اپنی زبان منتخب کریں
جمعرات، 6 مارچ، 2025
تیسرے پارے (تِلْكَ ٱلرُّسُلُ) کا خلاصہ –
دوسرے پارے (سَيَقُولُ) کا خلاصہ –
ہفتہ، 1 مارچ، 2025
پہلے پارے (الم) کا خلاصہ – 10 نکات
جمعرات، 20 فروری، 2025
رمضان المبارک قرآن کا مہینہ ہے
إِنَّ ٱلۡحَمۡدَ لِلَّهِ نَحۡمَدُهُۥ وَنَسۡتَعِينُهُۥ وَنَسۡتَغۡفِرُهُ...
وَصَلَّى ٱللَّهُ عَلَىٰ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَىٰ آلِهِ وَصَحۡبِهِ أَجۡمَعِينَ...
2. موضوع کا تعارف:
رمضان المبارک قرآن کا مہینہ ہے، اور ہماری ذمہ داری ہے کہ قرآن سے مضبوط تعلق قائم کریں۔ آج کے خطبے میں قرآن کے ساتھ ہمارے تعلق کے پانچ پہلوؤں پر روشنی ڈالی جائے گی۔
پانچ نکات: قرآن کے ساتھ ہمارا تعلق
نکتہ 1: قرآن پر ایمان
آیات
1. سورۃ السجدہ: 2
ذَٰلِكَ ٱلۡكِتَـٰبُ لَا رَيۡبَۛ فِيهِۛ هُدًۭى لِّلۡمُتَّقِينَ
ترجمہ: یہ کتاب (قرآن) ہے جس میں کوئی شک نہیں، یہ متقی لوگوں کے لیے ہدایت ہے۔
2. سورۃ النساء: 136
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ ءَامِنُواْ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ...
ترجمہ: اے ایمان والو! اللہ پر، اس کے رسول پر، اور اس کتاب پر ایمان لاؤ۔
احادیث:
1. "خَيرُكُم مَن تَعلَّمَ القُرآنَ وعَلَّمَهُ."
ترجمہ: تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔ (بخاری)
2. "القرآن حُجّةٌ لكَ أو عليكَ."
ترجمہ: قرآن تمہارے حق میں یا تمہارے خلاف حجت ہوگا۔ (مسلم)
اقوال سلف:
1. امام شافعی رحمہ اللہ:
"مَن تعلَّمَ القُرآنَ عظُمَت قَدرُهُ."
ترجمہ: جس نے قرآن سیکھا، اس کا مقام بلند ہوا۔
2. حسن بصری رحمہ اللہ:
"القُرآنَ رسالةٌ من رَبِّك، فاحفظها."
ترجمہ: قرآن تمہارے رب کا پیغام ہے، اسے یاد رکھو۔
نکتہ 2: قرآن کی تلاوت
آیات:
1. سورۃ المزمل: 4
وَرَتِّلِ ٱلۡقُرۡءَانَ تَرۡتِيلًا
ترجمہ: اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھو۔
2. سورۃ الفاطر: 29
إِنَّ ٱلَّذِينَ يَتۡلُونَ كِتَـٰبَ ٱللَّهِ وَأَقَامُواْ ٱلصَّلَوٰةَ...
ترجمہ: بے شک جو لوگ اللہ کی کتاب کی تلاوت کرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں...
احادیث:
1. "اقرؤوا القُرآنَ فإنه يَأْتِي شَفِيعاً لأصحابه."
ترجمہ: قرآن پڑھا کرو، یہ قیامت کے دن شفاعت کرے گا۔ (مسلم)
2. "زَيِّنُوا القُرآنَ بِأَصْوَاتِكُمْ."
ترجمہ: قرآن کو اپنی آوازوں سے مزین کرو۔ (ابوداؤد
اقوال سلف:
1. ابن مسعود رضی اللہ عنہ:
"من أحبَّ أن يعلمَ أنهُ يحبُّ الله فلينظر إلى حبِّه للقرآن."
ترجمہ: جو یہ جاننا چاہتا ہے کہ وہ اللہ سے محبت کرتا ہے یا نہیں، وہ دیکھے کہ وہ قرآن سے کتنی محبت کرتا ہے۔
2. سعید بن جبیر رحمہ اللہ:
"تلاوةُ القرآنِ نورٌ في القلب."
ترجمہ: قرآن کی تلاوت دل کے لیے نور ہے۔
نکتہ 3: قرآن کو سمجھنا اور غور و فکر کرنا
آیات:
1. سورۃ محمد: 24
أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ ٱلۡقُرۡءَانَ...
ترجمہ: کیا وہ قرآن پر غور نہیں کرتے؟
2. سورۃ الزمر: 23
ٱللَّهُ نَزَّلَ أَحۡسَنَ ٱلۡحَدِيثِ...
ترجمہ: اللہ نے بہترین کلام نازل کیا...
احادیث:
1. "تَفَكَّرُوا في القُرآنِ."
ترجمہ: قرآن میں غور و فکر کرو۔ (بیہقی)
2. "القُرآنُ مائدَةُ اللهِ في الأرضِ."
ترجمہ: قرآن اللہ کا دسترخوان ہے، اس سے سیکھو۔ (طبرانی)
اقوال سلف:
1. عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ:
"التفكرُ في القرآنِ حياةُ القلوب."
ترجمہ: قرآن پر غور و فکر دلوں کی زندگی ہے۔
2. ابن قیم رحمہ اللہ:
"من تدبرَ القرآنَ هداه إلى طريقِ السعادة."
ترجمہ: جو قرآن پر تدبر کرتا ہے، وہ خوشی کا راستہ پا لیتا ہے۔
نکتہ 4: قرآن پر عمل
آیات:
1. سورۃ الحشر: 7
وَمَآ ءَاتَىٰكُمُ ٱلرَّسُولُ فَخُذُوهُ...
ترجمہ: جو کچھ رسول تمہیں دیں، اسے لے لو۔
2. سورۃ البقرۃ: 2
هُدًۭى لِّلۡمُتَّقِينَ
ترجمہ: یہ کتاب متقی لوگوں کے لیے ہدایت ہے۔
احادیث:
1. "القرآنُ دليلُكُم إلى الجنةِ."
ترجمہ: قرآن تمہاری جنت تک رہنمائی کرے گا۔ (ترمذی)
2. "إنما الأعمالُ بالنيات."
ترجمہ: اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے۔ (بخاری)
اقوال سلف:
1. سفیان ثوری رحمہ اللہ:
"من قرأ القرآن ولم يعمل به فهو حجة عليه."
ترجمہ: جو قرآن پڑھے اور اس پر عمل نہ کرے، قرآن اس کے خلاف حجت بنے گا۔
2. امام مالک رحمہ اللہ:
"العلمُ بلا عملٍ كالشجرِ بلا ثمرٍ."
ترجمہ: علم بغیر عمل کے ایسے ہے جیسے درخت بغیر پھل کے۔
نکتہ 5: قرآن کی دعوت
آیات:
1. سورۃ النحل: 125
ٱدۡعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِٱلۡحِكۡمَةِ...
ترجمہ: اپنے رب کے راستے کی طرف حکمت اور اچھے وعظ کے ساتھ دعوت دو۔
2. سورۃ آل عمران: 104
وَلۡتَكُن مِّنكُمۡ أُمَّةٞ يَدۡعُونَ إِلَى ٱلۡخَيۡرِ...
ترجمہ: تم میں سے ایک جماعت ہونی چاہیے جو بھلائی کی طرف بلائے۔
احادیث:
1. "بلغوا عني ولو آية."
ترجمہ: میری طرف سے (قرآن کا پیغام) پہنچاؤ، چاہے ایک آیت ہی کیوں نہ ہو۔ (بخاری)
2. "الدالُّ على الخيرِ كفاعِلِهِ."
ترجمہ: بھلائی کی طرف رہنمائی کرنے والا ایسا ہی ہے جیسے بھلائی کرنے والا۔ (مسلم)
اقوال سلف:
1. ابن تیمیہ رحمہ اللہ:
"الدعوةُ إلى اللهِ أعظمُ واجبٍ."
ترجمہ: اللہ کی طرف دعوت دینا سب سے بڑا فریضہ ہے۔
2. حسن بصری رحمہ اللہ:
"الكلمةُ الطيبةُ صدقةٌ."
ترجمہ: اچھی بات صدقہ ہے۔
جمعہ، 31 جنوری، 2025
ماہِ شعبان: فضائل، احکام اور مروجہ بدعات پر ایک علمی جائزہ
ماہِ شعبان اسلامی سال کا آٹھواں مہینہ ہے، جو رمضان کی تیاری کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ اس مہینے کی خصوصیات میں نبی کریم ﷺ کے کثرت سے روزے رکھنا، اعمال کا اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہونا، اور بعض بدعات و غیر شرعی رسومات کا رواج پانا شامل ہیں۔ اس مضمون میں ہم قرآن و حدیث، سلف صالحین کے اقوال اور علمی تحقیق کی روشنی میں ماہِ شعبان کی حقیقت کا جائزہ لیں گے
1. ماہِ شعبان کی فضیلت
قرآن مجید کی آیت:
اللّٰہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿إِنَّ عِدَّةَ ٱلشُّهُورِ عِندَ ٱللَّهِ ٱثْنَا عَشَرَ شَهْرًۭا فِى كِتَـٰبِ ٱللَّهِ يَوْمَ خَلَقَ ٱلسَّمَـٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ﴾
(سورة التوبہ، 36)
ترجمہ:
"بے شک اللہ کے نزدیک مہینوں کی گنتی بارہ ہے، جو اللہ کی کتاب میں اس دن سے مقرر ہے جب اس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا۔"
آیت کا خلاصہ:
اللہ تعالیٰ نے مہینوں کی تعداد بارہ مقرر کی اور ان میں بعض کو خاص فضیلت دی، جن میں سے شعبان رمضان کی تیاری کا مہینہ ہے۔
حدیثِ مبارک:
عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ:
"ذَلِكَ شَهْرٌ يَغْفُلُ النَّاسُ عَنْهُ، بَيْنَ رَجَبٍ وَرَمَضَانَ، وَهُوَ شَهْرٌ تُرْفَعُ فِيهِ الْأَعْمَالُ إِلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ، وَأُحِبُّ أَنْ يُرْفَعَ عَمَلِي وَأَنَا صَائِمٌ"
(سنن النسائي، 2357)
ترجمہ:
"یہ وہ مہینہ ہے جس میں لوگ غفلت برتتے ہیں، یہ رجب اور رمضان کے درمیان واقع ہے۔ اس میں اعمال اللہ کے حضور پیش کیے جاتے ہیں، اور میں پسند کرتا ہوں کہ میرا عمل اس حال میں پیش ہو کہ میں روزے سے ہوں۔"
حدیث کی صحت:
یہ حدیث حسن ہے، اور اسے امام نسائی نے روایت کیا ہے۔
قول سلف صالحین:
قال الإمام ابن رجب رحمه الله:
"وأما صيام النبي صلى الله عليه وسلم من أشهر السنة فكان يصوم من شعبان أكثر مما يصوم من غيره من الشهور."
(لطائف المعارف، ص: ١٣٥)
ترجمہ:
"نبی کریم ﷺ سال کے باقی مہینوں کے مقابلے میں شعبان میں زیادہ روزے رکھتے تھے۔"
---
2. ماہِ شعبان میں روزے رکھنے کی ترغیب
قرآن مجید کی آیت:
اللّٰہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿وَأَنْ تَصُومُوا خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ﴾
(سورة البقرة، 184)
ترجمہ:
"اور اگر تم روزہ رکھو تو یہ تمہارے لیے بہتر ہے، اگر تم سمجھو۔"
حدیثِ مبارک:
عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ:
"لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ شَهْرًا أَكْثَرَ مِنْ شَعْبَانَ، فَإِنَّهُ كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ كُلَّهُ"
(صحيح البخاري، 1969)
ترجمہ:
"نبی کریم ﷺ کسی اور مہینے میں اتنے زیادہ روزے نہیں رکھتے تھے جتنے شعبان میں رکھتے تھے، بلکہ بعض اوقات پورے شعبان کے روزے رکھتے۔"
حدیث کی صحت:
یہ حدیث صحیح ہے اور اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔
---
3. بدعات سے اجتناب
قرآن مجید کی آیت:
اللّٰہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿أَمْ لَهُمْ شُرَكَاءُ شَرَعُوا لَهُم مِّنَ ٱلدِّينِ مَا لَمْ يَأْذَنۢ بِهِ ٱللَّهُ﴾
(سورة الشورى، 21)
ترجمہ:
"کیا ان کے ایسے شریک ہیں جنہوں نے ان کے لیے دین میں ایسی باتیں مقرر کر دی ہیں جن کی اللہ نے اجازت نہیں دی؟"
حدیثِ مبارک:
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رضي الله عنهما، أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ:
"كُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ، وَكُلُّ ضَلَالَةٍ فِي النَّارِ"
(سنن النسائي، 1578)
ترجمہ:
"ہر بدعت گمراہی ہے، اور ہر گمراہی جہنم کی طرف لے جانے والی ہے۔"
قول سلف صالحین:
قال الإمام مالك رحمه الله:
"مَنِ ابْتَدَعَ فِي الإِسْلَامِ بِدْعَةً يَرَاهَا حَسَنَةً، فَقَدْ زَعَمَ أَنَّ مُحَمَّدًا ﷺ قَدْ خَانَ الرِّسَالَةَ"
ترجمہ:
"جو شخص اسلام میں کوئی نیا کام ایجاد کرے اور اسے اچھا سمجھے، تو گویا اس نے یہ گمان کیا کہ نبی ﷺ نے رسالت کا حق ادا نہیں کیا۔"
---
4. شعبان کو رمضان کی تیاری کا ذریعہ بنانا
قرآن مجید کی آیت:
اللّٰہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿وَسَارِعُوا إِلَىٰ مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ﴾
(سورة آل عمران، 133)
ترجمہ:
"اور اپنے رب کی مغفرت کی طرف دوڑو۔"
حدیثِ مبارک:
"مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ، بَعَّدَ اللَّهُ وَجْهَهُ عَنِ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا"
(صحيح البخاري، 2840)
ترجمہ:
"جو شخص اللہ کے راستے میں ایک دن کا روزہ رکھے، اللہ اس کے چہرے کو جہنم سے ستر سال کی مسافت دور کر دیتا ہے۔"
حدیث کی صحت:
یہ حدیث صحیح ہے اور امام بخاری نے روایت کی ہے۔
---
5. شبِ براءت کے متعلق حقیقت
قرآن مجید کی آیت:
اللّٰہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿إِنَّا أَنزَلْنَـٰهُ فِى لَيْلَةٍۢ مُّبَـٰرَكَةٍ إِنَّا كُنَّا مُنذِرِينَ﴾
(سورة الدخان، 3)
ترجمہ:
"بے شک ہم نے اسے ایک بابرکت رات میں نازل کیا، بے شک ہم خبردار کرنے والے ہیں۔"
قول سلف صالحین:
قال الإمام ابن تيمية رحمه الله:
"وما يُروى في فضائل ليلة النصف من شعبان، فم
عظمه ضعيف أو موضوع."
(مجموع الفتاوى، 25/298)
ترجمہ:
"شب براءت کی فضیلت میں جو روایات بیان کی جاتی ہیں، ان میں سے اکثر ضعیف یا موضوع ہیں۔
جاری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