---------------------------اسم کی قسمیں-------------------------
اسم
کی کئی لحاظ سے مختلف قسمیں ہیں.
معنوں
کے لحاظ سے اسم کی قسمیں.
معنوں
کےلحاظ سےاسم کی دو قسمیں ہیں
(١). اسم معرفہ ( ٢
). اسم نکرہ
(١) اسم معرفہ
اس
اسم کو کہتے ہیں جو کسی خاص شخص، خاص جگہ یا خاص چیز وغیرہ کا نام ہو۔اسم معرفہ کو
اسم خاص بھی کہا جاتا ہے۔
مثلا:- سید علی گیلانی، مولانا عمرفاروق،
دہلی،آسٹریلیا،مسجدالحرام،راجستھان وغیرہ۔
(٢ ) اسم نکرہ
اس
اسم کو کہتے ہیں جو کسی عام شخص، عام جگہ، عام چیز ،کے نام کو ظاہر کرے۔اسم نکرہ
کو اسم عام بھی کہا جاتا ہے۔
مثلاً:- قلم، طالب علم ،ڈاکٹر، گائے، دریا، پہاڑ ،چاقو، گھڑی، مدرسہ،
مسجد وغیرہ۔
جنس
کے لحاظ سے اسم کی دو قسمیں ہیں
(١) مذکر (٢ ) مونث
(١) مذکر
مذکر
وہ اسم ہے جو نر کے لیے بولا جائے۔ یعنی نر جنس والے اسم کو مزکر کہتے ہیں۔
مثلاً:- مرد، بادشاہ ،بیٹا ،نوکر ،ہاتھی، نانا، لوہار، اونٹ وغیرہ۔
مثلاً:- مرد، بادشاہ ،بیٹا ،نوکر ،ہاتھی، نانا، لوہار، اونٹ وغیرہ۔
(٢ )مونث
مونث
وہ اسم ہے جو مادہ کے لئے بولا جائے۔یعنی مادہ جنس والے اسم کو مونث کہتے ہیں۔
مثلاً:- عورت، بہن، بیٹی، نوکرانی، نانی لوہارن، اونٹنی،وغیرہ
مثلاً:- عورت، بہن، بیٹی، نوکرانی، نانی لوہارن، اونٹنی،وغیرہ
گنتی
کے لحاظ سے اسم کی دو قسمیں ہیں
(١) واحد ( ٢) جمع
(١) واحد
معہد
وہ اسم ہے جو کسی اسم کے صرف ایک عدد کو ظاہر کرے۔
مثلاً:- مکان ،طوطا، دوا، مدرسہ، مسجد ،وغیرہ
مثلاً:- مکان ،طوطا، دوا، مدرسہ، مسجد ،وغیرہ
(٢) جمع
جمع
وہ اسم ہے جو کسی اسم کے ایک سے زیادہ تعداد کو ظاہر کرے۔
مثلاً:- مکانات تخائف، ادویہ ، مدارس ،مساجد، وغیرہ
مثلاً:- مکانات تخائف، ادویہ ، مدارس ،مساجد، وغیرہ
جمع
الجمع
جمع
الجمع اس اسم کو کہتے ہیں جو جمع کا جمع ہو۔
مثلاً:- ادویات، مکانات،صحابیات ،وغیرہ
مثلاً:- ادویات، مکانات،صحابیات ،وغیرہ
اسم
جمع:-–
اسم جمع وہ اسم ہے جو کسی گروہ یا مجموعہ کو ظاہر
کرے۔اسم جمع واحد بولاجاتاھے جمع نہیں۔
مثلاً:- فوج، ریوڑ وغیرہ
مثلاً:- فوج، ریوڑ وغیرہ
بناوٹ
کے لحاظ سے اسم کی تین قسمیں ہیں
(١) اسم جامد (٢) اسم مصدر (٣) اسم مشتق
(١).-اسم جامد
اسم
جامد وہ اسم ہے جو نہ کسی کام کا نام ہو، نہ خود کسی مصدر سے بنا ہو اور نہ ہی اس
سے اور کلمے بن سکتے ہوں ۔
مثلا:- پتھر ،چونا ،میز، کتاب ،قلم وغیرہ۔
مثلا:- پتھر ،چونا ،میز، کتاب ،قلم وغیرہ۔
(٢ ).-اسم مصدر
اسم
مصدر وہ اسم ہے جو کسی کام کے نام کو زمانہ کے تعلق کے بغیر ظاہر کرے. ایسے اسم
خود کسی کلمے سے نہیں بنتے ہیں لیکن ان سے بہت سے کلمے بنتے ہیں۔ان اسموں کے آخر
میں ‘نا’ ہوتا ہے.
مثلا:- لکھنا ،سمجھنا ،سکھانا ،تیرنا، اڑنا ،دھونا، کھانا، پینا وغیرہ
مثلا:- لکھنا ،سمجھنا ،سکھانا ،تیرنا، اڑنا ،دھونا، کھانا، پینا وغیرہ
(٣).– اسم مشتق
اسم
مشتق وہ اسم ہے جو کسی مصدر سے بنا ہو۔مثلا پکڑنا سے پکڑ، پکڑنے والا وغیرہ۔لکھنے
سے لکھائی، لکھنے والا ،لکھا ہوا وغیرہ۔
آئیے
مثالوں سے سمجھتے ہیں
(١ )حامد، دوات ،درخت ،میز
(٢) جانا، نکلنا، پڑھنا،کھانا ،بولنا
(٣) پڑھنے والا، کھانےوالا ،بولنے والا،
پڑھائی، بول
نمبر
١ میں حامد، دوات، درخت، اور میز ایسے اسم ہیں جو نہ تو کسی اور کلمے سے بنے ہیں
اور نہ ہی ان سے کوئی اور کلمۂ منفرد بن سکتا ہے ایسے اسم، اسم جامد کہلاتے ہیں
نمبر
٢ میں میں جانا، نکلنا، پڑھنا، اور بولنا ایسے اسم ہیں جو خود تو کسی لفظ سے نہیں
بنے مگر ان سے اور کلمے بنائے جاتے ہیں ۔مثلا۔: جانا، سے جاتا ہے،جائے گا،جانوروں
ایسے اسم ہیں جن سے اور کلمے بنائے جائیں۔ایسے اسم، اسم مصدر کہلاتے ہیں
نمبر
٣ میں پڑھنے والا ،کھانے والا ،اور بولنے والا، پڑھائی اور بول ایسے اسم ہیں جو
پڑھنا ،کھانا اور بولنا مصدروں سے بنے ہیں۔ایسے اسم جو مصدر سے بنائے جائیں، اسم مشتق کہلاتے
ہیں۔مصدر سے فعل بھی بنائے جاتے ہیں۔
بناوٹ
کے لحاظ سے اسم کی کتنی قسمیں ہیں{ کسی ایک
کو ٹک دے دو}
تین
دو
چا