اپنی زبان منتخب کریں

ہفتہ، 26 اکتوبر، 2024

خطبہ نکاح قرآن و حدیث کی روشنی میں حقوقِ زوجین اور آداب کے 10 نکات؟

خطبہ نکاح   قرآن و حدیث کی روشنی میں حقوقِ زوجین اور آداب کے 10 نکات:

الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، الَّذِي كَرَّمَ أَوْلِيَاءَهُ وَفَطَنَ قُلُوبَ الْمَخْلُوقَاتِ بِمَحَبَّتِهِمْ، أَشْهَدُ أَنَّ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَلَا زَوْجَةَ لَهُ وَلَا وَلَدَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا ﷺ عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَأَفْضَلُ النَّاسِ تَقْوًى وَسَخَاءً. اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَعَلَى جَمِيعِ الصَّحَابَةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَجْمَعِينَ وَسَلِّمْ.
يَاأَيها الذين آ مَنُوا اتقُوا اللهَ حَق تُقَا ته ولاتموتن إلا وأنتم مُسلمُون,يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيراً وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَتَسَاءَلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيباً,

 يَا أ يها الذين آ منوا اتقوا الله وقولوا قَو لاً سَديداً يُصلح لَكُم أَ عما لكم وَ يَغفر لَكُم ذُ نُو بَكُم وَ مَن يُطع الله وَ رَسُولَهُ فَقَد فَازَ فَوزاً عَظيمأَمَّا بَعْدُ:

فَإِنَّ أَصْدَقَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ، وَأَحْسَنَ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ، وَشَرُّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلُّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ وَكُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ، وَكُلُّ ضَلَالَةٍ فِي النَّارِ

 اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ

اَللّٰهُمّ بَارِكْ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ [q

اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ وَالْقَسْوَةِ وَالْغَفْلَةِ وَالْعَيْلَةِ وَالذِّلَّةِ وَالْمَسْكَنَةِ،
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْفَقْرِ وَالْكُفْرِ وَالشِّرْكِ وَالْفُسُوقِ وَالشِّقَاقِ وَالنِّفَاقِ وَالسُّمْعَةِ وَالرِّيَاءِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الصَّمَمِ وَالْبَكَمِ وَالْجُنُونِ وَالْجُذَامِ وَالْبَرَصِ وَسَيِّئِ الْأَسْقَامِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ
، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ جَحْدِ الْبَلَاءِ وَدَرَكِ الشَّقَاءِ وَسُوءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ.
*دعا:* 

اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ قَبْرِي نُورًا، وَاجْعَلْ فِيهِ نُورًا، وَاجْعَلْ مِنْ فَوْقِي نُورًا، وَمِنْ تَحْتِي نُورًا، وَمِنْ أَيْمَانِي نُورًا، وَمِنْ شِمَالِي نُورًا
رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ
اللَّهُمَّ ثَبِّتْنِي عِنْدَ الْمَوْتِ، وَفِي قَبْرِي، وَعِنْدَ السُّؤَالِ

1. نکاح کی فضیلت اور اہمیت
"
وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِنْ أَنْفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُمْ مَوَدَّةً وَرَحْمَةً إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ"
(
سورة الروم، 21)
ترجمہ: "اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تمہارے لیے تمہاری جنس سے بیویاں بنائیں تاکہ تم ان سے سکون حاصل کرو اور تمہارے درمیان محبت اور رحمت رکھی۔"
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"من تزوج فقد استكمل نصف الإيمان، فليتق الله في النصف الباقي"
(
البيهقي، شعب الإيمان، حديث نمبر 5297)
ترجمہ: "جس نے نکاح کیا اس نے اپنا آدھا ایمان مکمل کیا، تو اسے چاہیے کہ باقی نصف ایمان کے بارے میں اللہ سے ڈرتا رہے۔"

2. زوجین کے درمیان محبت اور احترام
"هُنَّ لِبَاسٌ لَكُمْ وَأَنْتُمْ لِبَاسٌ لَهُنَّ"
(
سورة البقرة، 187)
ترجمہ: "وہ تمہارے لیے لباس ہیں اور تم ان کے لیے لباس ہو۔"
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"خيركم خيركم لأهله، وأنا خيركم لأهلي"
(
ترمذی، حدیث نمبر 3895)
ترجمہ: "تم میں سے بہترین وہ ہے جو اپنے اہل کے لیے بہترین ہو، اور میں اپنے اہل کے لیے سب سے بہترین ہوں۔"

3. حق مہر کی ادائیگی
"وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً"
(
سورة النساء، 4)
ترجمہ: "اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے ادا کرو۔"

حدیث:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"أحق ما أوفيتم من الشروط أن توفوا به ما استحللتم به الفروج"
(
بخاری، حدیث نمبر 2729)
ترجمہ: "سب سے زیادہ پورا کرنے کے لائق شرط وہ ہے جس کے ذریعے تم نے عورتوں کو حلال کیا۔"

4. گھر کے اخراجات کا ذمہ دار شوہر
"الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللَّهُ بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ وَبِمَا أَنْفَقُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ"
(
سورة النساء، 34)
ترجمہ: "مرد عورتوں پر محافظ ہیں اس بناء پر کہ اللہ نے ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے اور اس وجہ سے کہ انہوں نے اپنے مال خرچ کیے ہیں۔"
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"ولهن عليكم رزقهن وكسوتهن بالمعروف"
(
مسلم، حدیث نمبر 1218)
ترجمہ: "تم پر ان کا رزق اور لباس معروف طریقے سے واجب ہے۔"

5. زوجین کے حقوق میں حسن معاشرت
"وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ"
(
سورة النساء، 19)
ترجمہ: "اور ان کے ساتھ اچھے طریقے سے پیش آؤ۔"
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"استوصوا بالنساء خيرًا"
(
بخاری، حدیث نمبر 3331)
ترجمہ: "عورتوں کے بارے میں میری نصیحت کو قبول کرو اور ان کے ساتھ بھلائی کا معاملہ کرو۔"

6. بیوی کی ذمہ داری: شوہر کی فرمانبرداری
"فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِلْغَيْبِ"
(
سورة النساء، 34)
ترجمہ: "پس نیک بیویاں فرماں بردار اور غیب میں (شوہر کے حق میں) حفاظت کرنے والی ہوتی ہیں۔"
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"إذا صلت المرأة خمسها، وصامت شهرها، وحصنت فرجها، وأطاعت زوجها، قيل لها: ادخلي الجنة من أي أبواب الجنة شئت"
(
ابن حبان)
ترجمہ: "اگر عورت پانچ وقت کی نماز پڑھتی ہے، رمضان کے روزے رکھتی ہے، اپنی عصمت کی حفاظت کرتی ہے، اور شوہر کی اطاعت کرتی ہے تو اسے کہا جائے گا کہ جنت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہو جائے۔"

7. بیوی کی مالی حقوق میں دیکھ بھال
"فَإِمْسَاكٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِيحٌ بِإِحْسَانٍ"
(
سورة البقرة، 229)
ترجمہ: "یا تو انہیں معروف طریقے سے روکے رکھو یا حسن سلوک کے ساتھ رخصت کرو۔"
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"
النساء شقائق الرجال"
(
ابو داؤد)
ترجمہ: "عورتیں مردوں کی ہم جنس ہیں۔"

8. باہمی مشورہ اور تعاون
"
وَأَمْرُهُمْ شُورَى بَيْنَهُمْ"
(
سورة الشورى، 38)
ترجمہ: "اور ان کا معاملہ باہمی مشورے سے ہوتا ہے۔"
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"الدين النصيحة"
(
مسلم)
ترجمہ: "دین خیر خواہی کا نام ہے۔"

9. ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک
"وَلَا تَنْسَوُا الْفَضْلَ بَيْنَكُمْ"
(
سورة البقرة، 237)
ترجمہ: "اور آپس میں احسان کو نہ بھولو۔"
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"ليس منا من لم يرحم صغيرنا، ويعرف شرف كبيرنا"
(
ابو داؤد)
ترجمہ: "وہ ہم میں سے نہیں جو ہمارے چھوٹے پر رحم نہ کرے اور ہمارے بڑوں کی عزت نہ کرے۔"

10. صبروتحمل اور معاف کرنے کا رویہ
"وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ"
(سورة آل عمران، 134)
ترجمہ: "اور غصے کو پی جانے والے اور لوگوں کو معاف کرنے والے ہیں۔"
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"
من كظم غيظًا، وهو قادر على أن ينفذه، دعاه الله على رؤوس الخلائق يوم القيامة حتى يخيره من الحور ما شاء"
(
ترمذی)
ترجمہ: "جو شخص غصے کو ضبط کر لیتا ہے جب کہ وہ اس پر عمل کر سکتا ہو، تو اللہ قیامت کے دن سب کے سامنے اسے اختیار دے گا کہ جس حور کو چاہے پسند کرے۔"

 

جمعہ، 25 اکتوبر، 2024

: قبر کی حقیقت اور اسلامی تعلیمات میں اس کا تصور**


 

خطبہ جمعہ**موضوع: قبر کی حقیقت اور اسلامی تعلیمات میں اس کا تصور**

الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، الَّذِي كَرَّمَ أَوْلِيَاءَهُ وَفَطَنَ قُلُوبَ الْمَخْلُوقَاتِ بِمَحَبَّتِهِمْ، أَشْهَدُ أَنَّ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَلَا زَوْجَةَ لَهُ وَلَا وَلَدَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا ﷺ عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَأَفْضَلُ النَّاسِ تَقْوًى وَسَخَاءً. اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَعَلَى جَمِيعِ الصَّحَابَةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَجْمَعِينَ وَسَلِّمْ.
يَاأَيها الذين آ مَنُوا اتقُوا اللهَ حَق تُقَا ته ولاتموتن إلا وأنتم مُسلمُون,يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيراً وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَتَسَاءَلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيباً,

 يَا أ يها الذين آ منوا اتقوا الله وقولوا قَو لاً سَديداً يُصلح لَكُم أَ عما لكم وَ يَغفر لَكُم ذُ نُو بَكُم وَ مَن يُطع الله وَ رَسُولَهُ فَقَد فَازَ فَوزاً عَظيمأَمَّا بَعْدُ:

فَإِنَّ أَصْدَقَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ، وَأَحْسَنَ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ، وَشَرُّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلُّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ وَكُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ، وَكُلُّ ضَلَالَةٍ فِي النَّارِ

 اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ

اَللّٰهُمّ بَارِكْ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ [q

اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ وَالْقَسْوَةِ وَالْغَفْلَةِ وَالْعَيْلَةِ وَالذِّلَّةِ وَالْمَسْكَنَةِ،
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْفَقْرِ وَالْكُفْرِ وَالشِّرْكِ وَالْفُسُوقِ وَالشِّقَاقِ وَالنِّفَاقِ وَالسُّمْعَةِ وَالرِّيَاءِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الصَّمَمِ وَالْبَكَمِ وَالْجُنُونِ وَالْجُذَامِ وَالْبَرَصِ وَسَيِّئِ الْأَسْقَامِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ
، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ جَحْدِ الْبَلَاءِ وَدَرَكِ الشَّقَاءِ وَسُوءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ.
*دعا:* 

اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ
اللَّهُمَّ اجْعَلْ قَبْرِي نُورًا، وَاجْعَلْ فِيهِ نُورًا، وَاجْعَلْ مِنْ فَوْقِي نُورًا، وَمِنْ تَحْتِي نُورًا، وَمِنْ أَيْمَانِي نُورًا، وَمِنْ شِمَالِي نُورًا
رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ
اللَّهُمَّ ثَبِّتْنِي عِنْدَ الْمَوْتِ، وَفِي قَبْرِي، وَعِنْدَ السُّؤَالِ

**موضوع: قبر کی حقیقت اور اسلامی تعلیمات میں اس کا تصور**

**تمہید:** 

اسلام میں قبر کی زندگی کو ایک اہم مرحلہ تصور کیا جاتا ہے، جسے برزخ کہتے ہیں۔ یہ دنیا اور آخرت کے درمیان ایک عبوری مقام ہے جہاں ہر شخص اپنے اعمال کے مطابق راحت یا تکلیف میں ہوتا ہے۔ اس موضوع میں قبر کی حقیقت پر قرآن کی آیات، احادیث مبارکہ، اور سلف صالحین کے اقوال کو ترتیب وار بیان کیا گیا ہے، تاکہ ایک جامع فہم حاصل کیا جا سکے۔

### نکتہ 1: قبر کا تصور اور اس کی حقیقت

> **قرآن:** 

> "وَمِن وَرَائِهِم بَرْزَخٌ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ" 

> (سورۃ المؤمنون، آیت 100) 

> **ترجمہ:** "اور ان کے سامنے ایک پردہ (برزخ) ہے جو قیامت کے دن تک رہے گا۔" 

> **حدیث:** 

> "إِنَّ الْقَبْرَ أَوَّلُ مَنْزِلٍ مِنْ مَنَازِلِ الْآخِرَةِ، فَإِنْ نَجَا مِنْهُ فَمَا بَعْدَهُ أَيْسَرُ" 

> (ترمذی) 

> **ترجمہ:** "بیشک قبر آخرت کی منازل میں سے پہلی منزل ہے، اگر اس میں نجات مل گئی تو آگے آسانی ہوگی۔" 

> **قول سلف:** 

> حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: 

> "يَا عِبَادَ اللَّهِ! مَا بَعْدَ الْمَوْتِ مِنْ مُسْتَعْتَبٍ، وَمَا بَعْدَ الدُّنْيَا مِنْ دَارٍ إِلَّا الْجَنَّةَ أَوْ النَّارَ" 

> **ترجمہ:** "اے اللہ کے بندو! موت کے بعد توبہ کا کوئی موقع نہیں ہے، اور دنیا کے بعد صرف جنت یا دوزخ ہی رہ جائے گی۔"

### نکتہ 2: قبر میں حساب اور اعمال کا نتیجہ

> **قرآن:** 

> "ثُمَّ أَمَاتَهُ فَأَقْبَرَهُ" 

> (سورۃ عبس، آیت 21) 

> **ترجمہ:** "پھر اسے موت دی اور قبر میں پہنچایا۔" 

> **حدیث:** 

> "إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ... أَتَاهُ مَلَكَانِ" 

> (بخاری) 

> **ترجمہ:** "جب بندے کو قبر میں رکھا جاتا ہے تو دو فرشتے اس کے پاس آتے ہیں۔" 

> 

> **قول سلف:** 

> حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے فرمایا: 

> "أَلَا إِنَّكُمْ فِي مَهَلٍ مَا دُمْتُمْ فِي أَعْمَارِكُمْ فَانْتَبِهُوا قَبْلَ أَنْ يَنْتَبِهُوا مِنْكُمْ" 

> **ترجمہ:** "جان لو، تمہاری عمر میں مہلت ہے، پس ہوشیار ہو جاؤ، اس سے پہلے کہ تمہیں ہوشیار کیا جائے۔"

### نکتہ 3: قبر میں نجات کی اہمیت

> **قرآن:** 

> "وَيُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ" 

> (سورۃ ابراہیم، آیت 27) 

> **ترجمہ:** "اللہ ایمان والوں کو دنیا اور آخرت میں ثابت قدمی عطا کرتا ہے۔" 

> **حدیث:** 

> "اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ عِنْدَ السُّؤَالِ" 

> (مسند احمد) 

> **ترجمہ:** "اے اللہ! اسے (قبر میں) سوال کے وقت ثابت قدم رکھ۔" 

> **قول سلف:** 

> حضرت حسن بصری رحمہ اللہ نے فرمایا: 

> "إِنَّ الْمُؤْمِنَ يُحْسِنُ الظَّنَّ بِرَبِّهِ فَيُحْسِنُ الْعَمَلَ، وَإِنَّ الْفَاجِرَ يُسِيءُ الظَّنَّ بِرَبِّهِ فَيُسِيءُ الْعَمَلَ" 

> **ترجمہ:** "مومن اپنے رب کے بارے میں اچھا گمان رکھتا ہے تو نیک اعمال کرتا ہے، جبکہ فاجر اپنے رب کے بارے میں برا گمان رکھتا ہے تو برے اعمال کرتا ہے۔"

### نکتہ 4: قبر کی پہلی رات کا خوف

> **قرآن:** 

> "يَوْمَ تُبْلَى السَّرَائِرُ" 

> (سورۃ الطارق، آیت 9) 

> **ترجمہ:** "جس دن پوشیدہ باتیں ظاہر کر دی جائیں گی۔" 

> **حدیث:** 

> "إِنَّ الْقَبْرَ ظُلْمَةٌ فَلْيَنُرْهَا اللَّهُ" 

> (ابن ماجہ) 

> **ترجمہ:** "قبر تاریک ہے، اللہ اسے روشن کرے۔" 

> **قول سلف:** 

> حضرت عثمان رضی اللہ عنہ جب قبر کے پاس سے گزرتے تو روتے اور فرماتے: 

> "إِنَّ الْقَبْرَ أَوَّلُ مَنْزِلٍ مِنْ مَنَازِلِ الْآخِرَةِ، فَإِنْ نَجَا مِنْهُ فَمَا بَعْدَهُ أَيْسَرُ" 

> **ترجمہ:** "قبر آخرت کی منازل میں سے پہلی منزل ہے، اگر اس میں نجات مل گئی تو آگے آسانی ہوگی۔"

### نکتہ 5: عذابِ قبر اور اس سے پناہ کی دعا

> **قرآن:** 

> "قَدْ أَفْلَحَ مَن تَزَكَّىٰ" 

> (سورۃ الاعلی، آیت 14) 

> **ترجمہ:** "کامیاب وہی ہے جس نے اپنے آپ کو پاک کر لیا۔" 

> 

> **حدیث:** 

> "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ" 

> (بخاری) 

> **ترجمہ:** "اے اللہ! میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔" 

> 

> **قول سلف:** 

> حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: 

> "مَنْ كَانَ مُؤْمِنًا أُدْخِلَ جَنَّتَهُ وَإِنْ كَانَ فَاجِرًا دَخَلَ قَبْرَهُ مَعَ عَذَابِهَا" 

> **ترجمہ:** "جو مومن ہوگا اسے جنت میں داخل کیا جائے گا، اور جو بدکار ہوگا اسے عذاب کے ساتھ قبر میں داخل کیا جائے گا۔"

نکتہ 6: قبر میں برے اعمال کا انجام

> **قرآن:** 

> "كَلَّا إِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَائِلُهَا" 

> (سورۃ المؤمنون، آیت 100) 

> **ترجمہ:** "نہیں، یہ ایک بات ہے جو وہ کہہ رہا ہے۔" 

> **حدیث:** 

> "الْقَبْرُ رَوْضَةٌ مِنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ، أَوْ حُفْرَةٌ مِنْ حُفَرِ النَّارِ" 

> (ترمذی) 

> **ترجمہ:** "قبر یا تو جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے یا دوزخ کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا ہے۔" 

> **قول سلف:** 

> حضرت حسن بصری رحمہ اللہ نے فرمایا: 

> "إِذَا دَخَلَ الْمُؤْمِنُ قَبْرَهُ دَخَلَ مَعَهُ نُورٌ وَإِذَا دَخَلَ الْفَاجِرُ دَخَلَ مَعَهُ ظُلْمَةٌ" 

> **ترجمہ:** "جب مومن اپنی قبر میں داخل ہوتا ہے تو اس کے ساتھ نور داخل ہوتا ہے، اور جب بدکار داخل ہوتا ہے تو اس کے ساتھ تاریکی داخل ہوتی ہے۔"