خطبہ جمعہ: امتِ مسلمہ کی ذلت و آزمائش – سبب کیا ہے؟ راہِ نجات کیا ہے؟
إنَّ الحَمْدَ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ،
وَنَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا،
مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلاَ مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلاَ هَادِيَ لَهُ.
وَأَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ
أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، أَرْسَلَهُ بِالحَقِّ بَشِيرًا وَنَذِيرًا
بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ. مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا
عَظِيمًا:
*يَا أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّقُوا اللَّهَ
حَقَّ تُقَاتِهِ، وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ.*
يَا أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ
وَاحِدَةٍ، وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا، وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيرًا
وَنِسَاءً، وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ، إِنَّ
اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا.
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا، اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلاً
سَدِيدًا، يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ، وَمَنْ
يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا.
*اما بعد:
فَإِنَّ أَصْدَقَ الحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ، وَخَيْرَ الهَدْيِ هَدْيُ
مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَشَرَّ الأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا،
وَكُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ، وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلاَلَةٌ، وَكُلَّ ضَلاَلَةٍ فِي
النَّارِ.
اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا
صَلَّيْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ
مَّجِيْدٌ
اَللّٰهُمّ بَارِكْ عَلٰى
مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی
اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ [q
1. اللّٰهُمَّ
اجْعَلْنَا مِنَ الْمُقِيمِينَ لِلصَّلَاةِ، وَلاَ تَجْعَلْنَا مِنَ الْغَافِلِينَ
عَنْ ذِكْرِكَ.
2. اللّٰهُمَّ
طَهِّرْ قُلُوبَنَا مِنَ النِّفَاقِ، وَأَعْيُنَنَا مِنَ الْخِيَانَةِ،
وَأَعْمَالَنَا مِنَ الرِّيَاءِ.
3. اللّٰهُمَّ
نَقِّنَا مِنَ الْفَوَاحِشِ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ، وَارْزُقْنَا
الْعِفَّةَ وَالْحَيَاءَ.
4. اللّٰهُمَّ
أَحْيِ قُلُوبَنَا بِالصَّلَاةِ، وَاجْعَلْهَا قُرَّةَ أَعْيُنِنَا.
5. اللّٰهُمَّ
إِنَّا نَعُوذُ بِكَ مِنْ تَرْكِ الصَّلَاةِ، وَمِنَ التَّكَاسُلِ عَنْ أَدَائِهَا
فِي وَقْتِهَا.
6. اللّٰهُمَّ
اجْعَلْنَا مِمَّنْ يَسْتَمِعُونَ الْقَوْلَ فَيَتَّبِعُونَ أَحْسَنَهُ،
وَارْزُقْنَا طَاعَتَكَ فِي السِّرِّ وَالْعَلَانِيَةِ.
7. اللّٰهُمَّ
انْصُرْ إِخْوَانَنَا الْمُجَاهِدِينَ فِي فِلَسْطِينَ، وَاشْفِ جِرَاحَهُمْ،
وَتَقَبَّلْ شُهَدَاءَهُمْ.
8. اللّٰهُمَّ لاَ
تَجْعَلْنَا مِنَ الْخَاذِلِينَ لِإِخْوَانِنَا، وَارْزُقْنَا نُصْرَتَهُمْ
بِالدُّعَاءِ وَالْمَالِ وَالْقَلْبِ.
9. اللّٰهُمَّ
رُدَّ الْمُسْلِمِينَ إِلَى دِينِكَ رَدًّا جَمِيلًا، وَأَلِّفْ بَيْنَ
قُلُوبِهِمْ، وَاحْفَظْهُمْ مِنَ الْفِتَنِ.
10. اللّٰهُمَّ
اجْعَلْنَا مِمَّنْ يَسْتَعِدُّونَ لِلْقِيَامَةِ، وَيَعْمَلُونَ لِلْآخِرَةِ،
وَيَخَافُونَ عَذَابَكَ وَيَرْجُونَ رَحْمَتَكَ.
۔ اللَّهُمَّ إِنِّي
أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ
وَالْقَسْوَةِ وَالْغَفْلَةِ وَالْعَيْلَةِ وَالذِّلَّةِ وَالْمَسْكَنَةِ،
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْفَقْرِ وَالْكُفْرِ
وَالشِّرْكِ وَالْفُسُوقِ وَالشِّقَاقِ وَالنِّفَاقِ وَالسُّمْعَةِ وَالرِّيَاءِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الصَّمَمِ وَالْبَكَمِ
وَالْجُنُونِ وَالْجُذَامِ وَالْبَرَصِ وَسَيِّئِ الْأَسْقَامِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ
الرِّجَالِ
، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ
وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ جَحْدِ الْبَلَاءِ وَدَرَكِ
الشَّقَاءِ وَسُوءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ.
وَصَلَّى اللَّهُ وَسَلَّمَ وَبَارَكَ عَلَى
نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ أَجْمَعِينَ
اے
مسلمانو!
یہ
وقت غفلت کا نہیں، بیداری کا ہے۔
یہ
وقت دنیا کی چکاچوند میں گم ہونے کا نہیں، امت کے درد کو محسوس کرنے کا ہے۔
یہ
وقت صرف فلسطین کی بات کرنے کا نہیں، خود کو جھنجھوڑنے کا ہے۔
آج
کا یہ خطبہ ان شاء اللہ پانچ اہم نکات پر مبنی ہوگا، جس میں ہم قرآن کی آیات، رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح احادیث، اور سلف صالحین کے اقوال کی روشنی میں
امت کی بے حسی، غزہ کی عظیم قربانیوں، اور ہماری اصل ذمہ داریوں کا جائزہ لیں گے۔
آئیے،
ہم دل کے کانوں سے سنیں… اور عمل کے لیے اٹھ کھڑے ہوں… شاید اللہ ہماری تقدیر بدل
دے…
نکتہ
1: اللہ کی مدد کیوں نہیں آتی؟
{ إِن تَنصُرُوا اللَّهَ
يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ }
(سورة محمد: 7)
"اگر تم اللہ کی مدد کرو (یعنی اس کے دین کو غالب کرنے میں
کوشش کرو) تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدم رکھے گا۔"
«إذا تبايعتم بالعينة، وأخذتم
أذناب البقر، ورضيتم بالزرع، وتركتم الجهاد، سلّط الله عليكم ذلاً لا ينزعه حتى
ترجعوا إلى دينكم»
(سنن أبی داود، حدیث: 3462، صحیح)
"جب تم عینہ (سود کی صورت) میں بیع کرنے لگو، اور گائے کی دُمیں
پکڑ لو (یعنی دنیا میں مشغول ہو جاؤ)، اور کھیتی باڑی کو پسند کرنے لگو، اور جہاد
چھوڑ دو، تو اللہ تم پر ذلت مسلط کر دے گا، اور وہ اسے نہیں ہٹائے گا جب تک تم
اپنے دین کی طرف لوٹ نہ آؤ۔"
الإمام
ابن القيم رحمہ الله کہتے ہیں:
"من ترك العمل بالدين،
أذله الله وإن كان كثير العدد والعدة."
"جو شخص دین پر عمل کو چھوڑ دے، اللہ اسے ذلیل کر دیتا ہے،
چاہے اس کے پاس تعداد و اسباب کتنے ہی ہوں۔"
(الفوائد لابن القيم)
نکتہ
2: غزہ – امت کی بے حسی کا آئینہ
{ وَإِنِ اسْتَنصَرُوكُمْ فِي
الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ }
(الأنفال: 72)
"اگر وہ دین کے معاملے میں تم سے مدد مانگیں تو تم پر ان کی
مدد کرنا فرض ہے۔"
«المسلم أخو المسلم، لا يظلمه
ولا يخذله...»
(صحیح مسلم: 2564)
"مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے، نہ اسے ظلم کرتا ہے اور نہ اسے
بے یار و مددگار چھوڑتا ہے۔"
سفیان
الثوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"إذا لم تنصر المظلوم،
فأنت شريك الظالم."
"اگر تو مظلوم کی مدد نہیں کرتا، تو تو ظالم کا شریک
ہے۔"
(جامع بيان العلم وفضله)
نکتہ
3: مسلمانوں کی کمزوری کا اصل سبب – دنیا سے محبت
{ فَلَا تَهِنُوا وَتَدْعُوا
إِلَى السَّلْمِ وَأَنتُمُ الْأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ }
(محمد: 35)
"پس کمزور نہ پڑو اور صلح کی طرف نہ جھکو جبکہ تم ہی غالب ہو
اگر تم مومن ہو۔"
«يوشك أن تداعى عليكم الأمم
كما تداعى الأكلة إلى قصعتها...» قالوا: أمن قلة نحن يومئذ؟ قال: لا، ولكنكم غثاء
كغثاء السيل، ولينزعَنّ الله من صدور عدوكم المهابة منكم، وليقذفنّ في قلوبكم
الوهن. قيل: وما الوهن؟ قال: حب الدنيا وكراهية الموت.» (سنن أبي داود: 4297، صحیح)
"قریب ہے کہ قومیں تم پر ایسے ٹوٹ پڑیں جیسے کھانے والے برتن
پر ٹوٹتے ہیں۔ صحابہ نے کہا: کیا ہم تعداد میں کم ہوں گے؟ فرمایا: نہیں! تم تعداد
میں بہت ہو گے، لیکن تم سیلاب کے جھاگ کی مانند ہو گے۔ اللہ تمہارے دشمنوں کے دل
سے تمہاری ہیبت نکال دے گا، اور تمہارے دلوں میں "وَهن" ڈال دے گا۔
پوچھا گیا: وهن کیا ہے؟ فرمایا: دنیا کی محبت اور موت سے نفرت۔"
الحسن
البصري رحمہ الله فرماتے ہیں:
"من أحب دنياه أضر
بآخرته، ومن أحب آخرته أضر بدنياه، فاختاروا ما يبقى على ما يفنى."
"جس نے دنیا کو چاہا، اس نے آخرت کو نقصان پہنچایا، اور جس نے
آخرت کو چاہا، اس نے دنیا کو نقصان پہنچایا۔ لہٰذا باقی رہنے والی چیز کو فانی چیز
پر ترجیح دو۔"
(الزهد للحسن البصري)
نکتہ
4: اہل غزہ کی استقامت – ہمارے لیے آئینہ
{ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ
صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ }
(الأحزاب: 23)
"مومنوں میں کچھ لوگ وہ ہیں جنہوں نے اللہ سے کیے ہوئے عہد کو
سچ کر دکھایا۔"
حدیث
مبارک:
«لا تزال طائفة من أمتي ظاهرين
على الحق، لا يضرهم من خذلهم...»
(صحیح مسلم: 1920)
"میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا، ان کی مخالفت
کرنے والے یا ان کو تنہا چھوڑنے والے ان کا کچھ نہ بگاڑ سکیں گے۔"
عبداللہ
بن المبارک رحمہ اللہ نے فرمایا:
"الرباط في سبيل الله
أشرف المقامات بعد الإيمان بالله."
"اللہ کے راستے میں مورچہ بندی (رباط) ایمان کے بعد سب سے
افضل مقام ہے۔"
نکتہ
5: راہِ نجات – رجوع الی اللہ، عملِ صالح، اتحاد
{ وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ
اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا }
(آل عمران: 103)
"تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو، اور تفرقہ نہ
ڈالو۔"
«تركت فيكم أمرين لن تضلوا ما
تمسكتم بهما: كتاب الله وسنتي...»
(موطا امام مالک، حدیث: 1395، صحیح) "میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑے جا
رہا ہوں، جب تک انہیں تھامے رہو گے، ہرگز گمراہ نہ ہو گے: اللہ کی کتاب اور میری
سنت۔"
الإمام
الأوزاعي رحمہ الله کہتے ہیں:
"عليك بآثار من سلف، وإن
رفضك الناس، وإياك وآراء الرجال وإن زخرفوه بالقول."
"تم سلف صالحین کے آثار کو لازم پکڑو، چاہے لوگ تمہیں چھوڑ دیں۔
اور لوگوں کی آراء سے بچو، چاہے وہ کتنے ہی خوش نما ہوں۔"
(الشرح والإبانة، ابن بطة)
الحمد
لله، نحمده ونستعينه ونستغفره، ونعوذ بالله من شرور أنفسنا ومن سيئات أعمالنا، من
يهده الله فلا مضل له، ومن يضلل فلا هادي له.
وأشهد
أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له، وأشهد أن محمداً عبده ورسوله.
فيا
أيها الناس! اتقوا الله تعالى، وتمسكوا بدينكم، وارجعوا إلى كتاب ربكم وسنة نبيكم،
وكونوا عباد الله إخواناً، وانصروا المظلومين من إخوانكم في فلسطين، وادعوا لهم
بالنصر والتمكين.
اللهم
أعز الإسلام والمسلمين، وأذل الشرك والمشركين، ودمر أعداءك أعداء الدين.
اللهم
انصر إخواننا المجاهدين في فلسطين، وثبت أقدامهم، واربط على قلوبهم، وسدد رميهم،
واجمع كلمتهم.
اللهم
عليك بالصهاينة المعتدين، فإنهم لا يعجزونك، اللهم أحصهم عدداً، واقتلهم بدداً،
ولا تغادر منهم أحداً.
اللهم
اغفر للمؤمنين والمؤمنات، والمسلمين والمسلمات، الأحياء منهم والأموات.
وصلِّ
اللهم وسلم وبارك على نبينا محمد، وعلى آله وصحبه أجمعين، وآخر دعوانا أن الحمد
لله رب العالمين.
اہلِ
فلسطین کے لیے 10 دعائیں (عربی متن):
1. اللهم انصر أهل فلسطين نصراً مؤزراً، وثبّت أقدامهم، وسدّد
رميهم، واحفظهم بحفظك.
2. اللهم اربط على قلوبهم، وامنحهم الصبر والثبات في وجه العدو
الغاشم.
3. اللهم اشفِ جرحاهم، وارحم موتاهم، وتقبل شهداءهم، وأبدلهم داراً
خيراً من دارهم.
4. اللهم عليك بالعدو الصهيوني، اللهم دمرهم تدميراً، واجعل
تدبيرهم تدميراً عليهم.
5. اللهم فرّج كربهم، وعجّل فرجهم، وارفع عنهم البلاء والبلاء
والوباء.
6. اللهم اجعل دماء أطفالهم لعنةً على كل صامت وخاذل، وانصرهم
نصراً من عندك.
7. اللهم كن لهم ولياً ونصيراً، ومعيناً وظهيراً، وحامياً من كل
شر.
8. اللهم اجمع كلمة المسلمين على الحق، ووحّد صفوفهم، وازرع في
قلوبهم الغيرة على دينك.
9. اللهم اجعل صبرهم في ميزان حسناتهم، وارضِ عنهم، وبلّغهم نصرًا
قريباً.
10. اللهم إنهم مظلومون فانتصر لهم، ولا تجعلنا من الخاذلين، ولا
من الغافلين.
إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ
بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ وَإِيتَاءِ ذِي الْقُرْبَىٰ وَيَنْهَىٰ عَنِ
الْفَحْشَاءِ وَالْمُنْكَرِ وَالْبَغْيِ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ
(النحل: 90)
فَاذْكُرُوا اللَّهَ يَذْكُرْكُمْ، وَاشْكُرُوهُ عَلَى
نِعَمِهِ يَزِدْكُمْ، وَلَذِكْرُ اللَّهِ أَكْبَرُ، وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا
تَصْنَعُونَ۔
وَصَلَّى اللَّهُ وَسَلَّمَ وَبَارَكَ عَلَى
نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ أَجْمَعِينَ
v