خطبہ جمعہ *عیش
پرستی کی مذمت: قرآن، حدیث اور اقوالِ سلف صالحین کی روشنی میں (10 نکات)*
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، الَّذِي
كَرَّمَ أَوْلِيَاءَهُ وَفَطَنَ قُلُوبَ الْمَخْلُوقَاتِ بِمَحَبَّتِهِمْ،
أَشْهَدُ أَنَّ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَلَا
زَوْجَةَ لَهُ وَلَا وَلَدَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا ﷺ عَبْدُهُ
وَرَسُولُهُ وَأَفْضَلُ النَّاسِ تَقْوًى وَسَخَاءً. اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْهِ
وَعَلَى آلِهِ وَعَلَى جَمِيعِ الصَّحَابَةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَجْمَعِينَ
وَسَلِّمْ.
يَاأَيها الذين آ مَنُوا اتقُوا اللهَ حَق تُقَا ته ولاتموتن إلا وأنتم
مُسلمُون,يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ
نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيراً
وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَتَسَاءَلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ إِنَّ
اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيباً,
يَا أ يها
الذين آ منوا اتقوا الله وقولوا قَو لاً سَديداً يُصلح لَكُم أَ عما لكم وَ يَغفر
لَكُم ذُ نُو بَكُم وَ مَن يُطع الله وَ رَسُولَهُ فَقَد فَازَ فَوزاً عَظيمأَمَّا
بَعْدُ:
فَإِنَّ أَصْدَقَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ،
وَأَحْسَنَ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ، وَشَرُّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا،
وَكُلُّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ وَكُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ، وَكُلُّ ضَلَالَةٍ فِي
النَّارِ
اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا
صَلَّيْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ
مَّجِيْدٌ
اَللّٰهُمّ بَارِكْ
عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ
وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ [q
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ
وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ وَالْقَسْوَةِ وَالْغَفْلَةِ
وَالْعَيْلَةِ وَالذِّلَّةِ وَالْمَسْكَنَةِ،
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْفَقْرِ وَالْكُفْرِ وَالشِّرْكِ وَالْفُسُوقِ
وَالشِّقَاقِ وَالنِّفَاقِ وَالسُّمْعَةِ وَالرِّيَاءِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الصَّمَمِ وَالْبَكَمِ وَالْجُنُونِ وَالْجُذَامِ
وَالْبَرَصِ وَسَيِّئِ الْأَسْقَامِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ
، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ
وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ جَحْدِ الْبَلَاءِ وَدَرَكِ الشَّقَاءِ وَسُوءِ
الْقَضَاءِ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ.
*دعا:*
"رَبَّنَآ ءَاتِنَا فِى ٱلدُّنۡيَا حَسَنَةً وَفِى ٱلۡأَخِرَةِ
حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ ٱلنَّارِ"
"اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْهُدَى وَالتُّقَى وَالْعَفَافَ
وَالْغِنَى"
"اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَةِ"
"رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ
لَنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً ۚ إِنَّكَ أَنتَ ٱلۡوَهَّابُ"
"اللهم مصرف القلوب صرف قلوبنا على طاعتك"
"اللهم إني أعوذ بك من فتنة المال، وأعوذ بك من فتنة القبر"
"اللهم اجعل الدنيا في أيدينا ولا تجعلها في قلوبنا"
"اللهم ارزقني حبك وحب من ينفعني حبه عندك"
"اللهم قنعني بما رزقتني وبارك لي فيه واخلف علي كل غائبة لي
بخير"
"اللهم لا تجعل الدنيا أكبر همنا ولا
مبلغ علمنا"
1. *دنیا کی فانی حیثیت:*
-
*قرآن (سورۃ الحدید: 20):*
"اعْلَمُوا أَنَّمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا لَعِبٌ
وَلَهْوٌ..."
"جان لو کہ دنیا کی زندگی کھیل، تماشہ اور زینت ہے۔"
"الدنيا سجن المؤمن وجنة الكافر" (مسلم)
"دنیا مومن کے لیے قید خانہ اور کافر کے لیے جنت ہے۔"
*حضرت علی رضی اللہ عنہ:*
"الدنيا ظل زائل"
"دنیا ایک ختم ہو جانے والا سایہ ہے۔"
*ترجمہ:* "دنیا ایک دھوکہ دینے والا سایہ ہے، جو عارضی اور فانی ہے،
اس کا تعاقب فائدہ نہیں دیتا۔"
2. *مال و دولت کی آزمائش:*
-
*قرآن (سورۃ التغابن: 15):*
"إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ..."
"تمہارے مال اور اولاد تمہارے لیے آزمائش ہیں۔"
-
*حدیث:* "لَا تَزُولُ قَدَمَا عَبْدٍ يَوْمَ
الْقِيَامَةِ حَتَّى يُسْأَلَ... وَعَنْ مَالِهِ مِنْ أَيْنَ اكْتَسَبَهُ وَفِيمَا
أَنْفَقَهُ" (ترمذی)
"قیامت کے دن بندے سے مال کے بارے میں پوچھا جائے گا کہ کہاں سے کمایا
اور کہاں خرچ کیا؟"
*حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ:*
"المال فتنة، فطوبى لمن اتقى الله فيه وأدى حقه."
"مال فتنہ ہے، خوش بختی ہے اس کے لیے جو اس میں اللہ سے ڈرے اور اس کا
حق ادا کرے۔"
*ترجمہ:* "مال ایک فتنہ ہے، اور کامیابی اس کے لیے ہے جو اسے صحیح
استعمال کرے اور اللہ سے ڈرتا رہے۔"
3. *دنیا کی محبت اور عاقبت:*
-
*قرآن (سورۃ آل عمران: 185):*
"وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُورِ"
"دنیا کی زندگی صرف دھوکے کا سامان ہے۔"
-
*حدیث:*
"حُبُّ الدُّنْيَا رَأْسُ كُلِّ خَطِيئَةٍ" (بیہقی)
"دنیا کی محبت ہر برائی کی جڑ ہے۔"
*حسن بصری رحمہ اللہ:*
"من
أحب دنياه أضر بآخرته"
"جس نے دنیا کو محبت سے چاہا، اس نے اپنی آخرت کو نقصان پہنچایا۔"
*ترجمہ:* "جو دنیا کی محبت میں گرفتار ہوتا ہے، وہ اپنی آخرت کی بربادی
کا سبب بنتا ہے۔"
4. *عیش پرستی اور آخرت کی تیاری:*
-
*قرآن (سورۃ القصص: 77):*
"وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّهُ الدَّارَ
الْآخِرَةَ..."
"جو اللہ نے تمہیں دیا ہے، اس سے آخرت کا گھر تلاش کرو۔"
-
*حدیث:*
"كُنْ فِي الدُّنْيَا كَأَنَّكَ غَرِيبٌ أَوْ عَابِرُ سَبِيلٍ"
(بخاری)
"دنیا میں ایسے رہو جیسے تم مسافر ہو یا راہ گزر۔"
-
*قول:*
*سفیان الثوری رحمہ اللہ:*
"الزهد في الدنيا قصر الأمل"
"دنیا میں زہد یہ ہے کہ امیدوں کو کم کر دیا جائے۔"
*ترجمہ:* "دنیا کی عیش و عشرت سے بچنا، زندگی کی فانی حیثیت کو سمجھ
کر اپنی امیدیں مختصر رکھنا ہے۔"
5. *دنیا کی حقیقت اور دل کا تعلق:*
-
*قرآن (سورۃ کہف: 46):*
"الْمَالُ وَالْبَنُونَ زِينَةُ الْحَيَاةِ
الدُّنْيَا..."
"مال اور اولاد دنیا کی زینت ہیں۔"
-
*حدیث:*
"لو كانَتِ الدُّنيا تَعدِلُ عِندَ اللَّهِ جَناحَ بَعُوضَةٍ ما سَقى
كافِرًا مِنها شَرْبَةَ ماءٍ" (ترمذی)
"اگر دنیا اللہ کے نزدیک مچھر کے پر کے برابر ہوتی، تو اللہ کافر کو ایک
گھونٹ پانی بھی نہ دیتا۔"
-
*قول:*
*عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ:*
"حب الدنيا يعمي القلب"
"دنیا کی محبت دل کو اندھا کر دیتی ہے۔"
*ترجمہ:* "دنیا سے محبت انسان کی عقل اور فہم کو ماند کر دیتی ہے، اور
اسے حقائق سے غافل کر دیتی ہے۔"
6. *عیش پرستی اور عبادت کی کمزوری:*
-
*قرآن (سورۃ المؤمنون: 61):*
"أُو۟لَـٰٓئِكَ يُسَـٰرِعُونَ فِى ٱلۡخَيۡرَٰتِ..."
"یہی لوگ نیکیوں میں سبقت کرتے ہیں۔"
-
*حدیث:*
"ما ملأَ آدميٌّ وعاءً شرًّا من بطنٍ" (ترمذی)
"انسان نے اپنے پیٹ سے بدتر کوئی برتن نہیں بھرا۔"
-
*قول:*
*حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ:*
"إياكم والبطنة فإنها مكسلة عن الصلاة"
"پیٹ بھرنے سے بچو کیونکہ یہ نماز میں سستی پیدا کرتا ہے۔"
*ترجمہ:* "زیادہ کھانے سے عبادت میں سستی آتی ہے، اس لیے اس سے پرہیز
کرو۔"
7. *عیش پرستی اور فلاح:*
-
*قرآن (سورۃ التوبہ: 24):*
"قُلْ إِن كَانَ آبَاؤُكُمْ وَأَبْنَاؤُكُمْ... أَحَبَّ إِلَيْكُم
مِّنَ اللَّهِ..."
"کہہ دو، اگر تمہارے والدین، اولاد... تمہیں اللہ سے زیادہ عزیز ہیں،
تو انتظار کرو۔"
-
*حدیث:*
"مَن كانَتِ الدُّنيا هَمَّهُ فَرَّقَ اللَّهُ عَلَيْهِ
أَمْرَهُ" (ترمذی)
"جو دنیا کا فکر کرتا ہے، اللہ اس کے معاملات کو بکھیر دیتا ہے۔"
-
*قول:*
*مالک بن دینار رحمہ اللہ:*
"من طلب الآخرة سلمت له دنياه وآخرته"
"جو آخرت کی تلاش کرتا ہے، اس کی دنیا اور آخرت دونوں محفوظ ہو جاتی ہیں۔"
*ترجمہ:* "جو آخرت کو اپنا مقصد بناتا ہے، وہ دونوں جہانوں میں کامیاب
ہوتا ہے۔"
8. *مال و دولت اور آخرت کی بربادی:*
-
*قرآن (سورۃ الکہف: 28):*
"وَلاَ تَعْدُ عَيْنَاكَ عَنْهُمْ تُرِيدُ زِينَةَ الْحَيَاةِ
الدُّنْيَا..."
"تمہاری آنکھیں دنیا کی زینت کے طالب نہ ہوں۔"
-
*حدیث:*
"لَا تَتَّبِعُوا الشَّهَوَاتِ، فَإِنَّ شَهْوَةَ الدُّنْيَا تَذْهَبُ
بِدِينِكُمْ"
"خواہشات کے پیچھے مت چلو، کیونکہ دنیا کی خواہش دین کو برباد کر دیتی
ہے۔"
-
*قول:*
*سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ:*
"من كان همه الدنيا لم يقبل الله منه حسنة"
"جس کا مقصد دنیا ہو، اللہ اس کی کوئی نیکی قبول نہیں
کرتا۔"
*ترجمہ:* "جو دنیا کو اپنی زندگی کا مقصد بناتا ہے، اس کی ن
یکیاں اللہ کے نزدیک قبول نہیں ہوتیں۔"
9. *دنیا اور آخرت میں توازن:*
-
*قرآن (سورۃ البقرہ: 201):*
"رَبَّنَآ ءَاتِنَا فِى ٱلدُّنۡيَا حَسَنَةً وَفِى ٱلۡأَخِرَةِ
حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ ٱلنَّارِ"
"اے ہمارے رب، ہمیں دنیا میں بھلائی عطا فرما اور آخرت میں بھی بھلائی
عطا کر، اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔"
-
*حدیث:*
"اعمل لدنياك كأنك تعيش أبدا واعمل لآخرتك كأنك تموت غدا"
"دنیا کے لیے ایسے کام کرو جیسے ہمیشہ زندہ رہو، اور آخرت کے لیے ایسے
کام کرو جیسے کل مرنے والے ہو۔"
-
*قول:*
*ابن قیم رحمہ اللہ:*
"الدنيا
مجاز، والآخرة وطن"
"دنیا ایک گزرگاہ ہے، اور آخرت ہماری اصلی منزل ہے۔"
*ترجمہ:* "دنیا صرف ایک راستہ ہے، اور آخرت وہ مقام ہے جہاں ہمیشہ
رہنا ہے۔"
10. *دنیا کی بے ثباتی اور کامیابی:*
-
*قرآن (سورۃ الزخرف: 35):*
"وَإِن كُلُّ ذَٰلِكَ لَمَّا مَتَـٰعُ ٱلۡحَيَوٰةِ ٱلدُّنۡيَاۚ..."
"یہ سب کچھ دنیا کی زندگی کا سامان ہے۔"
"اللهم لا عيش إلا عيش الآخرة" (بخاری)
"اے اللہ، اصل زندگی آخرت کی زندگی ہے۔"
*حسن بصری رحمہ اللہ:*
"ما أحقر الدنيا في أعين العارفين"
"دنیا عارفین کی نظروں میں بہت حقیر ہے۔"
*ترجمہ:* "دنیا جاننے والوں کی نظروں میں بے وقعت ہے، کیونکہ وہ آخرت
کی حقیقت سے آگاہ ہوتے ہیں۔"