اپنی زبان منتخب کریں

اتوار، 20 اپریل، 2025

تفسیر از امام قرطبی سورۃ الفاتحہ

 

📖 سورۃ الفاتحہ کی تفسیر از امام قرطبی

(الجامع لأحکام القرآن، جلد 1، سورۃ الفاتحہ)

🔹 حصہ 1: مقدمہ اور سورۃ الفاتحہ کا تعارف

عربی متن سے اردو خلاصہ:

اس ٹیکسٹ میں مختصراً یہ بیان کیا گیا ہے کہ:

امام قرطبی رحمہ اللہ نے سورۃ الفاتحہ کی تفسیر سے قبل قرآن مجید کی فضیلت، تفسیر کی اہمیت، اور علمِ تفسیر کے قواعد و ضوابط پر گفتگو کی ہے۔ قرآن کو اللہ کا معجزہ، ہدایت کا سرچشمہ، اور عربی زبان کا اعلیٰ ترین کلام قرار دیا۔ انہوں نے علمائے سلف کی آراء نقل کی ہیں کہ تفسیر کرنے والے کے لیے تقویٰ، لغتِ عرب، علمِ نحو، فقہ، اصول فقہ، اور حدیث سے واقف ہونا لازم ہے۔


🔹 حصہ 2: سورۃ الفاتحہ کے نام اور فضائل

اس ٹیکسٹ میں مختصراً یہ بیان کیا گیا ہے کہ:

سورۃ الفاتحہ کو کئی ناموں سے یاد کیا گیا ہے، جیسے:

  • الفاتحة

  • أمّ الكتاب

  • السبع المثاني

  • القرآن العظيم

  • الشفاء

  • الرقية

یہ سورہ مکی ہے، اور اس میں اللہ تعالیٰ کی حمد، ربوبیت، رحمت، یومِ جزا، عبادت اور دعا کی تعلیم دی گئی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اس جیسی سورۃ نہ تو تورات میں ہے، نہ انجیل میں، نہ زبور میں۔


🔹 حصہ 3: ﴿بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ﴾ کی تفسیر

اس ٹیکسٹ میں مختصراً یہ بیان کیا گیا ہے کہ:

"بسم اللہ" کے الفاظ میں اللہ تعالیٰ کے تین عظیم اوصاف شامل ہیں:

  • اسم اللہ: جو تمام صفات کا جامع ہے

  • الرحمٰن: خاص مہربانی

  • الرحیم: مسلسل اور دائمی رحمت

علمائے کرام نے بحث کی ہے کہ "بسم اللہ" قرآن کی آیت ہے یا نہیں۔ جمہور کے نزدیک یہ سورۃ الفاتحہ کی ایک مستقل آیت ہے۔


🔹 حصہ 4: ﴿الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ﴾ کی تفسیر

اس ٹیکسٹ میں مختصراً یہ بیان کیا گیا ہے کہ:

"الحمد" کا مطلب ہے تمام عمدہ صفات اور تعریفیں صرف اللہ کے لیے ہیں۔
"رب" کے معنی: پیدا کرنے والا، پالنے والا، تربیت دینے والا۔
"العالمین" سے مراد تمام مخلوقات ہیں، انسان، جن، فرشتے وغیرہ۔

امام قرطبی نے لغوی اور نحوی تفصیل کے ساتھ ساتھ اقوالِ سلف کو بھی بیان کیا۔


🔹 حصہ 5: ﴿الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ﴾ دوبارہ ذکر

اس ٹیکسٹ میں مختصراً یہ بیان کیا گیا ہے کہ:

یہ دو صفات دوبارہ ذکر کی گئی ہیں تاکہ اللہ تعالیٰ کی رحمت پر زور دیا جائے۔ "رحمٰن" عمومی رحمت کا اظہار ہے، جب کہ "رحیم" مومنوں پر خاص رحمت کا۔ امام قرطبی نے یہ فرق احادیث اور لغت کی روشنی میں واضح کیا ہے۔


🔹 حصہ 6: ﴿مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ﴾ کی تفسیر

اس ٹیکسٹ میں مختصراً یہ بیان کیا گیا ہے کہ:

"مالک" کے معنی ہیں اختیار رکھنے والا، اور "یوم الدین" سے مراد قیامت کا دن ہے۔ یہ آیت اللہ تعالیٰ کی عدالت اور جزا و سزا پر ایمان کی تلقین کرتی ہے۔ امام قرطبی نے "مالک" اور "ملک" دونوں قراءتوں کو بیان کیا ہے اور ان کے معانی میں باریک فرق واضح کیا۔


🔹 حصہ 7: ﴿إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ﴾ کی تفسیر

اس ٹیکسٹ میں مختصراً یہ بیان کیا گیا ہے کہ:

یہ آیت بندے اور رب کے درمیان ایک عہد ہے۔ صرف اللہ کی عبادت اور اسی سے مدد مانگنے کا اقرار کیا گیا ہے۔ "نعبد" میں اخلاص، خشوع، اور اطاعت شامل ہیں، جب کہ "نستعین" میں عاجزی، دعا اور اللہ پر اعتماد مراد ہے۔


🔹 حصہ 8: ﴿اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ﴾ تا آخر السورۃ

اس ٹیکسٹ میں مختصراً یہ بیان کیا گیا ہے کہ:

یہ دعا قرآن کی سب سے اہم دعاؤں میں سے ہے۔ "صراط المستقیم" سے مراد دینِ اسلام، توحید، سنت، اور وہ راستہ ہے جو نبیوں، صدیقین اور صالحین کا ہے۔ "غیر المغضوب علیهم" سے مراد یہود، اور "ولا الضالین" سے مراد نصاریٰ ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں