اپنی زبان منتخب کریں

جمعرات، 3 اکتوبر، 2024

اخلاق نبوی* سلف صالحین کے اقوال کے ساتھ



خطبہ جمعہ      موضوع: اخلاق نبوی* سلف صالحین کے اقوال کے ساتھ

الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، الَّذِي كَرَّمَ أَوْلِيَاءَهُ وَفَطَنَ قُلُوبَ الْمَخْلُوقَاتِ بِمَحَبَّتِهِمْ، أَشْهَدُ أَنَّ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَلَا زَوْجَةَ لَهُ وَلَا وَلَدَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا ﷺ عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَأَفْضَلُ النَّاسِ تَقْوًى وَسَخَاءً. اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَعَلَى جَمِيعِ الصَّحَابَةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَجْمَعِينَ وَسَلِّمْ.
يَاأَيها الذين آ مَنُوا اتقُوا اللهَ حَق تُقَا ته ولاتموتن إلا وأنتم مُسلمُون,يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيراً وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَتَسَاءَلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيباً,

 يَا أ يها الذين آ منوا اتقوا الله وقولوا قَو لاً سَديداً يُصلح لَكُم أَ عما لكم وَ يَغفر لَكُم ذُ نُو بَكُم وَ مَن يُطع الله وَ رَسُولَهُ فَقَد فَازَ فَوزاً عَظيمأَمَّا بَعْدُ:

فَإِنَّ أَصْدَقَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ، وَأَحْسَنَ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ، وَشَرُّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلُّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ وَكُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ، وَكُلُّ ضَلَالَةٍ فِي النَّارِ

 اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ

اَللّٰهُمّ بَارِكْ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ [q

اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ وَالْقَسْوَةِ وَالْغَفْلَةِ وَالْعَيْلَةِ وَالذِّلَّةِ وَالْمَسْكَنَةِ،
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْفَقْرِ وَالْكُفْرِ وَالشِّرْكِ وَالْفُسُوقِ وَالشِّقَاقِ وَالنِّفَاقِ وَالسُّمْعَةِ وَالرِّيَاءِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الصَّمَمِ وَالْبَكَمِ وَالْجُنُونِ وَالْجُذَامِ وَالْبَرَصِ وَسَيِّئِ الْأَسْقَامِ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ
، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ جَحْدِ الْبَلَاءِ وَدَرَكِ الشَّقَاءِ وَسُوءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ.
  _
رَبَّنَا افْتَحْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ وَأَنتَ خَيْرُ الْفَاتِحِينَ
  _
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَدْلَ فِي الْقَوْلِ وَالْعَمَلِ
  _
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنكَ رَحْمَةً ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ
  _
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ أَنْ أَظْلِمَ أَوْ أُظْلَمَ
  _
رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي
  _
اللَّهُمَّ طَهِّرْ قَلْبِي وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُقْسِطِينَ
  _
رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِن ذُرِّيَّتِي ۚ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ
  _
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا
  _
رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا وَتَوَفَّنَا مُسْلِمِينَ
  _
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ التُّقَى وَالْعَفَافَ وَالْغِنَى
*موضوع: اخلاق نبوی*
اخلاق نبوی، یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کردار و عمل، مسلمانوں کے لیے بہترین نمونہ ہیں۔ آج ہم اس جمعہ میں  اخلاق نبوی پر  دس نکات قرآن، حدیث، اور سلف صالحین کے اقوال کے ساتھ پیش کیے جا رہے ہیں:
1##. **
اخلاص**
  _قَالَ الله تعالى: "و مَا أُمِرُوا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ" (البينة: 5)_
- **اردو ترجمہ:** 
 
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "اور انہیں اس کے سوا کوئی حکم نہیں دیا گیا تھا کہ وہ اللہ کی عبادت کریں، اس کے لیے دین کو خالص کرتے ہوئے۔"

1.         **عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ:**
- **
عربی:** 
  _"
إنَّ أكرمَ الناسِ عندَ اللهِ أحسَنُهم خلقًا."_ 
- **
اردو ترجمہ:** 
  "
اللہ کے نزدیک سب سے معزز شخص وہ ہے جو اخلاق میں سب سے بہتر ہو۔"
### 2. **
عفو و درگزر**
  _قَالَ الله تعالى: "وَإِنَّكَ لَعَلَى خُلُقٍ عَظِيمٍ" (القلم: 4)_
- **اردو ترجمہ:** 
 
اللہ فرماتا ہے: "اور بے شک آپ عظیم اخلاق پر ہیں۔"
2 حسن بصری رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"حُسنُ الخُلُقِ بَذْلُ النَّدَى وَكَفُّ الأَذَى وَطَلَاقَةُ الوَجْهِ."_ 
- **اردو ترجمہ:** 
  "
اچھے اخلاق کا مطلب ہے کہ آپ دوسروں پر احسان کریں، کسی کو نقصان نہ پہنچائیں اور چہرہ خوش مزاج رکھیں۔"

2.        


### 3. **
صدق و امانت**
  _
قَالَ النبي صلى الله عليه وسلم: "الْمُؤْمِنُ مَنْ أَمِنَهُ النَّاسُ عَلَى أَمَانَاتِهِمْ" (صحيح البخاري)_
- **
اردو ترجمہ:** 
 
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مومن وہ ہے جس پر لوگ اپنی امانتیں رکھیں۔"

### 3. **سفیان ثوری رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"ما رأيتُ عبادةً أَشَدَّ من حُسنِ الخُلقِ."_ 
- **اردو ترجمہ:** 
  "
میں نے کوئی عبادت حسن اخلاق سے بڑھ کر مشکل نہیں دیکھی۔"


### 4. **
حسن سلوک**
  _قَالَ النبي صلى الله عليه وسلم: "أحب للناس ما تحب لنفسك" (مسند أحمد)_
- **اردو ترجمہ:** 
 
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اپنے لیے جو چیز پسند کرو، دوسروں کے لیے بھی وہی پسند کرو۔"
ابن القیم رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"
الدينُ كلُّه خُلُقٌ، فمَن زادَ عليكَ في الخُلُقِ زادَ عليكَ في الدِّينِ."_ 
- **
اردو ترجمہ:** 
  "
دین سراسر اخلاق ہے، جس کے اخلاق تم سے بہتر ہوں، وہ دین میں بھی تم سے بہتر ہے۔"
### 5. **
صبر و استقامت**

  _قَالَ الله تعالى: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ" (البقرة153)_
- **اردو ترجمہ:** 
 
اللہ فرماتا ہے: "اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعے مدد طلب کرو۔"
### 5. **
عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"
أفضلُ الأعمالِ ما وافَقَ الحقَّ، وأحسنُ الأخلاقِ ما وافَقَ السُّنَّةَ."_ 
- **
اردو ترجمہ:** 
  "
بہترین اعمال وہ ہیں جو حق کے موافق ہوں، اور بہترین اخلاق وہ ہیں جو سنت کے مطابق ہوں۔"


### 6. **
علیہ الصلوة والسلام کی رحمت**

  _قَالَ الله تعالى: "وما أرسلناك إلا رحمة للعالمين" (الأنبياء107)_
- **اردو ترجمہ:** 
 
اللہ فرماتا ہے: "اور ہم نے تمہیں تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔"
6. **
ابن مبارک رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"
حُسنُ الخُلُقِ هو بَسطُ الوَجهِ وبَذْلُ المعروفِ وكَفُّ الأذى."_ 
- **اردو ترجمہ:** 
  "
اچھے اخلاق کا مطلب ہے چہرے پر خوشی رکھنا، بھلائی کرنا، اور کسی کو تکلیف نہ دینا۔"
### 7. **
سچائی**

  _قَالَ النبي صلى الله عليه وسلم: "عليكم بالصدق، فإن الصدق يهدي إلى البر" (صحيح البخاري)_
- **
اردو ترجمہ:** 
  نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تمہیں سچائی اختیار کرنی چاہیے، کیونکہ سچائی نیکی کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔"
7. **
مالک بن دینار رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"
من ساءَ خُلُقُهُ عذَّبَ نفسَهُ."_ 
- **
اردو ترجمہ:** 
  "
جس کے اخلاق خراب ہوں، وہ اپنی ہی جان کو عذاب میں مبتلا کرتا ہے۔
### 8. **
انصاف**

 
_قَالَ الله تعالى: "إن الله يأمركم أن تؤدوا الأمانات إلى أهلها وإذا حكمتم بين الناس أن تحكموا بالعدل" (النساء: 58)_
- **
اردو ترجمہ:** 
 
اللہ فرماتا ہے: "بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے اہل کو ادا کرو، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے کرو۔"
### 8. **
فضیل بن عیاض رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
  _"
أشدُّ الورعِ حُسنُ الخُلُقِ."_ 
- **
اردو ترجمہ:** 
  "
سب سے زیادہ پرہیزگاری اچھے اخلاق میں ہے۔"
### 9. **
مہمان نوازی**

  _
قَالَ النبي صلى الله عليه وسلم: "من لا يؤثّر في ضيفه فلا يؤثّر في شيء" (ابن ماجہ)_
 
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو اپنے مہمان میں اثر نہ ڈالے، وہ کسی چیز میں بھی اثر نہیں ڈال سکتا۔"
9. **
عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ:**
- **
عربی:** 
 
_"نحنُ إلى قَليلٍ مِنَ الأدبِ أحوجُ مِنَّا إلى كثيرٍ مِنَ العِلمِ."_ 
- **
اردو ترجمہ:** 
  "
ہمیں تھوڑے علم سے زیادہ، تھوڑے ادب (اخلاق) کی زیادہ ضرورت ہے۔"
### 10. **
احترام**

  _
قَالَ النبي صلى الله عليه وسلم: "إن من أكرمكم عند الله، أكرمكم في أخلاقكم" (الترمذي)_

 
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بے شک تم میں سے اللہ کے نزدیک سب سے معزز وہ ہے جو اخلاق میں سب سے بہتر ہے۔"

10. **ابو حاتم رحمہ اللہ:**
  _"لا يتساهلُ المرءُ في حُسنِ الخُلقِ، فإنَّ ذلكَ من أسبابِ القُربِ إلى اللهِ."_ 
-
اردو ترجمہ
  "
آدمی کو اچھے اخلاق میں سستی نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ یہ اللہ کے قریب ہونے کا سبب ہے۔
### **
نتیجہ**
اخلاق نبوی مسلمانوں کے لیے بہترین نمونہ ہیں۔ ان اخلاقیات کو اپنانے سے ہم اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں اور معاشرتی انصاف کے قیام میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ سلف صالحین نے بھی ان اخلاقیات کی پیروی کی اور ہمیں بھی ان کی تعلیمات کو اپنانا چاہیے۔


منگل، 1 اکتوبر، 2024

وقت کے بارے میں کچھ بہترین اقوال ابن تیمیہ سے

 شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے وقت کی قدر اور علم کے بارے میں چند اقوال درج ذیل ہیں:


1. **العِلْمُ أَفْضَلُ مِنَ المَالِ، لِأَنَّ العِلْمَ يَحْرُسُكَ وَأَنْتَ تَحْرُسُ المَالَ.**  

   **ترجمہ**: "علم مال سے افضل ہے، کیونکہ علم تمہاری حفاظت کرتا ہے جبکہ تم مال کی حفاظت کرتے ہو۔"


2. **الزَّمَانُ أَنْفَسُ مَا عُنِيَ بِحِفْظِهِ الرَّجَالُ الفُضَلَاءُ.**  

   **ترجمہ**: "وقت سب سے قیمتی چیز ہے جس کی حفاظت میں بہترین لوگ مشغول رہتے ہیں۔"


3. **مَنْ فَارَقَ الدُّنْيَا وَلَمْ يَغْتَنِمْ وَقْتَهُ فِي طَاعَةِ اللَّهِ فَقَدْ خَسِرَ كُلَّ شَيْءٍ.**  

   **ترجمہ**: "جو شخص دنیا سے رخصت ہو جائے اور اپنے وقت کو اللہ کی اطاعت میں نہ گزارے، وہ سب کچھ کھو بیٹھتا ہے۔"


4. **إِضَاعَةُ الوَقْتِ أَشَدُّ مِنَ المَوْتِ، لِأَنَّ إِضَاعَةَ الوَقْتِ تَقْطَعُكَ عَنِ اللَّهِ وَالدَّارِ الآخِرَةِ، وَالمَوْتُ يَقْطَعُكَ عَنِ الدُّنْيَا وَأَهْلِهَا.**  

   **ترجمہ**: "وقت کو ضائع کرنا موت سے زیادہ سنگین ہے، کیونکہ وقت کا ضیاع تمہیں اللہ اور آخرت سے دور کر دیتا ہے، جبکہ موت تمہیں دنیا اور اس کے لوگوں سے دور کرتی ہے۔"


5. **العُمُرُ قَصِيرٌ، فَلَا تَضَيِّعْهُ فِي مَا لَا يَنْفَعُكَ فِي آخِرَتِكَ.**  

   **ترجمہ**: "عمر مختصر ہے، اسے ایسی چیزوں میں ضائع نہ کرو جو تمہیں آخرت میں فائدہ نہ پہنچائیں۔"


ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے یہ اقوال ہمیں وقت کی اہمیت اور اس کے صحیح استعمال کی طرف متوجہ کرتے ہیں، اور زندگی کو نیک اعمال اور علم میں گزارنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

پیر، 30 ستمبر، 2024

سورت فاتحہ کے نکات

سورہ فاتحہ کی تفسیر کو سلف صالحین کے منہج پر بیان کرنے کے لیے مختلف اقوال اور تفاسیر کو جانچنا ضروری ہے۔ اس میں قرآن و سنت کی روشنی اور سلف صالحین کے اقوال کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ ذیل میں اہم نکات کو حوالہ جات کے ساتھ بیان کیا گیا ہے:

### 1. **توحید کا جامع بیان**
سلف صالحین کے نزدیک سورہ فاتحہ تینوں اقسام کی توحید کو جامع طور پر بیان کرتی ہے:
   - **توحید الربوبیہ:** "الحمد للہ رب العالمین" سے اللہ کی ربوبیت کا اظہار ہوتا ہے کہ وہی تمام جہانوں کا پروردگار ہے۔
     - **حوالہ:** امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے کہا: "الحمد للہ رب العالمین، یہ آیت ربوبیت پر دلالت کرتی ہے۔" (مجموع الفتاویٰ، جلد 8، صفحہ 437)
   
   - **توحید الاسماء والصفات:** "الرحمن الرحیم" اللہ کی صفات کو بیان کرتی ہے، جن میں اس کی رحمت کی بے پایاں وسعت ہے۔
     - **حوالہ:** امام قرطبی رحمہ اللہ نے کہا: "الرحمن الرحیم دو عظیم صفات ہیں جو اللہ کی بے پایاں رحمت کو ظاہر کرتی ہیں۔" (تفسیر القرطبی، جلد 1، صفحہ 133)

   - **توحید العبادہ:** "ایاک نعبد و ایاک نستعین" میں اللہ کی خالص عبادت اور اسی سے مدد طلب کرنے کا اصول بیان ہوا ہے۔
     - **حوالہ:** امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے کہا: "یہ آیت توحید عبودیت کی وضاحت کرتی ہے کہ تمام عبادات صرف اللہ کے لیے ہیں۔" (تفسیر ابن کثیر، جلد 1، صفحہ 35)

### 2. **حمد و شکر کی تعلیم**
سلف صالحین کے مطابق، "الحمد للہ" کا مطلب ہے کہ اللہ کی تمام نعمتوں پر حمد و شکر کیا جائے:
   - **حوالہ:** امام الطبری رحمہ اللہ نے فرمایا: "الحمد للہ کا مطلب یہ ہے کہ بندہ اللہ کا شکر ادا کرے اس کی تمام نعمتوں پر جو اس نے عطا کیں۔" (تفسیر الطبری، جلد 1، صفحہ 123)

### 3. **رحمت اور عذاب کا توازن**
"الرحمن الرحیم" اور "مالک یوم الدین" کے بارے میں سلف صالحین کی تفسیر کے مطابق، اللہ کی دو اہم صفات کا بیان ہے: رحمت اور انصاف۔
   - **حوالہ:** امام ابن قیم رحمہ اللہ نے فرمایا: "الرحمن الرحیم اللہ کی عمومی رحمت کی طرف اشارہ کرتا ہے جبکہ مالک یوم الدین میں اللہ کے انصاف کا بیان ہے۔" (مدارج السالکین، جلد 1، صفحہ 24)

### 4. **عبادت اور اخلاص**
"ایاک نعبد و ایاک نستعین" کے بارے میں سلف صالحین کا موقف یہ ہے کہ یہ آیت توحید عبادت کی واضح ترین تعلیم دیتی ہے:
   - **حوالہ:** امام بخاری رحمہ اللہ نے اس آیت کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: "اس آیت میں اخلاص کا بیان ہے، اور شرک کی نفی کی گئی ہے۔" (صحیح بخاری، کتاب التفسیر)

### 5. **ہدایت کی درخواست**
"اھدنا الصراط المستقیم" کے بارے میں سلف صالحین نے فرمایا کہ اس سے مراد قرآن و سنت کی پیروی اور انبیاء، صدیقین، شہداء، اور صالحین کا راستہ ہے:
   - **حوالہ:** امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے فرمایا: "الصراط المستقیم وہ راستہ ہے جس پر اللہ نے اپنے انبیاء اور صالحین کو چلایا، اور اس سے مراد قرآن و سنت کی پیروی ہے۔" (تفسیر ابن کثیر، جلد 1، صفحہ 38)

### 6. **گمراہ قوموں سے بچنے کی دعا**
"غیر المغضوب علیھم ولا الضالین" کے بارے میں سلف صالحین نے واضح کیا:
   - **المغضوب علیھم:** سے مراد یہود ہیں جو علم رکھنے کے باوجود عمل نہ کر سکے۔
   - **الضالین:** سے مراد نصاریٰ ہیں جو جہالت کی بنیاد پر گمراہ ہو گئے۔
   - **حوالہ:** امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا: "المغضوب علیھم سے مراد وہ لوگ ہیں جنہیں علم دیا گیا مگر انہوں نے اس پر عمل نہ کیا، اور الضالین وہ لوگ ہیں جنہیں عمل کی توفیق نہ ملی۔" (مجموع الفتاویٰ، جلد 1، صفحہ 74)

### 7. **نماز کی اہمیت**
سلف صالحین کے نزدیک سورہ فاتحہ نماز کی بنیادی سورہ ہے اور ہر رکعت میں اس کا پڑھنا فرض ہے:
   - **حوالہ:** امام شافعی رحمہ اللہ نے فرمایا: "سورہ فاتحہ کے بغیر نماز ناقص ہے کیونکہ نبی ﷺ نے فرمایا: جس نے سورہ فاتحہ نہ پڑھی، اس کی نماز نہیں ہوئی۔" (صحیح مسلم، کتاب الصلاۃ)

### 8. **دعاؤں کا جامع خزانہ**
سورہ فاتحہ کو سلف صالحین نے دعاؤں کا بہترین نمونہ قرار دیا:
   - **حوالہ:** امام بخاری رحمہ اللہ نے سورہ فاتحہ کو "ام القرآن" اور "الشفاء" کا لقب دیا اور فرمایا کہ اس میں دعاؤں کا جامع خزانہ ہے۔ (صحیح بخاری، کتاب التفسیر)

### نتیجہ
سلف صالحین کی روشنی میں، سورہ فاتحہ ایک جامع سورہ ہے جو توحید، عقیدہ، عبادت، ہدایت اور دعاؤں کا بہترین نمونہ پیش کرتی ہے۔رپورٹ

بدھ، 25 ستمبر، 2024

سورہ یوسف کے اہم نکات


 سورہ یوسف کے اہم نکات

، ہر آیت کا عربی متن اور اردو ترجمہ کے ساتھ پیش کیے جا رہے ہیں:

#1. خواب کا بیان

**آیت 4**  

**عربی متن**: 

"إِذْ قَالَ يُوسُفُ لِأَبِيهِ يَاأَبَتِ إِنِّي رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ أَنِّي أُولَىٰ عَشَرَ كَوَاكِبَ وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ رَأَيْتُهُمْ لِي سَاجِدِينَ"  

**اردو ترجمہ**: "جب یوسف نے اپنے والد سے کہا: اے ابا! میں نے خواب میں دیکھا کہ گیارہ ستارے، سورج اور چاند مجھے سجدہ کر رہے ہیں۔"


**نکتہ**: یہ خواب حضرت یوسفؑ کی عظیم منزلت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔


---


### 2. حضرت یعقوبؑ کی نصیحت

**آیت 6**  

**عربی متن**: 

"وَإِنَّهُ لَكَانَ فِي سُولَكَ وَقَائِدُكَ وَمَا أَنَا عَلَيْكَ مَنْ رَائِكَ"  

**اردو ترجمہ**: "اور بے شک، وہ تمہارے لیے ایک بڑی شان کا حامل ہوگا، اور میں تمہارے خواب کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔"


**نکتہ**: والد کی نصیحت سے پتہ چلتا ہے کہ بچوں کی حفاظت کے لیے والدین کو کیا کرنا چاہیے۔


---


### 3. بھائیوں کا حسد

**آیت 8**  

**عربی متن**: 

"إِذْ قَالُوا لَتُوسَفُ وَأَخُوهُ أَحَبُّ إِلَى أَبِينَا مِنَّا وَنَحْنُ عُصْبَةٌ إِنَّا لَنَخْرُجَ"  

**اردو ترجمہ**: "جب انہوں نے کہا: بے شک یوسف اور اس کا بھائی ہمارے والد کے نزدیک ہم سے زیادہ محبوب ہیں اور ہم ایک جماعت ہیں۔"


**نکتہ**: یہ آیت حسد اور بغض کے اثرات کو واضح کرتی ہے۔


---


### 4. حضرت یوسفؑ کی فروخت

**آیت 36**  

**عربی متن**: 

"وَشَرَوْهُ بِثَمَنٍ بَخْسٍ دَرَاهِمَ مَعْدُودَةٍ"  

**اردو ترجمہ**: "اور انہوں نے اسے تھوڑی قیمت پر، چند درہم میں خریدا۔"


**نکتہ**: یہ آیت بتاتی ہے کہ کیسے کم قیمت پر بیچا گیا، جو انسانیت کی کمزوری کی نشاندہی کرتی ہے۔


---


### 5. زلیخا کا فتنہ

**آیت 23**  

**عربی متن**: 

"وَاسْتَبَقَا الْبَابَ قَدَّمَتْهُ بِخِطَابَتِهِمَا إِلَى الْبَابِ"  

**اردو ترجمہ**: "اور دونوں نے دروازے کی طرف دوڑ لگائی اور اس نے یوسف کا لباس پیچھے سے کھینچ لیا۔"


**نکتہ**: یہ آیت حضرت یوسفؑ کی عفت اور تقویٰ کی مثال پیش کرتی ہے۔


---


### 6. قید خانہ اور خوابوں کی تعبیر

**آیت 36**  

**عربی متن**: 

"وَادْخَلَ مَعَهُ السِّجْنَ فَتَيَانِ"  

**اردو ترجمہ**: "اور قید میں دو جوان بھی اس کے ساتھ داخل ہوئے۔"


**نکتہ**: یہ حضرت یوسفؑ کی خوابوں کی تعبیر کی مہارت کو اجاگر کرتا ہے۔


---


### 7. بادشاہ کا خواب اور حضرت یوسفؑ کی رہائی

**آیت 46**  

**عربی متن**: 

"يُوسُفُ أَيُّهَا الصِّدِيقُ أَفْتِنَا فِي سَبْعِ بَقَرَاتٍ سِمَانٍ"  

**اردو ترجمہ**: "اے یوسف! اے سچے! ہمیں سات موٹی گائیں کھانے کے بارے میں بتاؤ۔"


**نکتہ**: یہ آیت خواب کی تعبیر کے ذریعے حضرت یوسفؑ کی رہائی اور ان کے علم کی عکاسی کرتی ہے۔


---


### 8. حضرت یوسفؑ کا اقتدار

**آیت 55**  

**عربی متن**: 

"قَالَ اجْعَلْنِي عَلَى خَزَائِنِ الْأَرْضِ إِنِّي حَفِيظٌ عَلِيمٌ"  

**اردو ترجمہ**: "یوسف نے کہا: مجھے زمین کے خزائن کا نگران بنا دو، بے شک میں حفاظت کرنے والا اور علم رکھنے والا ہوں۔"


**نکتہ**: یہ حضرت یوسفؑ کی قابلیت اور ان کی ذمہ داری کو ظاہر کرتا ہے۔


---


### 9. بھائیوں کا توبہ اور ملاقات

**آیت 88**  

**عربی متن**: 

"فَلَمَّا دَخَلُوا عَلَيْهِ قَالُوا يَاأَيُّهَا الْعَزِيزُ"  

**اردو ترجمہ**: "جب وہ یوسف کے پاس داخل ہوئے تو انہوں نے کہا: اے عزیز! "


**نکتہ**: یہ آیت ان کے احساسات کی عکاسی کرتی ہے جب وہ اپنی غلطی کو سمجھتے ہیں۔


---


### 10. صبر اور توکل کا سبق

**آیت 90**  

**عربی متن**: 

"قَالُوا أَإِنَّكَ لَأَنتَ يُوسُفُ قَالَ أَنَا يُوسُفُ"  

**اردو ترجمہ**: "انہوں نے کہا: کیا تم واقعی یوسف ہو؟ یوسف نے کہا: ہاں، میں یوسف ہوں۔"


**نکتہ**: یہ آیت اللہ کی رحمت اور صبر کی مثال پیش کرتی ہے، کہ حضرت یوسفؑ نے ہر مرحلے پر اللہ پر توکل کیا۔

یہ نکات سورہ یوسف کی اہمیت اور اس کے پیغام کو اجاگر کرتے ہیں۔ حضرت یوسفؑ کی کہانی ہمیں صبر، عفت، علم اور اللہ پر توکل کی اہمیت سکھاتی ہے۔