خطبہ جمعہ فکر آخرت 2
إنَّ الحَمْدَ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ،
وَنَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا،
مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلاَ مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلاَ هَادِيَ لَهُ.
وَأَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ
أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، أَرْسَلَهُ بِالحَقِّ بَشِيرًا وَنَذِيرًا
بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ. مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا
عَظِيمًا:
*يَا أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّقُوا اللَّهَ
حَقَّ تُقَاتِهِ، وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ.*
يَا أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ
وَاحِدَةٍ، وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا، وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيرًا
وَنِسَاءً، وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ، إِنَّ
اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا.
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا، اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلاً
سَدِيدًا، يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ، وَمَنْ
يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا.
*اما بعد:
فَإِنَّ أَصْدَقَ الحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ، وَخَيْرَ الهَدْيِ هَدْيُ
مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَشَرَّ الأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا،
وَكُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ، وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلاَلَةٌ، وَكُلَّ ضَلاَلَةٍ فِي
النَّارِ.
اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا
صَلَّيْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ
مَّجِيْدٌ
اَللّٰهُمّ بَارِكْ
عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ
وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ [q
ربنا
آتنا فى الدنيا حسنة و فى الآخرة حسنة و قنا عذاب النار ۔
ربنا
افرغ علينا صبراً وثبت اقدامنا وانصرنا على القوم الکافرين۔
ربنا لا تواخذنا
ان نسينا او اخطاٴنا۔ربنا ولا تحمل علينا اصراًکما حملتہ على الذين من قبلنا۔
ربنا ولا تحملنا مالا طاقة لنابہ واعف عنا واغفرلنا وارحمنآ انت مولانا فانصرناعلى
القوم الکافرين۔
ربنا لا تزغ قلوبنا بعد اذ ہديتنا وھب لنا من لدنک رحمة انک انت الوھاب۔
ربنا اننا آمنا فاغفرلنا ذنوبنا وقنا عذاب النار۔
ربنا اغفر لنا ذنوبنا و اسرافنا فى امرنا وثبت اقدامنا و انصرنا على القوم
الکافرين۔
ربنا فاغفر لنا ذنوبنا وکفر عنا سيئاتنا و توفنا مع الابرار۔
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ
وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ وَالْقَسْوَةِ وَالْغَفْلَةِ
وَالْعَيْلَةِ وَالذِّلَّةِ وَالْمَسْكَنَةِ،
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْفَقْرِ وَالْكُفْرِ
وَالشِّرْكِ وَالْفُسُوقِ وَالشِّقَاقِ وَالنِّفَاقِ وَالسُّمْعَةِ وَالرِّيَاءِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الصَّمَمِ وَالْبَكَمِ
وَالْجُنُونِ وَالْجُذَامِ وَالْبَرَصِ وَسَيِّئِ الْأَسْقَامِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ
الرِّجَالِ
، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ
وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ جَحْدِ الْبَلَاءِ وَدَرَكِ
الشَّقَاءِ وَسُوءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ.
قیامت کا دن اور اس دن اعمال کا حساب اسلام کے بنیادی عقائد میں شامل
ہیں۔ قرآن مجید میں متعدد مقامات پر قیامت کے دن کے مناظر اور اس دن حساب کی تفصیلات
بیان کی گئی ہیں، اور احادیث نبوی ﷺ میں بھی اس پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ دن ہر
انسان کی زندگی کا اہم ترین لمحہ ہوگا جب اس کے تمام اعمال کا محاسبہ ہوگا۔
1. *قیامت کی ہولناکیاں:*
"إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ
زِلْزَالَهَا، وَأَخْرَجَتِ الْأَرْضُ أَثْقَالَهَا، وَقَالَ الْإِنسَانُ مَا
لَهَا"
"جب زمین اپنی پوری شدت کے ساتھ ہلائی
جائے گی، اور زمین اپنے بوجھ نکال دے گی، اور انسان کہے گا: اس کے ساتھ کیا ہو رہا
ہے؟" *حوالہ:* سورہ الزلزال
(99:1-3)
"يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا"
"قیامت کے دن لوگ ننگے پاؤں، ننگے بدن،
اور بغیر ختنہ کے اٹھائے جائیں گے۔" *حوالہ:* صحیح بخاری، حدیث 3349
امام ابن القیمؒ کا قول
"الزلازل آيات عظيمة من آيات الله، تذكير
للعباد بقدرته، وتحذير لهم من معاصيه."
"زلزلے اللہ کی عظیم نشانیوں میں سے ہیں، جو بندوں کو اس کی قدرت کی
یاد دہانی اور گناہوں سے ڈرانے کے لیے ہیں۔"
حوالہ: مفتاح دار السعادة
2. *اعمال کا حساب:*
"فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ
خَيْرًا يَرَهُ، وَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ"
"تو جس نے ذرہ برابر بھی نیکی کی ہوگی وہ
اسے دیکھ لے گا، اور جس نے ذرہ برابر بھی برائی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے
گا۔"
*حوالہ:* سورہ الزلزال (99:7-8)
"لا تَزُولُ قَدَمَا عَبْدٍ يَوْمَ
القِيَامَةِ حَتَّى يُسْأَلَ عَنْ أَرْبَعٍ..."
"قیامت کے دن بندے کے قدم اپنی جگہ سے نہیں
ہٹیں گے جب تک اس سے چار چیزوں کے بارے میں سوال نہ کر لیا جائے: اس کی زندگی،
جوانی، مال، اور علم۔" *حوالہ:* سنن ترمذی، حدیث 2417
امام ابن القیمؒ کا قول
"القيامة يوم يعرى فيه الإنسان من كل شيء
إلا عمله، فلا مال ولا جاه ينفعه."
"قیامت کا دن ایسا دن ہے جس دن انسان ہر چیز سے عاری ہوگا سوائے اپنے
اعمال کے، نہ مال کام آئے گا اور نہ عزت۔"
حوالہ: مفتاح دار السعادة
3. *قیامت کے دن کی عظمت:*
"يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ
الْعَالَمِينَ"
"جس دن لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے
ہوں گے۔" *حوالہ:* سورہ المطففین
(83:6)
"الشَّمْسُ
تَدْنُو يَوْمَ القِيَامَةِ حَتَّى يَكُونَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ النَّاسِ قَدْرُ
مِيلٍ"
"قیامت کے دن سورج قریب کر دیا جائے گا، یہاں
تک کہ اس کا فاصلہ ایک میل کے برابر رہ جائے گا۔" *حوالہ:* صحیح مسلم، حدیث 2864
عبداللہ بن مسعودؓ کا قول
"الشقي من لم يتفكر في يوم يبدل الله فيه
الأرض غير الأرض، والسماوات غير السماوات."
"بدبخت وہ ہے جو اس دن پر غور نہ کرے جب اللہ زمین کو بدل دے گا، اور
آسمانوں کو بھی بدل دے گا۔"
حوالہ: تفسير الطبري
4. *اعمال کے وزن:*
"فَأَمَّا مَن ثَقُلَتْ مَوَازِينُهُ،
فَهُوَ فِي عِيشَةٍ رَّاضِيَةٍ"
"پس جس کے اعمال کا وزن بھاری ہوگا، وہ
پسندیدہ زندگی میں ہوگا۔" *حوالہ:* سورہ القارعہ
(101:6-7)
قال رسول الله ﷺ:
"كلمتان خفيفتان على اللسان، ثقيلتان في
الميزان، حبيبتان إلى الرحمن: سبحان الله وبحمده، سبحان الله العظيم.
"دو کلمات ایسے ہیں جو زبان پر ہلکے، ترازو میں بھاری، اور رحمن کو
محبوب ہیں: سبحان اللہ وبحمدہ، سبحان اللہ العظیم۔"
حوالہ: صحیح بخاری، حدیث نمبر: 6682
قال رسول الله ﷺ:
"يُؤتى يوم القيامة بالرجل السمين العظيم،
فلا يزن عند الله جناح بعوضة."
"قیامت کے دن ایک بہت موٹے اور عظیم الجثہ آدمی کو لایا جائے گا، لیکن
اللہ کے نزدیک اس کا وزن مچھر کے پر کے برابر بھی نہیں ہوگا۔" حوالہ: صحیح بخاری، حدیث نمبر: 4729
سیدنا عمر بن عبدالعزیزؒ کا قول
"إنما يوزن يوم القيامة العمل بالإخلاص،
فاحرصوا على طهارة القلوب."
"قیامت کے دن اعمال کو اخلاص کے ساتھ تولا جائے گا، پس دلوں کی پاکیزگی
کا خاص خیال رکھو۔ حوالہ: سیر أعلام النبلاء
5. *بدکاروں کا انجام:*
"وَأَمَّا مَنْ خَفَّتْ مَوَازِينُهُ،
فَأُمُّهُ هَاوِيَةٌ"
"اور جس کے اعمال کا وزن ہلکا ہوگا، اس
کا ٹھکانہ ہاویہ ہوگا۔" *حوالہ:* سورہ القارعہ (101:8-9)
قال رسول الله ﷺ:
"يُؤتى يوم القيامة بجهنم لها سبعون ألف
زمام، مع كل زمام سبعون ألف ملك يجرونها."
قیامت کے دن جہنم کو لایا جائے گا، جس کے ستر ہزار لگامیں ہوں گی، اور
ہر لگام کو ستر ہزار فرشتے کھینچ رہے ہوں گے۔"
حوالہ: صحیح مسلم، حدیث نمبر: 2842
سیدنا علی بن ابی طالبؓ کا قول
"إنما هلك من كان قبلكم بسوء أفعالهم واتباع
شهواتهم، فاحذروا سبيلهم."
"تم سے پہلے لوگ اپنی بداعمالیوں اور خواہشات کی پیروی کی وجہ سے ہلاک
ہوئے، پس ان کے راستے سے بچو۔"
حوالہ: نهج البلاغة
*تعلیمی
نکات:*
1.
*قیامت کا یقین:* قرآن و حدیث ہمیں بار بار قیامت کی ہولناکیوں اور حساب کتاب کی
اہمیت پر غور کرنے کی دعوت دیتے ہیں تاکہ ہم آخرت کی تیاری کریں۔
2.
*اعمال کی قدر:* قیامت کے دن ہر عمل کا حساب ہوگا، خواہ وہ نیکی ہو یا گناہ۔
3.
*دنیا کی حقیقت:* دنیا کی عارضی زندگی آخرت کے دائمی انعامات یا سزاؤں کے مقابلے میں
کچھ نہیں۔
4.
*نجات کے اسباب:* قیامت کے دن نجات یافتہ وہی ہوں گے جنہوں نے ایمان کے ساتھ نیک
اعمال کیے اور گناہوں سے بچتے رہے۔
*عملی
نصیحت:*
1.
قیامت اور حساب کتاب کی فکر ہمیں گناہوں سے بچنے اور نیکیوں کی طرف راغب کرتی
ہے۔
2.
ہمیں اپنی زندگی کا ہر لمحہ اللہ کی عبادت اور آخرت کی تیاری میں صرف کرنا چاہیے۔
3.
حقوق اللہ اور حقوق العباد دونوں کی ادائیگی پر زور دینا چاہیے تاکہ ہم اللہ کی
عدالت میں سرخرو ہوں۔
یہ مضمون قیامت کی حقیقت اور آخرت کی تیاری کے لیے ایک اہم سبق فراہم
کرتا ہے اور انسان کو اپنے اعمال کی جانچ پر مجبور کرتا ہے۔
*دوسرا
خطبہ:*
الحَمْدُ لِلَّهِ، نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ،
وَنَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا،
وَأَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ
أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، أَمَّا بَعْدُ:
*فَيَا
عِبَادَ اللَّهِ، اتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوهُ، إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ
بِالْعَدْلِ وَالإِحْسَانِ وَإِيتَاءِ ذِي القُرْبَى، وَيَنْهَى عَنِ الفَحْشَاءِ
وَالمُنْكَرِ وَالبَغْيِ، يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ.*
اذْكُرُوا اللَّهَ يَذْكُرْكُمْ، وَاشْكُرُوهُ عَلَى نِعَمِهِ
يَزِدْكُمْ، وَلَذِكْرُ اللَّهِ أَكْبَرُ، وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُونَ.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں