📘 کتاب: نور القرآن – مختصر و جامع دروس از سلف صالحین
📖 سورت: سورۃ البینہ📍 آیات: 5 تا 10 🕋 مکی سورت
موضوع ، "توحید، اخلاص، کفر و ایمان کا انجام،
اور جنت و جہنم کی تقسیم
آیت 5
عربی آیت:
وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ
مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ حُنَفَاءَ وَيُقِيمُوا الصَّلَاةَ وَيُؤْتُوا
الزَّكَاةَ ۚ وَذَٰلِكَ دِينُ الْقَيِّمَةِ
لفظی ترجمہ:
اور نہیں حکم دیے گئے، مگر کہ وہ عبادت کریں اللہ کی،
خالص کرتے ہوئے اسی کے لیے دین، یکسو ہوکر، اور وہ قائم کریں نماز، اور دیں زکوٰۃ،
اور یہی ہے دینِ سیدھی (سیدھا راستہ والا دین)۔
سادہ ترجمہ:
انہیں صرف یہی حکم دیا گیا تھا کہ وہ صرف اللہ کی
عبادت کریں، اسی کے لیے دین کو خالص رکھتے ہوئے، یکسو ہو کر، اور نماز قائم کریں،
اور زکوٰۃ ادا کریں، یہی سیدھا دین ہے۔
مختصر تفسیر:
اس آیت میں اسلام کا بنیادی خلاصہ پیش کیا گیا ہے کہ
انسان کی اصل خلقت کا مقصد اللہ کی عبادت ہے، وہ بھی اخلاص کے ساتھ۔ اس کے بعد
نماز و زکوٰۃ کا ذکر کیا، کیونکہ یہ دین کی بنیادیں ہیں۔
اقوالِ سلف:
1. ابن عباسؓ:
قال ابن عباس: "ما أمروا إلا أن يوحدوا الله
ويخلصوا له العبادة ولا يشركوا به شيئاً"
"ان کو اس بات کا حکم دیا
گیا تھا کہ وہ اللہ کی توحید اختیار کریں، اسی کے لیے عبادت کو خالص رکھیں اور اس
کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں۔"
2. قتادہ رحمہ اللہ:
قال قتادة: "هذا دين الله الذي بعث به جميع
الأنبياء، الإسلام والتوحيد"
"یہی وہ دین ہے جس کے ساتھ
تمام انبیاء کو بھیجا گیا، یعنی اسلام اور توحید۔"
فوائد:
1. دینِ اسلام کا خلاصہ: اخلاص،
توحید، نماز، زکوٰۃ۔
2. عبادات کا صحیح ہونا اخلاص
پر موقوف ہے۔
3. یہی دینِ مستقیم ہے جو تمام
انبیاء کا پیغام رہا۔
آیت 6
عربی آیت:
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ
وَالْمُشْرِكِينَ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ أُولَٰئِكَ هُمْ شَرُّ
الْبَرِيَّةِ
لفظی ترجمہ:
یقیناً وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا اہلِ کتاب میں سے اور
مشرکوں میں سے، (ہوں گے) جہنم کی آگ میں، ہمیشہ رہیں گے اس میں، یہی لوگ سب سے
بدترین مخلوق ہیں۔
سادہ ترجمہ:
یقیناً جنہوں نے کفر کیا، اہلِ کتاب اور مشرکین میں
سے، وہ جہنم کی آگ میں ہوں گے، ہمیشہ ہمیشہ اس میں رہیں گے، یہی بدترین مخلوق ہیں۔
مختصر تفسیر:
یہ آیت ان لوگوں کے انجام کو بیان کرتی ہے جو اللہ کی
توحید، اخلاص اور عبادت کو ترک کرتے ہیں۔ چاہے وہ اہلِ کتاب ہوں یا مشرکین، ان کا
انجام جہنم ہے۔
اقوالِ سلف:
1. حسن بصری رحمہ اللہ:
قال الحسن: "من لم يخلص العبادة لله، كان من شر
البرية"
"جس نے اللہ کے لیے عبادت
کو خالص نہ رکھا، وہ بدترین مخلوق میں سے ہو گیا۔"
2. الضحاک رحمہ اللہ:
قال الضحاك: "كل من كفر بعد البيان فهو من شر
البرية"
"ہر وہ شخص جو وضاحت کے
بعد بھی کفر کرے، وہ بدترین مخلوق ہے۔"
فوائد:
1. کفر کی سزا ہمیشہ کی جہنم
ہے۔
2. نسب یا قومیت، کفر کو نہیں
بچا سکتی۔
3. بدترین مخلوق وہ ہے جو حق کو
جان کر بھی رد کرے۔
آیت 7
عربی آیت:
إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ
أُولَٰئِكَ هُمْ خَيْرُ الْبَرِيَّةِ
لفظی ترجمہ:
یقیناً وہ لوگ جو ایمان لائے اور عمل کیے نیک، یہی
لوگ بہترین مخلوق ہیں۔
سادہ ترجمہ:
بیشک جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے، یہی لوگ
بہترین مخلوق ہیں۔
مختصر تفسیر:
یہ اہلِ ایمان کی تعریف ہے کہ ایمان اور نیک عمل کے
ذریعے وہ اللہ کے نزدیک سب سے افضل مخلوق بن جاتے ہیں۔
اقوالِ سلف:
1. ابن عباسؓ:
قال ابن عباس: "خير البرية الذين صدقوا بما جاء
به محمد"
"بہترین مخلوق وہ لوگ ہیں
جنہوں نے محمد ﷺ کے لائے ہوئے دین کی تصدیق کی۔"
2. عطاء رحمہ اللہ:
قال عطاء: "هم أهل الإخلاص والتقوى"
"یہ وہ لوگ ہیں جو اخلاص
اور تقویٰ والے ہیں۔"
فوائد:
1. ایمان اور نیک عمل انسان کو
اللہ کی محبوب مخلوق بناتا ہے۔
2. فضیلت کا معیار ایمان اور
عمل صالح ہے، نسب یا قومیت نہیں۔
3. اہل ایمان، اہل جہنم کے
برعکس بہترین مخلوق ہیں۔
آیت 8
عربی آیت:
جَزَاؤُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِي
مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۖ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ
وَرَضُوا عَنْهُ ۚ ذَٰلِكَ لِمَنْ خَشِيَ رَبَّهُ
لفظی ترجمہ:
ان کی جزا ان کے رب کے پاس ہے جنتیں عدن کی، بہتی ہیں
ان کے نیچے نہریں، ہمیشہ رہیں گے ان میں، اللہ ان سے راضی ہو گیا اور وہ اس سے راضی
ہو گئے، یہ ان کے لیے ہے جو اپنے رب سے ڈرتے رہے۔
سادہ ترجمہ:
ان کا بدلہ ان کے رب کے پاس ہے، ہمیشہ رہنے والی جنتیں
جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں، وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ ان سے راضی ہوا
اور وہ اس سے راضی، یہ ان لوگوں کے لیے ہے جو اپنے رب سے ڈرتے رہے۔
مختصر تفسیر:
ایمان و عمل صالح کی مکمل جزا جنت ہے۔ اللہ کی رضا سب
سے بڑی نعمت ہے۔ یہ سب کچھ اسی کو ملتا ہے جو دنیا میں اللہ سے ڈرتا ہے۔
اقوالِ سلف:
1. مجاہد رحمہ اللہ:
قال مجاهد: "رضي الله عنهم بطاعته، ورضوا عنه
بثوابه"
"اللہ ان سے راضی ہوا ان کی
اطاعت پر، اور وہ اللہ سے راضی ہوئے اس کے انعامات پر۔"
2. سفیان الثوری رحمہ اللہ:
قال سفيان: "من خشي الله في الدنيا، أمّنه الله
يوم القيامة"
"جو دنیا میں اللہ سے ڈرتا
ہے، اللہ قیامت کے دن اسے امن دے گا۔
فوائد:
1. جنت اللہ کی رضا کا صلہ ہے۔
2. اصل کامیابی یہ ہے کہ اللہ
بندے سے راضی ہو جائے۔
3. خشیتِ الٰہی ہر خیر کی کنجی
ہے
آیات کا آپس میں ربط:
آیت 5 میں دینِ خالص اور اس کی بنیادیں بیان ہوئیں۔
آیت 6 میں انکار کرنے والوں کا انجام (جہنم) ذکر ہوا۔
آیات 7 تا 8 میں ایمان والوں کی جزا (جنت) اور ان کی
عظمت بیان کی گئی۔
گویا ان آیات میں اللہ نے "سزا اور جزا"
دونوں کا توازن بیان کیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں