یہاں سلف صالحین کے چند مشہور اقوال عید میلاد النبی ﷺ کے حوالے سے عربی متن اور اردو ترجمے کے ساتھ پیش کیے جا رہے ہیں:
1. **شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ** فرماتے ہیں:
**عربی:**
"فأما اتخاذ مولد النبي ﷺ عيدًا مع اختلاف الناس فيه، فإنّه لم يفعله السلف، مع قيام المقتضى له، وعدم المانع منه، ولو كان هذا خيرًا محضًا أو راجحًا لكان السلف رضي الله عنهم أحقّ به منّا، فإنّهم كانوا أشدّ محبّة لرسول الله ﷺ وتعظيمًا له منّا، وهم على الخير أحرص."
_(اقتضاء الصراط المستقیم، 2/123)_
**اردو ترجمہ:**
"جہاں تک نبی ﷺ کی پیدائش کو عید کے طور پر منانے کا تعلق ہے، اس میں لوگوں کا اختلاف ہے، لیکن سلف صالحین نے ایسا نہیں کیا، حالانکہ اس کے لئے تمام اسباب موجود تھے اور کوئی رکاوٹ نہ تھی۔ اگر یہ سراسر خیر ہوتا یا اس میں کوئی بھلائی ہوتی تو سلف صالحین ہم سے زیادہ اس کے مستحق تھے، کیونکہ وہ ہم سے زیادہ نبی ﷺ سے محبت اور ان کی تعظیم کرتے تھے اور وہ ہمیشہ بھلائی کے حریص تھے۔"
2. **امام شاطبی رحمہ اللہ** فرماتے ہیں:
**عربی:**
"فكل بدعة ضلالة، وكل ضلالة في النار، كالاحتفال بالمولد، فإنه لم يكن في عهد السلف الصالح."
_(الاعتصام، 1/46)_
**اردو ترجمہ:**
"ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جاتی ہے، جیسے میلاد منانا، کیونکہ یہ سلف صالحین کے دور میں نہیں تھا۔"
3. **شیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ رحمہ اللہ** فرماتے ہیں:
**عربی:**
"إن الاحتفال بالمولد النبوي بدعة، لأنه لم يكن موجودًا في عهد النبي ﷺ ولا في عهد الصحابة ولا التابعين."
_(فتاوی الشیخ محمد بن ابراہیم، 3/41)_
**اردو ترجمہ:**
"میلاد النبی کا جشن منانا بدعت ہے، کیونکہ یہ نہ نبی ﷺ کے دور میں تھا، نہ صحابہ کے دور میں اور نہ ہی تابعین کے دور میں۔"
4. **علامہ ابن الحاج رحمہ اللہ** فرماتے ہیں:
**عربی:**
"ومن جملة ما أحدثوه من البدع مع اعتقادهم أن في ذلك تعظيماً للنبي ﷺ هو عمل المولد."
_(المدخل، 2/10)_
**اردو ترجمہ:**
"ان بدعات میں سے جو انہوں نے نبی ﷺ کی تعظیم سمجھتے ہوئے ایجاد کی ہیں، ان میں میلاد منانا بھی شامل ہے۔"
یہ اقوال اس بات کی وضاحت کرتے ہیں کہ سلف صالحین نے میلاد النبی ﷺ منانے کو بدعت قرار دیا ہے اور اسے دین میں ایک نیا اضافہ سمجھا ہے جس کی شریعت میں کوئی بنیاد نہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں