _"وَلاَ يَظْلِمُ رَبُّكَ أَحَدًا"_ 
     (
الکہف: 49)
   - **ترجمہ**: اور آپ کا رب کسی پر ظلم نہیں کرتا۔
   - **
وضاحت**: اللہ کے نزدیک ظلم کی کوئی گنجائش نہیں، اور معاشرتی انصاف سے ظلم اور استحصال کا خاتمہ ہوتا ہے۔

### 8. **
عدل کرنے والوں سے اللہ محبت کرتا ہے**
     _"إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ"_ 
     (
المائدة: 42)
   - **ترجمہ**: بے شک اللہ عدل کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔
   - **
وضاحت**: عدل اللہ کی محبت کا ذریعہ ہے، اور جو لوگ عدل کرتے ہیں وہ اللہ کے پسندیدہ بندے ہوتے ہیں۔

### 9. **
عدل قیامت کے دن کا معیار ہوگا**
     _"وَنَضَعُ الْمَوَازِينَ الْقِسْطَ لِيَوْمِ الْقِيَامَةِ فَلَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَيْئًا"_ 
     (
الأنبیاء: 47)
   - **ترجمہ**: اور ہم قیامت کے دن انصاف کے ترازو قائم کریں گے، تو کسی جان پر ظلم نہیں ہوگا۔
   - **
وضاحت**: قیامت کے دن اللہ تعالیٰ انصاف کے پیمانے قائم کرے گا، اور ہر شخص کو اس کے اعمال کے مطابق فیصلہ ملے گا۔

### 10. **
معاشرتی انصاف سے ترقی اور خوشحالی**
     _
"وَأَقِيمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُوا الْمِيزَانَ"_ 
     (
الرحمٰن: 9)
   - **
ترجمہ**: اور انصاف کے ساتھ وزن کو درست رکھو اور تول میں کمی نہ کرو۔
   - **
وضاحت**: انصاف اور عدل کا قیام معاشرت میں خوشحالی اور ترقی لاتا ہے، اور لوگوں کے درمیان بھروسہ اور محبت پیدا ہوتی ہے۔

یہ 10 نکات معاشرتی انصاف اور عدل کی ضرورت کو واضح کرتے ہیں، اور ان پر عمل پیرا ہونے سے نہ صرف دنیا میں امن و سکون حاصل ہوگا بلکہ آخرت میں بھی کامیابی نصیب ہوگی۔

 

خطبة ثانية**


**الحمد لله نحمده ونستعينه ونستغفره ونعوذ بالله من شرور أنفسنا ومن سيئات أعمالنا. من يهده الله فلا مضل له ومن يضلل فلا هادي له.**
**
أشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له وأشهد أن محمدًا عبده ورسوله.**
**
أما بعد:**
**
أيها المؤمنون، إن المسلم يجب أن يتحلى بمكارم الأخلاق، وأن يسعى لتحقيق العدل في نفسه وفي مجتمعه. قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إنما بعثت لأتمم مكارم الأخلاق".**
**
فلنتذكر دائمًا أهمية التعاون والإحسان إلى الآخرين، ولنعمل جاهدين على نشر المحبة والسلام في مجتمعنا.**
**
اللهم اغفر لنا وللمسلمين والمسلمات الأحياء منهم والأموات.**
**
عباد الله، صلوا على نبيكم محمد، كما أمركم الله فقال: "إن الله وملائكته يصلون على النبي" (الأحزاب: 56).**
**
اللهم صلِّ وسلم على نبينا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين.**

اخلاق نبوی* سلف صالحین کے اقوال کے ساتھ



خطبہ جمعہ      موضوع: اخلاق نبوی* سلف صالحین کے اقوال کے ساتھ

الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، الَّذِي كَرَّمَ أَوْلِيَاءَهُ وَفَطَنَ قُلُوبَ الْمَخْلُوقَاتِ بِمَحَبَّتِهِمْ، أَشْهَدُ أَنَّ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَلَا زَوْجَةَ لَهُ وَلَا وَلَدَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا ﷺ عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَأَفْضَلُ النَّاسِ تَقْوًى وَسَخَاءً. اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَعَلَى جَمِيعِ الصَّحَابَةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَجْمَعِينَ وَسَلِّمْ.
يَاأَيها الذين آ مَنُوا اتقُوا اللهَ حَق تُقَا ته ولاتموتن إلا وأنتم مُسلمُون,يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيراً وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَتَسَاءَلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيباً,

 يَا أ يها الذين آ منوا اتقوا الله وقولوا قَو لاً سَديداً يُصلح لَكُم أَ عما لكم وَ يَغفر لَكُم ذُ نُو بَكُم وَ مَن يُطع الله وَ رَسُولَهُ فَقَد فَازَ فَوزاً عَظيمأَمَّا بَعْدُ:

فَإِنَّ أَصْدَقَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ، وَأَحْسَنَ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ، وَشَرُّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلُّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ وَكُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ، وَكُلُّ ضَلَالَةٍ فِي النَّارِ

 اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ

اَللّٰهُمّ بَارِكْ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ [q

اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ وَالْقَسْوَةِ وَالْغَفْلَةِ وَالْعَيْلَةِ وَالذِّلَّةِ وَالْمَسْكَنَةِ،
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْفَقْرِ وَالْكُفْرِ وَالشِّرْكِ وَالْفُسُوقِ وَالشِّقَاقِ وَالنِّفَاقِ وَالسُّمْعَةِ وَالرِّيَاءِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الصَّمَمِ وَالْبَكَمِ وَالْجُنُونِ وَالْجُذَامِ وَالْبَرَصِ وَسَيِّئِ الْأَسْقَامِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ
، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ جَحْدِ الْبَلَاءِ وَدَرَكِ الشَّقَاءِ وَسُوءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ.
  _
رَبَّنَا افْتَحْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ وَأَنتَ خَيْرُ الْفَاتِحِينَ
  _
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَدْلَ فِي الْقَوْلِ وَالْعَمَلِ
  _
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنكَ رَحْمَةً ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ
  _
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ أَنْ أَظْلِمَ أَوْ أُظْلَمَ
  _
رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي
  _
اللَّهُمَّ طَهِّرْ قَلْبِي وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُقْسِطِينَ
  _
رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِن ذُرِّيَّتِي ۚ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ
  _
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا
  _
رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا وَتَوَفَّنَا مُسْلِمِينَ
  _
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ التُّقَى وَالْعَفَافَ وَالْغِنَى
*موضوع: اخلاق نبوی*
اخلاق نبوی، یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کردار و عمل، مسلمانوں کے لیے بہترین نمونہ ہیں۔ آج ہم اس جمعہ میں  اخلاق نبوی پر  دس نکات قرآن، حدیث، اور سلف صالحین کے اقوال کے ساتھ پیش کیے جا رہے ہیں:
1##. **
اخلاص**
  _قَالَ الله تعالى: "و مَا أُمِرُوا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ" (البينة: 5)_
- **اردو ترجمہ:** 
 
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "اور انہیں اس کے سوا کوئی حکم نہیں دیا گیا تھا کہ وہ اللہ کی عبادت کریں، اس کے لیے دین کو خالص کرتے ہوئے۔"

1.         **عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ:**
- **
عربی:** 
  _"
إنَّ أكرمَ الناسِ عندَ اللهِ أحسَنُهم خلقًا."_ 
- **
اردو ترجمہ:** 
  "
اللہ کے نزدیک سب سے معزز شخص وہ ہے جو اخلاق میں سب سے بہتر ہو۔"
### 2. **
عفو و درگزر**
  _قَالَ الله تعالى: "وَإِنَّكَ لَعَلَى خُلُقٍ عَظِيمٍ" (القلم: 4)_
- **اردو ترجمہ:** 
 
اللہ فرماتا ہے: "اور بے شک آپ عظیم اخلاق پر ہیں۔"
2 حسن بصری رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"حُسنُ الخُلُقِ بَذْلُ النَّدَى وَكَفُّ الأَذَى وَطَلَاقَةُ الوَجْهِ."_ 
- **اردو ترجمہ:** 
  "
اچھے اخلاق کا مطلب ہے کہ آپ دوسروں پر احسان کریں، کسی کو نقصان نہ پہنچائیں اور چہرہ خوش مزاج رکھیں۔"

2.        


### 3. **
صدق و امانت**
  _
قَالَ النبي صلى الله عليه وسلم: "الْمُؤْمِنُ مَنْ أَمِنَهُ النَّاسُ عَلَى أَمَانَاتِهِمْ" (صحيح البخاري)_
- **
اردو ترجمہ:** 
 
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مومن وہ ہے جس پر لوگ اپنی امانتیں رکھیں۔"

### 3. **سفیان ثوری رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"ما رأيتُ عبادةً أَشَدَّ من حُسنِ الخُلقِ."_ 
- **اردو ترجمہ:** 
  "
میں نے کوئی عبادت حسن اخلاق سے بڑھ کر مشکل نہیں دیکھی۔"


### 4. **
حسن سلوک**
  _قَالَ النبي صلى الله عليه وسلم: "أحب للناس ما تحب لنفسك" (مسند أحمد)_
- **اردو ترجمہ:** 
 
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اپنے لیے جو چیز پسند کرو، دوسروں کے لیے بھی وہی پسند کرو۔"
ابن القیم رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"
الدينُ كلُّه خُلُقٌ، فمَن زادَ عليكَ في الخُلُقِ زادَ عليكَ في الدِّينِ."_ 
- **
اردو ترجمہ:** 
  "
دین سراسر اخلاق ہے، جس کے اخلاق تم سے بہتر ہوں، وہ دین میں بھی تم سے بہتر ہے۔"
### 5. **
صبر و استقامت**

  _قَالَ الله تعالى: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ" (البقرة153)_
- **اردو ترجمہ:** 
 
اللہ فرماتا ہے: "اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعے مدد طلب کرو۔"
### 5. **
عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"
أفضلُ الأعمالِ ما وافَقَ الحقَّ، وأحسنُ الأخلاقِ ما وافَقَ السُّنَّةَ."_ 
- **
اردو ترجمہ:** 
  "
بہترین اعمال وہ ہیں جو حق کے موافق ہوں، اور بہترین اخلاق وہ ہیں جو سنت کے مطابق ہوں۔"


### 6. **
علیہ الصلوة والسلام کی رحمت**

  _قَالَ الله تعالى: "وما أرسلناك إلا رحمة للعالمين" (الأنبياء107)_
- **اردو ترجمہ:** 
 
اللہ فرماتا ہے: "اور ہم نے تمہیں تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔"
6. **
ابن مبارک رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"
حُسنُ الخُلُقِ هو بَسطُ الوَجهِ وبَذْلُ المعروفِ وكَفُّ الأذى."_ 
- **اردو ترجمہ:** 
  "
اچھے اخلاق کا مطلب ہے چہرے پر خوشی رکھنا، بھلائی کرنا، اور کسی کو تکلیف نہ دینا۔"
### 7. **
سچائی**

  _قَالَ النبي صلى الله عليه وسلم: "عليكم بالصدق، فإن الصدق يهدي إلى البر" (صحيح البخاري)_
- **
اردو ترجمہ:** 
  نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تمہیں سچائی اختیار کرنی چاہیے، کیونکہ سچائی نیکی کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔"
7. **
مالک بن دینار رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"
من ساءَ خُلُقُهُ عذَّبَ نفسَهُ."_ 
- **
اردو ترجمہ:** 
  "
جس کے اخلاق خراب ہوں، وہ اپنی ہی جان کو عذاب میں مبتلا کرتا ہے۔
### 8. **
انصاف**

 
_قَالَ الله تعالى: "إن الله يأمركم أن تؤدوا الأمانات إلى أهلها وإذا حكمتم بين الناس أن تحكموا بالعدل" (النساء: 58)_
- **
اردو ترجمہ:** 
 
اللہ فرماتا ہے: "بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے اہل کو ادا کرو، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے کرو۔"
### 8. **
فضیل بن عیاض رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"
أشدُّ الورعِ حُسنُ الخُلُقِ."_ 
- **
اردو ترجمہ:** 
  "
سب سے زیادہ پرہیزگاری اچھے اخلاق میں ہے۔"
### 9. **
مہمان نوازی**

  _
قَالَ النبي صلى الله عليه وسلم: "من لا يؤثّر في ضيفه فلا يؤثّر في شيء" (ابن ماجہ)_
 
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو اپنے مہمان میں اثر نہ ڈالے، وہ کسی چیز میں بھی اثر نہیں ڈال سکتا۔"
9. **
عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
 
_"نحنُ إلى قَليلٍ مِنَ الأدبِ أحوجُ مِنَّا إلى كثيرٍ مِنَ العِلمِ."_ 
- **
اردو ترجمہ:** 
  "
ہمیں تھوڑے علم سے زیادہ، تھوڑے ادب (اخلاق) کی زیادہ ضرورت ہے۔"
### 10. **
احترام**

  _
قَالَ النبي صلى الله عليه وسلم: "إن من أكرمكم عند الله، أكرمكم في أخلاقكم" (الترمذي)_

 
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بے شک تم میں سے اللہ کے نزدیک سب سے معزز وہ ہے جو اخلاق میں سب سے بہتر ہے۔"

10. **ابو حاتم رحمہ اللہ:**
  _"لا يتساهلُ المرءُ في حُسنِ الخُلقِ، فإنَّ ذلكَ من أسبابِ القُربِ إلى اللهِ."_ 
-
اردو ترجمہ
  "
آدمی کو اچھے اخلاق میں سستی نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ یہ اللہ کے قریب ہونے کا سبب ہے۔
### **
نتیجہ**
اخلاق نبوی مسلمانوں کے لیے بہترین نمونہ ہیں۔ ان اخلاقیات کو اپنانے سے ہم اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں اور معاشرتی انصاف کے قیام میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ سلف صالحین نے بھی ان اخلاقیات کی پیروی کی اور ہمیں بھی ان کی تعلیمات کو اپنانا چاہیے۔


Featured Post

*تواضع (عاجزی)حسن اخلاق

  خطبہ جمعہ       موضوع: تواضع (عاجزی) الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، الَّذِي كَرَّمَ أَوْلِيَاءَهُ وَفَطَنَ قُلُوبَ الْمَخْلُوقَ...

Popular Posts