اسلام میں کسی خاص دن کو منانا، جیسے کہ "استاد کا دن" (Teachers' Day)، ایک موضوع ہے جس پر علما کے درمیان مختلف رائے پائی جاتی ہے۔ بنیادی طور پر اسلام میں جشن منانے کی اجازت یا ممانعت قرآن و سنت کی تعلیمات اور شرعی اصولوں پر منحصر ہے۔
1. **بدعت کا پہلو**: بعض علما کے نزدیک ایسے دن منانا جن کی بنیاد شریعت میں نہ ہو، ایک بدعت (ایسی نئی رسم جو دین میں نہیں تھی) شمار ہوتی ہے۔ ان کا موقف ہے کہ اسلام میں عیدین (عید الفطر اور عید الاضحیٰ) کے علاوہ کسی اور دن کو خاص طور پر منانا جائز نہیں۔
2. **نیت اور مقصد**: دیگر علما کا کہنا ہے کہ اگر کوئی دن استادوں کی عزت و احترام کے لیے منایا جائے اور اس کا مقصد صرف تعلیم و تدریس کے پیشے کی عظمت کو اجاگر کرنا ہو، تو یہ ایک اچھا اور جائز عمل ہو سکتا ہے، بشرطیکہ اس کے ساتھ کوئی غیر اسلامی رسوم یا حرکات شامل نہ ہوں۔
3. **شخصی اور سماجی ذمہ داری**: اسلام میں استاد کی عزت و احترام کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔ حدیث میں آتا ہے کہ "مجھے معلم بنا کر بھیجا گیا ہے" (صحیح مسلم)۔ یعنی تعلیم دینا اور علم پھیلانا پیغمبرانہ فریضہ ہے۔ اس لحاظ سے، استاد کو عزت دینا اسلامی تعلیمات کے عین مطابق ہے۔
### نتیجہ:
استاد کا دن منانے کا کوئی مخصوص اسلامی حکم موجود نہیں ہے۔ البتہ، اگر اس دن کو منانے میں کوئی غیر اسلامی عناصر شامل نہ ہوں اور یہ خالصتاً استادوں کی قدر کرنے کے لیے ہو، تو بعض علما اس کو جائز سمجھ سکتے ہیں۔ تاہم، اگر اس دن کو منانا بدعت یا غیر اسلامی طریقے سے کیا جائے تو یہ ناپسندیدہ ہو سکتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں