سورہ فاتحہ کی تفسیر کو سلف صالحین کے منہج پر بیان کرنے کے لیے مختلف اقوال اور تفاسیر کو جانچنا ضروری ہے۔ اس میں قرآن و سنت کی روشنی اور سلف صالحین کے اقوال کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ ذیل میں اہم نکات کو حوالہ جات کے ساتھ بیان کیا گیا ہے:
### 1. **توحید کا جامع بیان**
سلف صالحین کے نزدیک سورہ فاتحہ تینوں اقسام کی توحید کو جامع طور پر بیان کرتی ہے:
- **توحید الربوبیہ:** "الحمد للہ رب العالمین" سے اللہ کی ربوبیت کا اظہار ہوتا ہے کہ وہی تمام جہانوں کا پروردگار ہے۔
- **حوالہ:** امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے کہا: "الحمد للہ رب العالمین، یہ آیت ربوبیت پر دلالت کرتی ہے۔" (مجموع الفتاویٰ، جلد 8، صفحہ 437)
- **توحید الاسماء والصفات:** "الرحمن الرحیم" اللہ کی صفات کو بیان کرتی ہے، جن میں اس کی رحمت کی بے پایاں وسعت ہے۔
- **حوالہ:** امام قرطبی رحمہ اللہ نے کہا: "الرحمن الرحیم دو عظیم صفات ہیں جو اللہ کی بے پایاں رحمت کو ظاہر کرتی ہیں۔" (تفسیر القرطبی، جلد 1، صفحہ 133)
- **توحید العبادہ:** "ایاک نعبد و ایاک نستعین" میں اللہ کی خالص عبادت اور اسی سے مدد طلب کرنے کا اصول بیان ہوا ہے۔
- **حوالہ:** امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے کہا: "یہ آیت توحید عبودیت کی وضاحت کرتی ہے کہ تمام عبادات صرف اللہ کے لیے ہیں۔" (تفسیر ابن کثیر، جلد 1، صفحہ 35)
### 2. **حمد و شکر کی تعلیم**
سلف صالحین کے مطابق، "الحمد للہ" کا مطلب ہے کہ اللہ کی تمام نعمتوں پر حمد و شکر کیا جائے:
- **حوالہ:** امام الطبری رحمہ اللہ نے فرمایا: "الحمد للہ کا مطلب یہ ہے کہ بندہ اللہ کا شکر ادا کرے اس کی تمام نعمتوں پر جو اس نے عطا کیں۔" (تفسیر الطبری، جلد 1، صفحہ 123)
### 3. **رحمت اور عذاب کا توازن**
"الرحمن الرحیم" اور "مالک یوم الدین" کے بارے میں سلف صالحین کی تفسیر کے مطابق، اللہ کی دو اہم صفات کا بیان ہے: رحمت اور انصاف۔
- **حوالہ:** امام ابن قیم رحمہ اللہ نے فرمایا: "الرحمن الرحیم اللہ کی عمومی رحمت کی طرف اشارہ کرتا ہے جبکہ مالک یوم الدین میں اللہ کے انصاف کا بیان ہے۔" (مدارج السالکین، جلد 1، صفحہ 24)
### 4. **عبادت اور اخلاص**
"ایاک نعبد و ایاک نستعین" کے بارے میں سلف صالحین کا موقف یہ ہے کہ یہ آیت توحید عبادت کی واضح ترین تعلیم دیتی ہے:
- **حوالہ:** امام بخاری رحمہ اللہ نے اس آیت کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: "اس آیت میں اخلاص کا بیان ہے، اور شرک کی نفی کی گئی ہے۔" (صحیح بخاری، کتاب التفسیر)
### 5. **ہدایت کی درخواست**
"اھدنا الصراط المستقیم" کے بارے میں سلف صالحین نے فرمایا کہ اس سے مراد قرآن و سنت کی پیروی اور انبیاء، صدیقین، شہداء، اور صالحین کا راستہ ہے:
- **حوالہ:** امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے فرمایا: "الصراط المستقیم وہ راستہ ہے جس پر اللہ نے اپنے انبیاء اور صالحین کو چلایا، اور اس سے مراد قرآن و سنت کی پیروی ہے۔" (تفسیر ابن کثیر، جلد 1، صفحہ 38)
### 6. **گمراہ قوموں سے بچنے کی دعا**
"غیر المغضوب علیھم ولا الضالین" کے بارے میں سلف صالحین نے واضح کیا:
- **المغضوب علیھم:** سے مراد یہود ہیں جو علم رکھنے کے باوجود عمل نہ کر سکے۔
- **الضالین:** سے مراد نصاریٰ ہیں جو جہالت کی بنیاد پر گمراہ ہو گئے۔
- **حوالہ:** امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا: "المغضوب علیھم سے مراد وہ لوگ ہیں جنہیں علم دیا گیا مگر انہوں نے اس پر عمل نہ کیا، اور الضالین وہ لوگ ہیں جنہیں عمل کی توفیق نہ ملی۔" (مجموع الفتاویٰ، جلد 1، صفحہ 74)
### 7. **نماز کی اہمیت**
سلف صالحین کے نزدیک سورہ فاتحہ نماز کی بنیادی سورہ ہے اور ہر رکعت میں اس کا پڑھنا فرض ہے:
- **حوالہ:** امام شافعی رحمہ اللہ نے فرمایا: "سورہ فاتحہ کے بغیر نماز ناقص ہے کیونکہ نبی ﷺ نے فرمایا: جس نے سورہ فاتحہ نہ پڑھی، اس کی نماز نہیں ہوئی۔" (صحیح مسلم، کتاب الصلاۃ)
### 8. **دعاؤں کا جامع خزانہ**
سورہ فاتحہ کو سلف صالحین نے دعاؤں کا بہترین نمونہ قرار دیا:
- **حوالہ:** امام بخاری رحمہ اللہ نے سورہ فاتحہ کو "ام القرآن" اور "الشفاء" کا لقب دیا اور فرمایا کہ اس میں دعاؤں کا جامع خزانہ ہے۔ (صحیح بخاری، کتاب التفسیر)
### نتیجہ
سلف صالحین کی روشنی میں، سورہ فاتحہ ایک جامع سورہ ہے جو توحید، عقیدہ، عبادت، ہدایت اور دعاؤں کا بہترین نمونہ پیش کرتی ہے۔رپورٹ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں