اپنی زبان منتخب کریں

جمعہ، 25 جولائی، 2025

📖 کتاب کا نام: نور القرآن سورۃ العلق – مکمل درس نمبر 11


📖 کتاب کا نام: نور القرآن – مختصر و جامع دروس از سلف صالحین (سورۃ الضحیٰ تا الناس)

منہج: اقوالِ صحابہ، تابعین، ائمہ اربعہ، ابن تیمیہ، ابن قیم رحمہم اللہ کے اقتباسات کے ساتھ

🌙 سورۃ العلق – مکمل درس نمبر  11    

سورۃ العلق: آیات 17-19

فَلْيَدْعُ نَادِيَهُ

1. لفظی ترجمہ: پس وہ بلائے اپنا مجمع۔

2. سادہ ترجمہ: تو وہ (جو اللہ کی نافرمانی کرتا ہے) اپنے حمایتیوں کو بلائے۔

3. مختصر تفسیر (منہجِ سلف):

یہ آیت نافرمان انسان کا مذاق اڑانے کے انداز میں آئی ہے، جو اللہ کے دین کا انکار کرتا ہے اور اپنی طاقت پر فخر کرتا ہے کہ وہ اپنے قبیلے کو مدد کے لیے بلا لے گا۔

4. اقوالِ سلف:

ابن عباسؓ:

«نادِیَهُ»: مجلسُهُ وأصحابُهُ

”اس کا مجمع“ سے مراد اس کے لوگ اور مجلس والے ہیں۔

مجاہدؒ:

«فَلْيَدْعُ نَادِيَهُ» أي: قَومَهُ وعَشيرَتَهُ

یعنی وہ اپنے قبیلے اور خاندان کو مدد کے لیے بلائے۔

5. فوائد:

اللہ کی طاقت کے مقابلے میں کسی قوم یا جماعت کی طاقت کچھ نہیں۔

نافرمان شخص کی اکڑ اور گھمنڈ کا انجام رسوائی ہوتا ہے۔

اللہ تعالیٰ سچے دین کی مخالفت کرنے والوں کو تنہا چھوڑ دیتا ہے

آیت 18:

سَنَدْعُ الزَّبَانِيَةَ

1. لفظی ترجمہ: عنقریب ہم زبانیہ کو بلائیں گے۔

2. سادہ ترجمہ: ہم (اللہ) زبانیہ فرشتوں کو بلائیں گے۔

3. مختصر تفسیر:

زبانیہ وہ سخت فرشتے ہیں جو جہنم کے داروغے ہیں، جو کافروں پر سختی سے عمل کرتے ہیں، یہاں نافرمان کو وعید سنائی جا رہی ہے۔

4. اقوالِ سلف:

ابن عباسؓ:

«الزَّبَانِيَةَ»: ملائكةُ العذابِ، غِلاظٌ شِدادٌ

زبانیہ جہنم کے سخت گیر فرشتے ہیں۔

قتادہؒ:

هم تِسْعَةَ عَشَرَ من خَزَنَةِ جَهنم

یہ وہ انیس فرشتے ہیں جو جہنم پر مقرر ہیں۔

5. فوائد:

اللہ کی مدد سے بڑھ کر کوئی مدد نہیں۔

فرشتے اللہ کے حکم سے نافرمانوں پر سختی کرتے ہیں۔

مجرموں کے لیے دنیا کی طاقت بے سود ہے، آخرت میں صرف ایمان اور عمل صالح کام آتا ہے۔

آیت 19:

كَلَّا لَا تُطِعْهُ وَاسْجُدْ وَاقْتَرِبْ

1. لفظی ترجمہ: ہرگز نہیں، اس کی اطاعت نہ کر، اور سجدہ کر، اور قریب ہو جا۔

2. سادہ ترجمہ: ہرگز اس (نافرمان) کی بات نہ مان، بلکہ سجدہ کر اور اپنے رب کے قریب ہو جا۔

3. مختصر تفسیر:

یہ آخری آیت ایک عظیم سبق دیتی ہے: نافرمانوں کی اطاعت نہ کرو، بلکہ اللہ کے سامنے جھک جاؤ۔ یہی اصل تقرب کا راستہ ہے۔

4. اقوالِ سلف:

حسن بصریؒ:

«وَاسْجُدْ وَاقْتَرِبْ» أي: اقْتَرِبْ إلى اللهِ بطاعَتِهِ

اللہ کے قریب ہو جاؤ اس کی اطاعت سے۔

ابن کثیرؒ:

السجود أعظمُ ما يكونُ فيه العبدُ قُربًا إلى الله

بندہ جب سجدہ میں ہوتا ہے، تو وہ اللہ سے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے۔

5. فوائد:

سجدہ بندے کو اللہ سے قریب کرتا ہے۔

نافرمانوں کی اطاعت ایمان کے خلاف ہے۔

اصل عزت اور بلندی اللہ کے سامنے جھکنے میں ہے۔

سورۃ القدر: آیت 1

إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ

1. لفظی ترجمہ: بے شک ہم نے اسے نازل کیا شب قدر میں۔

2. سادہ ترجمہ: ہم نے اس (قرآن) کو شبِ قدر میں نازل کیا۔

3. مختصر تفسیر:

یہ قرآن کا مقام اور شبِ قدر کی عظمت ظاہر کرتی ہے۔ یہی رات قرآن کے نزول کی رات ہے، جس کی فضیلت ہزار مہینوں سے زیادہ ہے۔

4. اقوالِ سلف:

مجاہدؒ:

"أُنزِلَ جَملةً واحدةً إلى السماء الدنيا، ثم نُزِّلَ مُفرَّقًا"

قرآن ایک ہی بار لوحِ محفوظ سے آسمانِ دنیا پر نازل ہوا، پھر وقتاً فوقتاً نازل ہوتا رہا۔

5. فوائد:

قرآن کا نزول اللہ کا سب سے بڑا انعام ہے۔

شبِ قدر کو قرآن سے خاص نسبت حاصل ہے۔

دین کی حقانیت کا آغاز اس عظیم رات سے ہوا۔

سورۃ القدر: آیت 2

وَمَا أَدْرَاكَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ

1. لفظی ترجمہ: اور تم کیا جانو کیا ہے شبِ قدر؟

2. سادہ ترجمہ: اور تمہیں کیا معلوم کہ شبِ قدر کیا ہے؟

3. مختصر تفسیر:

یہ انداز تعظیم اور اہمیت کا ہے کہ شبِ قدر کی فضیلت انسانی عقل سے بالاتر ہے، اس کی خیر، رحمت اور برکت ناقابلِ بیان ہے۔

4. اقوالِ سلف:

ابن عباسؓ:

"خَيرٌ مِن ألفِ شَهرٍ، لا يَكونُ في غيرِها"

یہ رات ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے، ایسی رات اور کوئی نہیں۔

5. فوائد:

شبِ قدر کی عظمت بندے کو عبادت کی طرف راغب کرتی ہے۔

قرآن کا فہم اور تدبر شبِ قدر کی روح ہے۔

اللہ بندوں کو مواقع دیتا ہے اپنے قریب آنے کے لیے۔

آیات کا ربط:

سورہ علق کی آخری آیات میں کافر کی سرکشی، اس پر اللہ کی گرفت، اور سجدہ کا حکم ہے۔

سورۃ القدر کی ابتدائی آیات میں اسی قرآن کی عظمت کو ذکر کیا گیا ہے، جس پر کافر نے اعتراض کیا۔

یعنی جس قرآن کے لیے سجدہ اور تقرب کا کہا گیا، وہ قرآن ایسی عظیم رات میں نازل ہوا جس کی فضیلت بے مثل ہے۔

 

جمعرات، 24 جولائی، 2025

🕌 خطبہ جمعہ: - "گھریلو تربیت کی ناکامی: قرآن، سنت اور سلف کی روشنی میں"

 

 🕌 خطبہ جمعہ:   - "گھریلو تربیت کی ناکامی: قرآن، سنت اور سلف کی روشنی میں"

إنَّ الحَمْدَ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ، وَنَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا، مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلاَ مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلاَ هَادِيَ لَهُ. وَأَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، أَرْسَلَهُ بِالحَقِّ بَشِيرًا وَنَذِيرًا بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ. مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا:

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ، اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ، وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ.* 

يَا أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ، وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا، وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيرًا وَنِسَاءً، وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ، إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا.

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا، اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلاً سَدِيدًا، يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ، وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا.

*اما بعد:

فَإِنَّ أَصْدَقَ الحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ، وَخَيْرَ الهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَشَرَّ الأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ، وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلاَلَةٌ، وَكُلَّ ضَلاَلَةٍ فِي النَّارِ.

 اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ

اَللّٰهُمّ بَارِكْ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ [q

1. اللهم أصلح شباب المسلمين، واهدهم لما تحب وترضى.

2. اللهم اجعلهم من الذين يستمعون القول فيتبعون أحسنه.

3. اللهم اجعل القرآن ربيع قلوبهم، ونور صدورهم، وجلاء أحزانهم.

