اپنی زبان منتخب کریں

اتوار، 22 ستمبر، 2024

جلال الدین قاسمی کی کتاب **"دل"* کا خلاصہ


 جلال الدین قاسمی کی کتاب **"دل"** روحانی اور دینی نقطۂ نظر سے دل کی اہمیت اور اس کی پاکیزگی پر مبنی ایک اہم علمی تصنیف ہے۔ اس کتاب میں دل کو انسانی شخصیت اور کردار کا مرکز قرار دیا گیا ہے اور یہ وضاحت کی گئی ہے کہ دل کا کردار انسانی زندگی اور آخرت کی کامیابی میں کس طرح اہم ہے۔ قاسمی دل کی دنیاوی اور روحانی حیثیت پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہیں اور اس کو انسانی وجود کے مرکزی پہلو کے طور پر بیان کرتے ہیں۔


### دل کی اہمیت:

قاسمی کے مطابق، انسان کا دل اس کے جسم اور روح دونوں کا مرکز ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں انسان کی نیت، ارادے، خیالات، اور جذبات کا ظہور ہوتا ہے۔ دل کے ذریعے انسان خدا کی محبت، خوف، امید، اور ایمان کو محسوس کرتا ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے دل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا:  

"خبردار! جسم میں ایک ٹکڑا ہے، جب وہ درست ہوتا ہے تو سارا جسم درست ہوتا ہے اور جب وہ بگڑتا ہے تو سارا جسم بگڑ جاتا ہے۔ خبردار! وہ دل ہے" (صحیح بخاری)۔


یہ حدیث دل کی مرکزیت کو واضح کرتی ہے کہ اگر دل صاف اور درست ہو تو انسان کا پورا وجود خدا کی اطاعت میں ہوتا ہے، اور اگر دل بگڑ جائے تو انسان کا کردار اور اعمال بھی فساد کا شکار ہو جاتے ہیں۔


### دل اور ایمان:

کتاب میں جلال الدین قاسمی وضاحت کرتے ہیں کہ ایمان دل میں جگہ پاتا ہے۔ ایمان کا اصل مقام دل ہے، اور دل ہی وہ جگہ ہے جہاں سے انسان کے اعمال اور نیتوں کا اظہار ہوتا ہے۔ اگر دل میں ایمان پختہ ہو تو انسان کے تمام اعمال نیک اور خالص ہوتے ہیں، لیکن اگر دل میں نفاق یا کفر ہو تو یہ انسان کی زندگی کو بگاڑ دیتا ہے۔ قاسمی کے مطابق، دل کا پاک ہونا ایمان کی پختگی کی علامت ہے۔


### دل کی بیماریوں کا ذکر:

قاسمی نے اس کتاب میں دل کی روحانی بیماریوں کا بھی تفصیل سے ذکر کیا ہے۔ ان بیماریوں میں حسد، بغض، غرور، نفاق، اور کینہ شامل ہیں۔ ان بیماریوں کو دل کے لیے تباہ کن قرار دیا گیا ہے کیونکہ یہ انسان کے اندرونی سکون کو ختم کر دیتی ہیں اور اسے خدا سے دور کر دیتی ہیں۔ قاسمی نے دل کی ان بیماریوں کے اسباب اور ان سے بچنے کے طریقے بھی بیان کیے ہیں۔


#### 1. **حسد اور بغض**:

قاسمی کے مطابق حسد اور بغض دل کی سب سے بڑی بیماریوں میں سے ہیں۔ حسد ایک ایسی کیفیت ہے جس میں انسان دوسرے کی نعمتوں کو دیکھ کر جلتا ہے اور اس کی تمنا کرتا ہے کہ وہ نعمتیں اس سے چھن جائیں۔ یہ کیفیت دل کو زنگ آلود کر دیتی ہے اور انسان کو خدا کی رحمتوں سے محروم کر دیتی ہے۔


#### 2. **نفاق**:

نفاق یعنی دوغلی پالیسی اپنانا دل کی ایک بڑی بیماری ہے۔ قاسمی بیان کرتے ہیں کہ نفاق دل میں داخل ہونے والی ایک ایسی بیماری ہے جو انسان کے ایمان کو تباہ کر دیتی ہے۔ منافق شخص ظاہر میں ایمان کا دعویٰ کرتا ہے لیکن اس کا دل خدا اور رسول کی محبت سے خالی ہوتا ہے۔


### دل کی صفائی اور تطہیر:

دل کی بیماریوں سے نجات پانے اور دل کی صفائی کے لیے قاسمی نے کچھ اصول اور طریقے بیان کیے ہیں۔ ان کے مطابق دل کی صفائی کے لیے ضروری ہے کہ انسان خود کا محاسبہ کرے، اپنے گناہوں سے توبہ کرے اور خدا کی طرف رجوع کرے۔ دل کو خدا کی محبت اور خوف سے بھرنا ضروری ہے تاکہ یہ تمام فتنوں اور بیماریوں سے پاک ہو جائے۔


#### 1. **ذکرِ الٰہی**:

قاسمی کے مطابق دل کی صفائی اور اس کو زندہ رکھنے کا بہترین طریقہ ذکرِ الٰہی ہے۔ اللہ کا ذکر دل کو سکون عطا کرتا ہے اور اس کے اندر روحانی زندگی کو بیدار کرتا ہے۔ قاسمی قرآن کی اس آیت کا حوالہ دیتے ہیں:  

"خبردار! اللہ کے ذکر سے دل مطمئن ہوتے ہیں" (سورہ الرعد: 28)۔


#### 2. **توبہ**:

دل کو صاف رکھنے کے لیے قاسمی توبہ کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ توبہ دل کو گناہوں سے پاک کرتی ہے اور انسان کو روحانی ترقی کی راہ پر گامزن کرتی ہے۔ قاسمی کے مطابق، دل کی تطہیر کے لیے ضروری ہے کہ انسان اپنے گناہوں پر ندامت کا اظہار کرے اور خدا سے سچے دل سے معافی طلب کرے۔


### دل اور دنیاوی معاملات:

کتاب میں قاسمی نے دنیاوی معاملات میں دل کے کردار پر بھی روشنی ڈالی ہے۔ ان کے مطابق، دل وہ مقام ہے جہاں سے انسان کے دنیاوی ارادے اور خواہشات پیدا ہوتی ہیں۔ اگر دل دنیاوی لذتوں اور خواہشات میں گم ہو جائے تو یہ انسان کو خدا سے دور کر دیتا ہے۔ قاسمی دنیا کی محبت کو دل کی بربادی کا سبب قرار دیتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ انسان کو دنیاوی خواہشات کو دل سے نکال کر خدا کی محبت کو دل میں بسانا چاہیے۔


### دل کی حفاظت کے طریقے:

قاسمی کے مطابق دل کی حفاظت کے لیے انسان کو کچھ اصولوں پر عمل کرنا ضروری ہے۔ ان اصولوں میں ایمان کی پختگی، گناہوں سے بچنا، نیک اعمال کرنا، اور خدا کی رضا کو مقصد حیات بنانا شامل ہیں۔ دل کی حفاظت کے لیے قاسمی نے کچھ عملی اقدامات بھی بیان کیے ہیں جن میں ذکر، دعا، اور نیک صحبت اختیار کرنا شامل ہیں۔


### دل کی حالت اور آخرت:

کتاب کے آخری حصے میں قاسمی دل کی حالت اور آخرت کے تعلق پر بات کرتے ہیں۔ ان کے مطابق، قیامت کے دن انسان کی نجات کا دارومدار اس کے دل کی حالت پر ہو گا۔ اگر دل ایمان، تقویٰ اور نیکی سے بھرا ہو گا تو انسان کامیاب ہو گا، لیکن اگر دل گناہوں اور برائیوں سے آلودہ ہو گا تو انسان ناکام ہو گا۔ قاسمی نے قرآن کی اس آیت کا حوالہ دیا ہے:  

"جس دن نہ مال فائدہ دے گا نہ بیٹے، مگر جو اللہ کے پاس قلب سلیم کے ساتھ آئے" (سورہ الشعراء: 88-89)۔


### نتیجہ:

حافظ جلال الدین قاسمی کی کتاب **"دل"** ایک روحانی اور دینی کتاب ہے جو دل کی اہمیت، اس کی صفائی، اور اس کے بیماریوں سے نجات کے طریقوں پر روشنی ڈالتی ہے۔ قاسمی نے دل کو انسانی زندگی اور آخرت کی کامیابی کے لیے اہم قرار دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ انسان کو اپنے دل کو ہر قسم کی برائیوں اور گناہوں سے پاک رکھنا چاہیے تاکہ وہ دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو سکے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں