اتوار، 22 ستمبر، 2024

حجیت حدیث** حافظ جلال الدین کی کتاب کا خلاصہ

 **حجیت حدیث** حافظ جلال الدین قاسمی کی ایک اہم کتاب ہے جس میں حدیث کی حیثیت اور اس کے دینی اور شرعی مقام پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ کتاب ان لوگوں کے شبہات کے جواب میں لکھی گئی ہے جو حدیث کی حیثیت اور اس کے قابل اعتماد ہونے پر سوال اٹھاتے ہیں۔ جلال الدین قاسمی نے کتاب میں حدیث کی اہمیت کو واضح کیا ہے اور اس کے ذریعے شریعت میں حدیث کا کیا کردار ہے، اس پر مدلل گفتگو کی ہے۔


### حدیث کی تعریف اور اہمیت:

اسلامی فقہ اور دینی تعلیمات میں حدیث قرآن مجید کے بعد دوسرا سب سے بڑا ذریعہ ہے جس کے ذریعے اسلامی احکام اور قوانین کو سمجھا اور نافذ کیا جاتا ہے۔ حدیث رسول اکرم ﷺ کے اقوال، افعال اور احوال کو بیان کرتی ہے اور اس کی حیثیت قرآن کی تشریح اور وضاحت کی ہے۔ قاسمی اپنی کتاب میں حدیث کی اس اہمیت کو واضح کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ قرآن کو درست طور پر سمجھنے کے لیے حدیث کی ضرورت کیوں ہے۔


### قرآن اور حدیث کا تعلق:

کتاب میں جلال الدین قاسمی قرآن اور حدیث کے باہمی تعلق پر روشنی ڈالتے ہیں۔ ان کے مطابق، قرآن اسلامی شریعت کا بنیادی ماخذ ہے، لیکن کئی معاملات میں قرآن کے احکام مختصر یا مجمل ہیں، جن کی وضاحت حدیث کرتی ہے۔ مثلاً، قرآن میں نماز کی فرضیت کا ذکر ہے، لیکن نماز کے طریقے کی تفصیل حدیث سے ہی معلوم ہوتی ہے۔ اس لیے، حدیث قرآن کی تفسیر اور اس کی تکمیل کا کام کرتی ہے۔


### حدیث کی حجیت پر شبہات:

قاسمی کتاب میں ان شبہات کا جواب دیتے ہیں جو بعض لوگ حدیث کی حجیت پر اٹھاتے ہیں۔ ان شبہات میں سے ایک عام اعتراض یہ ہے کہ احادیث کا ذخیرہ صدیوں بعد مرتب کیا گیا اور ان میں تحریف یا اضافے کا امکان ہو سکتا ہے۔ قاسمی اس اعتراض کا تفصیلی جواب دیتے ہوئے بتاتے ہیں کہ احادیث کی جمع و تدوین کا عمل انتہائی محتاط اور منظم طریقے سے کیا گیا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے رسول اللہ ﷺ کے اقوال و افعال کو زبانی اور تحریری طور پر محفوظ کیا، اور بعد میں محدثین نے احادیث کو تحقیق اور تصدیق کے سخت معیارات کے تحت جمع کیا۔


### محدثین کی خدمات:

کتاب میں محدثین کے کردار اور ان کی خدمات کا تفصیلی ذکر کیا گیا ہے۔ قاسمی بیان کرتے ہیں کہ محدثین نے احادیث کی تصدیق کے لیے علم الرجال (راویوں کی جانچ) اور اصول حدیث جیسے اصولوں کو متعارف کروایا تاکہ احادیث کو درست اور معتبر طور پر محفوظ کیا جا سکے۔ محدثین نے ہر حدیث کے راویوں کی سند کو جانچا، ان کی سیرت، ثقاہت، اور ان کی دیگر روایات کا جائزہ لیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ حدیث قابل اعتماد ہے یا نہیں۔


### حدیث کے اقسام:

جلال الدین قاسمی نے کتاب میں احادیث کی مختلف اقسام کو بھی بیان کیا ہے، جن میں صحیح، حسن، ضعیف اور موضوع احادیث شامل ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ صحیح حدیث وہ ہے جس کی سند متصل ہو، راوی عادل اور ثقہ ہوں، اور اس میں کوئی علت یا شذوذ نہ ہو۔ حسن حدیث وہ ہے جس کی سند اور راویوں میں کچھ کمزوری ہو، لیکن وہ پھر بھی قابل قبول ہو۔ ضعیف حدیث وہ ہے جس کی سند میں کمزوری ہو اور وہ علمی استدلال کے لیے ناقابل قبول ہو۔ موضوع حدیث وہ ہے جسے جھوٹا ثابت کیا گیا ہو۔


### حجیت حدیث کے دلائل:

کتاب میں جلال الدین قاسمی قرآن و سنت کی روشنی میں حدیث کی حجیت پر دلائل پیش کرتے ہیں۔ ان کے مطابق، قرآن میں کئی مقامات پر اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو نبی اکرم ﷺ کی پیروی کا حکم دیا ہے۔ مثلاً، قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:  

"جو رسول تمہیں دے اسے لے لو اور جس سے منع کرے اس سے رک جاؤ" (سورہ الحشر: 7)  

یہ آیت حدیث کی اہمیت اور اس کے لازم ہونے کی ایک واضح دلیل ہے۔


اسی طرح ایک اور آیت میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:  

"اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو، رسول کی اطاعت کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حکمران ہوں" (سورہ النساء: 59)  

قاسمی اس آیت سے یہ استدلال کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کے بغیر اسلام پر مکمل عمل ممکن نہیں، اور حدیث ہی وہ ذریعہ ہے جس کے ذریعے رسول اللہ ﷺ کے احکامات اور اعمال تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔


### حدیث کی مخالفت کا نقصان:

جلال الدین قاسمی کتاب میں اس بات پر زور دیتے ہیں کہ جو لوگ حدیث کا انکار کرتے ہیں وہ دراصل دین کی ایک بڑی بنیاد کو کھو دیتے ہیں۔ ان کے مطابق، صرف قرآن پر عمل کرنے کا دعویٰ کرنا اور حدیث کو نظر انداز کرنا دین کی ناقص تفہیم کا باعث بنتا ہے۔ مثال کے طور پر، قرآن میں نماز کا ذکر ہے، لیکن نماز کے اوقات، رکعات اور طریقہ کار کا تفصیلی بیان حدیث میں ملتا ہے۔ اگر حدیث کو نظر انداز کیا جائے تو دین کی تکمیل ممکن نہیں۔


### فقہی مسائل میں حدیث کا کردار:

قاسمی کے مطابق، فقہی مسائل میں حدیث کا کردار بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ علماء کرام نے قرآن اور حدیث کی روشنی میں فقہ کے اصول وضع کیے ہیں۔ مثلاً، زکوٰۃ، روزہ، حج، اور نکاح کے مسائل میں تفصیل حدیث سے ہی معلوم ہوتی ہے۔ قاسمی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ جو لوگ فقہی مسائل میں حدیث کا انکار کرتے ہیں، وہ دین کی تفصیل اور حکمت کو سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں۔


### نتیجہ:

جلال الدین قاسمی کی کتاب "حجیت حدیث" ایک اہم علمی کاوش ہے جو حدیث کے مقام و مرتبے اور اس کی ضرورت کو واضح کرتی ہے۔ کتاب میں احادیث کی حجیت کے دلائل، محدثین کی خدمات، احادیث کی اقسام، اور حدیث کی مخالفت کے نقصانات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے۔ قاسمی کا مؤقف ہے کہ قرآن اور حدیث دونوں لازم و ملزوم ہیں اور حدیث کے بغیر قرآن کی مکمل تفہیم ممکن نہیں۔ اس لیے، حدیث کو اسلامی شریعت کا ایک لازمی جزو تسلیم کرنا ضروری ہے تاکہ دین اسلام کی مکمل اور صحیح تفہیم حاصل ہو سکے۔


یہ کتاب ان لوگوں کے لیے ایک قیمتی رہنما ہے جو حدیث کی اہمیت اور اس کی دینی حیثیت کے بارے میں مطالعہ کرنا چاہتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Featured Post

*تواضع (عاجزی)حسن اخلاق

  خطبہ جمعہ       موضوع: تواضع (عاجزی) الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، الَّذِي كَرَّمَ أَوْلِيَاءَهُ وَفَطَنَ قُلُوبَ الْمَخْلُوقَ...

Popular Posts