4. اللهم احفظهم من الفتن ما ظهر منها وما بطن.

5. اللهم ارزقهم الصحبة الصالحة، وابعد عنهم أصدقاء السوء.

1. اللهم أصلح لنا أولادنا واهدهم لما تحب وترضى.

2. اللهم اجعل بيوتنا عامرةً بالإيمان والطاعة.

3. اللهم ارزقنا الحكمة في تربية أولادنا.

4. اللهم اجعلنا قدوةً صالحةً لأهلينا.

5. اللهم اجعل القرآن ربيع قلوبنا وبيوتنا.
، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ جَحْدِ الْبَلَاءِ وَدَرَكِ الشَّقَاءِ وَسُوءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ.
وَصَلَّى اللَّهُ وَسَلَّمَ وَبَارَكَ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ أَجْمَعِينَ

اے مسلمانو!    زمانہ گزر رہا ہے، لیکن گھریلو تربیت کا زوال بڑھتا جا رہا ہے۔ جس تربیت پر امت کا بقاء تھا، وہی تربیت آج ہمارے گھروں سے غائب ہو چکی ہے۔ والدین کی کوتاہی، میڈیا کا غلبہ، دینی ماحول کا فقدان — یہ سب اس ناکامی کے اسباب ہیں۔ آج ہم اس پر روشنی ڈالیں گے۔

📌 نکتہ 1: تربیت والدین کی بنیادی ذمہ داری ہے

📖 قرآن کریم:

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا﴾ (التحریم: 6)

ترجمہ: اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو جہنم کی آگ سے بچاؤ۔

📜 حدیث مبارک:

«كلكم راعٍ وكلكم مسؤولٌ عن رعيته» (صحیح بخاری: 893)

ترجمہ: تم میں ہر شخص نگہبان ہے اور ہر ایک سے اس کی رعیت کے بارے میں پوچھا جائے گا۔

📘 قولِ سلف:

امام ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

"أكثر فساد الأولاد من تقصير الآباء في تربيتهم."

ترجمہ: اولاد کی اکثریتی خرابی والدین کی تربیتی غفلت کا نتیجہ ہے۔

📌 نصیحت: تربیت، تعلیم سے پہلے عمل کا مطالبہ کرتی ہے — صرف زبانی نصیحت کافی نہیں۔

📌 نکتہ 2: گھریلو ماحول، اخلاق کا پہلا مدرسہ ہے

📖 قرآن کریم:

﴿وَأْمُرْ أَهْلَكَ بِالصَّلَاةِ وَاصْطَبِرْ عَلَيْهَا﴾ (طه: 132)

ترجمہ: اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو، اور خود بھی اس پر جمے رہو۔

📜 حدیث مبارک:

«مروا أولادكم بالصلاة لسبع سنين» (ابو داؤد: 495)

ترجمہ: سات سال کی عمر میں اپنی اولاد کو نماز کا حکم دو۔

📘 قولِ سلف: امام ابن تیمیہؒ فرماتے ہیں:

"صلاح البيت أصل لصلاح الأمة."

ترجمہ: گھر کی اصلاح، امت کی اصلاح کی بنیاد ہے۔

📌 نصیحت: گھر میں قرآن کی تلاوت، سنت کا ماحول، اخلاق کی تربیت کو لازمی بنائیں۔

📌 نکتہ 3: والدین کا کردار – صرف نگران نہیں، عملی نمونہ بھی

📖 قرآن کریم:

﴿لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ﴾ (الاحزاب: 21)

ترجمہ: تمہارے لیے رسول اللہ ﷺ میں بہترین نمونہ موجود ہے۔

📜 حدیث مبارک:

«إنَّما بُعثتُ لأُتمِّمَ مكارمَ الأخلاق» (مسند احمد)

ترجمہ: میں اخلاق کی تکمیل کے لیے مبعوث کیا گیا ہوں۔

📘 قولِ سلف:   عبداللہ بن مبارکؒ فرماتے ہیں:

"الولد إنما ينسج على منوال أبيه."

ترجمہ: بچہ اپنے والد کے انداز پر ہی چلتا ہے۔

📌 نصیحت: بچے وہی کریں گے جو آپ کریں گے، نہ کہ جو آپ کہیں گے۔

📌 نکتہ 4: دنیاوی خواہشات کی بنیاد پر تربیت – زہر قاتل

📖 قرآن کریم:

﴿وَلَا تُطِعْ مَنْ أَغْفَلْنَا قَلْبَهُ عَن ذِكْرِنَا﴾ (الکہف: 28)

ترجمہ: اس کی اطاعت نہ کرو جس کا دل ہمارے ذکر سے غافل ہے۔

📜 حدیث مبارک:

«احرص على ما ينفعك واستعن بالله» (صحیح مسلم: 2664)

ترجمہ: اس چیز کی حرص رکھو جو تمہیں نفع دے، اور اللہ سے مدد مانگو۔

📘 قولِ سلف:    حسن بصریؒ فرماتے ہیں:   

"الدنيا دار ممرّ، لا دار مقرّ."

ترجمہ: دنیا گزرگاہ ہے، ٹھکانہ نہیں۔

📌 نصیحت: دنیا کی تعلیم ہو، مگر دین کی بنیاد پر — ورنہ انجام تباہی ہے۔

📌 نکتہ 5: دینی تعلیم کا فقدان – اصل سبب تربیتی ناکامی کا

📖 قرآن کریم:

﴿وَمَن يُؤْمِن بِاللَّهِ يَهْدِ قَلْبَهُ﴾ (التغابن: 11)

ترجمہ: جو اللہ پر ایمان لاتا ہے، اللہ اس کے دل کو ہدایت دیتا ہے۔

📜 حدیث مبارک:

«طلب العلم فريضة على كل مسلم» (ابن ماجہ: 224)

ترجمہ: علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔

📘 قولِ سلف:    امام شافعیؒ فرماتے ہیں:

"من أراد الدنيا فعليه بالعلم، ومن أراد الآخرة فعليه بالعلم."

ترجمہ: جو دنیا چاہے اسے علم چاہیے، اور جو آخرت چاہے، اسے بھی علم چاہیے۔

📌 نصیحت: دینی مدرسے یا مکتب سے بچوں کو جوڑیں، صرف اسکول کافی نہیں۔
اَلْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ، كَمَا يُحِبُّ رَبُّنَا وَيَرْضَى، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ وَسَلَّمَ تَسْلِيمًا كَثِيرًا۔

فاتقوا اللهَ عبادَ الله، واعلموا أنَّ صلاحَ الأمةِ بصلاحِ شبابِها، وفسادَها بفسادِهم، فحافظوا على أولادِكم، وربُّوهم على طاعةِ الله وسنةِ رسولِه ﷺ، وازرعوا فيهم حبَّ الدين، وتعظيمَ التوحيد، وبُغضَ المعاصي، والتمسُّكَ بالكتابِ والسنةِ على فهمِ السلفِ الصالح.

قال ابنُ مسعودٍ رضي الله عنه:

"إنكم في زمانٍ كثيرٌ علماؤه، قليلٌ خطباؤه، وسيأتي زمانٌ كثيرٌ خطباؤه، قليلٌ علماؤه."

📘 [رواه الطبراني في الكبير: 8586، وسنده حسن]

فكونوا من أهل العلم والعمل، والصدقِ والاتباع، لا من أهلِ الهوى والتقليد.

اللهم أصلح لنا شبابَنا، واهدهم صراطك المستقيم، ووفِّقهم لما تحبُّ وترضى، واجعلهم قُدوةً في الخير، وحماةً للدين، وحملةً للعلم.

هذا، وصلُّوا وسلِّموا على نبيِّكم محمدٍ ﷺ، كما أمرَكم الله بذلك فقال:

> ﴿ إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا ﴾

📖 [سورة الأحزاب: 56]

اللهم صلِّ وسلِّم وبارك على عبدك ورسولك محمد، وارضَ اللهم عن الخلفاء الراشدين، وأزواجه أمهات المؤمنين، وسائر الصحابة أجمعين، ومن تبعهم بإحسانٍ إلى يوم الدين.

اللهم أعزَّ الإسلامَ والمسلمين، وأذِلَّ الشركَ والمشركين، ودمِّر أعداءَ الدين، واجعل هذا البلدَ آمِنًا مطمئنًّا وسائر بلاد المسلمين.

عباد الله!

> ﴿ إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالإِحْسَانِ وَإِيتَاءِ ذِي الْقُرْبَى، وَيَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ وَالْبَغْيِ، يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ﴾  📖 [سورة النحل: 90]
فَاذْكُرُوا اللَّهَ يَذْكُرْكُمْ، وَاشْكُرُوهُ عَلَى نِعَمِهِ يَزِدْكُمْ، وَلَذِكْرُ اللَّهِ أَكْبَرُ، وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُونَ۔
وَصَلَّى اللَّهُ وَسَلَّمَ وَبَارَكَ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ أَجْمَعِينَ