اپنی زبان منتخب کریں

جمعرات، 25 ستمبر، 2025

🕌 خطبہ جمعہ: - " علمِ دین کی اہمیت اور ضرورت

 

 🕌 خطبہ جمعہ:   - " علمِ دین کی اہمیت اور ضرورت "

إنَّ الحَمْدَ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ، وَنَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا، مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلاَ مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلاَ هَادِيَ لَهُ. وَأَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، أَرْسَلَهُ بِالحَقِّ بَشِيرًا وَنَذِيرًا بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ. مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا:

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ، اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ، وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ.* 

يَا أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ، وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا، وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيرًا وَنِسَاءً، وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ، إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا.

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا، اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلاً سَدِيدًا، يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ، وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا.

*اما بعد:

فَإِنَّ أَصْدَقَ الحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ، وَخَيْرَ الهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَشَرَّ الأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ، وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلاَلَةٌ، وَكُلَّ ضَلاَلَةٍ فِي النَّارِ.

 اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ

اَللّٰهُمّ بَارِكْ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ [q

𝟭. اَللّٰهُمَّ انْفَعْنَا بِمَا عَلَّمْتَنَا، وَعَلِّمْنَا مَا يَنْفَعُنَا، وَزِدْنَا عِلْمًا، وَارْزُقْنَا فَهْمَ الْعُلَمَاءِ

𝟮. رَبَّنَا آتِنَا مِنْ لَدُنْكَ عِلْمًا نَافِعًا، وَرَزْقًا طَيِّبًا، وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا

𝟯. رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي، وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي، وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِنْ لِسَانِي يَفْقَهُوا قَوْلِي

𝟰. اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا، وَقَلْبًا خَاشِعًا، وَنَفْسًا مُطْمَئِنَّةً

𝟱. رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا، وَهَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ

𝟲. اَللّٰهُمَّ احْفَظْنِي بِالْإِسْلَامِ قَاعِدًا، وَاحْفَظْنِي بِالْإِسْلَامِ قَائِمًا، وَارْزُقْنِي حِفْظَ الْعُلَمَاءِ

𝟳. اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ أَلْسِنَتَنَا ذَاكِرَةً لَكَ، وَقُلُوبَنَا خَاشِعَةً لَكَ، وَعُلُومَنَا هَادِيَةً إِلَيْكَ

𝟴. رَبِّ أَعِنِّي وَلَا تُعِنْ عَلَيَّ، وَانْصُرْنِي وَلَا تَنْصُرْ عَلَيَّ، وَامْكُرْ لِي وَلَا تَمْكُرْ عَلَيَّ

𝟵. اَللّٰهُمَّ ثَبِّتْنِي بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ، وَاهْدِنِي صِرَاطَكَ الْمُسْتَقِيمَ

𝟭𝟬. اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ خَيْرَ عُمُرِي آخِرَهُ، وَخَيْرَ عَمَلِي خَوَاتِمَهُ، وَخَيْرَ أَيَّامِي يَوْمَ أَلْقَاكَ

علم انسانیت کی سب سے بڑی نعمت اور اللہ تعالیٰ کی جانب سے عطا کردہ وہ عظیم صلاحیت ہے جو انسان کو تمام مخلوقات پر فوقیت عطا کرتی ہے۔ عصرِ حاضر میں جب مادی علوم کی چکا چوند نے انسانی نظروں کو خیرہ کر دیا ہے، ایسے دور میں علمِ دین کی اہمیت اور ضرورت کو واضح کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت بن گئی ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں اور سلف صالحین کے فہم کے مطابق، علم دین نہ صرف دنیاوی کامیابی کا ذریعہ ہے بلکہ آخرت کی ابدی فلاح کی کلید بھی ہے۔ آج ہم اس موضوع کی تفصیلی بحث پیش کریں گے۔

*نقطہ سوم: علماء کا مقام عابدوں سے اعلیٰ اور فرشتوں کے مثل ہے*

قرآنی آیت:

*﴿يَرْفَعِ اللهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَالَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ﴾* ^[المجادلہ: 11]^

*ترجمہ:* اللہ تم میں سے ایمان والوں اور اہل علم کے درجات بلند کرے گا

احادیث مبارکہ:

*"إنَّ فضلَ العالمِ على العابدِ كفضلِ القمرِ ليلةَ البدرِ على سائرِ الكواكبِ"* ^[ابوداود، ترمذی]^

*ترجمہ:* بلاشبہ عالم کی عابد پر فضیلت ایسے ہی ہے جیسے کہ چودھویں کے چاند کی سب ستاروں پر ہوتی ہے

*"فضلُ العالمِ على العابدِ كفضلي على أدناكم"* ^[ترمذی]^

*ترجمہ:* عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسے میری فضیلت تم میں سے ایک عام آدمی پر ہے

سلف صالحین کے اقوال:

*امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ:*

*"الْعُلَمَاءُ هُمْ وَرَثَةُ الْأَنْبِيَاءِ فِي تَبْلِيغِ الْحَقِّ وَإِرْشَادِ الْخَلْقِ"* ^[مجموع الفتاویٰ]^

*ترجمہ:* علماء انبیاء کے وارث ہیں حق کی تبلیغ اور خلق کی رہنمائی میں

*امام شافعی رحمہ اللہ:*

*"عَالِمُ الدِّینِ أَحَبُّ إِلَى اللهِ مِنْ أَلْفِ عَابِدٍ"* ^[حلیۃ الاولیاء]^

*ترجمہ:* علم دین والا اللہ کو ہزار عابدوں سے زیادہ محبوب ہے

*امام ابن قیم رحمہ اللہ:*

*"الْعُلَمَاءُ كَالنُّجُومِ يُهْتَدَى بِهِمْ فِي ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ"* ^[مفتاح دار السعادۃ]^

*ترجمہ:* علماء ستاروں کی مانند ہیں جن سے خشکی اور سمندر کی تاریکیوں میں ہدایت حاصل کی جاتی ہے

*ابن جوزی رحمہ اللہ:*

*"الْعَالِمُ إِذَا لَمْ يَعْمَلْ بِعِلْمِهِ فَكَالْجَاهِلِ بَلْ أَشَدُّ"* ^[صید الخاطر]^

*ترجمہ:* عالم اگر اپنے علم پر عمل نہ کرے تو جاہل کی طرح ہے بلکہ اس سے بھی بدتر

اس نقطے سے حاصل ہونے والے فوائد:

1. *درجات کی بلندی*: اللہ کے نزدیک مقام کی رفعت اور درجات کی بلندی

2. *چودھویں رات کے چاند جیسا مقام*: عابدوں پر برتری اور خصوصی فضیلت

3. *تمام مخلوق کی دعا*: زمین و آسمان کی مخلوقات علماء کے لیے دعا کرتی ہیں

4. *فرشتوں کا احترام*: فرشتے طالب علم کے لیے اپنے پر بچھاتے ہیں

5. *نجوم کی طرح ہدایت*: علماء ظلمات میں راہنمائی کا کردار ادا کرتے ہیں

6. *اللہ کو ہزار عابدوں سے زیادہ محبوب*: خصوصی قرب اور محبوبیت کا حصول

## *نقطہ چہارم: علم حاصل کرنا جنت کا راستہ اور ملائکہ کی دعا کا سبب ہے

### قرآنی آیت:

وَالَّذِينَ اهْتَدَوْا زَادَهُمْ هُدًى وَآتَاهُمْ تَقْوَاهُمْترجمہ:

اور جو لوگ ہدایت اختیار کرتے ہیں، اللہ ان کی ہدایت میں اضافہ کرتا ہے اور انہیں ان کا تقویٰ عطا فرماتا ہے۔ (سورہ محمد: 17

“مَن قَصَدَ الهِدايةَ فَسَلَكَ سَبِيلَها زَادَهُ اللّهُ عِلْمًا وَبَصِيرَةً، ثُمَّ ثَبَّتَهُ عَلَيْها، وَأَلْهَمَهُ رُشدَهُ فَآتاهُ تَقواهُ.”

ترجمہ: جو شخص ہدایت کا ارادہ کرے اور اس کی راہ اختیار کرے، اللہ اس کے علم و بصیرت میں اضافہ کر دیتا ہے، پھر اسی پر اسے ثابت قدم رکھتا ہے، اور اسے اس کی راہِ رشد الہام کرتا ہے، پس اسے تقویٰ عطا فرماتا ہے۔

### احادیث مبارکہ:

*"مَنْ سَلَكَ طَرِيقًا يَلْتَمِسُ فِيهِ عِلْمًا، سَهَّلَ اللهُ لَهُ بِهِ طَرِيقًا إِلَى الْجَنَّةِ"* ^[مسلم، ابوداود]^

*ترجمہ:* جو علم دین کی تلاش میں نکلتا ہے اللہ اس کے لیے جنت کے راستے آسان کردیتا ہے

*"وَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ لَتَضَعُ أَجْنِحَتَهَا رِضًا لِطَالِبِ الْعِلْمِ، وَإِنَّ الْعَالِمَ لَيَسْتَغْفِرُ لَهُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَمَنْ فِي الْأَرْضِ"* ^[ابوداود، ترمذی]^

*ترجمہ:* بیشک فرشتے طالب علم کی خوشی کے لیے اپنے پر بچھا دیتے ہیں اور عالم کے لیے آسمان و زمین کی ساری مخلوقات مغفرت طلب کرتی ہیں

### سلف صالحین کے اقوال:

*امام مالک رحمہ اللہ:*

*"إِنَّ هَذَا الْعِلْمَ خَيْرُ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ"* ^[ترتیب المدارک]^

*ترجمہ:* یہ علم دنیا اور آخرت کی بہترین چیز ہے

*ابن عبدالبر رحمہ اللہ:*

*"طَلَبُ الْعِلْمِ طَرِيقٌ إِلَى الْجَنَّةِ وَسَبِيلٌ إِلَى الْفَلَاحِ"* ^[جامع بیان العلم]^

*ترجمہ:* علم کا طلب جنت کا راستہ اور کامیابی کا راہ ہے

*عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ:*

*"الْعِلْمُ يَزِيدُ الْعَاقِلَ عَقْلًا وَيُنَوِّرُ الْقَلْبَ"* ^[حلیۃ الاولیاء]^

*ترجمہ:* علم عاقل کی عقل میں اضافہ کرتا ہے اور دل کو روشن کرتا ہے

*ابن قیم رحمہ اللہ:*

*"الْعِلْمُ النَّافِعُ هُوَ الَّذِي يُثْمِرُ خَشْيَةَ اللهِ"* ^[مفتاح دار السعادۃ]^

*ترجمہ:* نافع علم وہ ہے جو اللہ کے خوف کا ثمرہ ہو

### اس نقطے سے حاصل ہونے والے فوائد:

1. *جنت کے راستوں کا آسان ہونا*: علم کی تلاش جنت کی طرف لے جاتی ہے

2. *فرشتوں کا احترام اور محبت*: ملائکہ کا پر بچھانا اور خوشی

3. *کائنات کی مخلوق کی دعا*: تمام مخلوق علماء کے لیے مغفرت کی دعا کرتی ہے

4. *خشیتِ الٰہی کا حصول*: علم سے اللہ کا خوف اور تقویٰ پیدا ہوتا ہے

5. *عقل اور دل کی روشنی*: فہم و فراست میں اضافہ اور قلبی نور

6. *تمام مخلوق سے بہتری*: علماء کو ساری مخلوق پر فوقیت حاصل ہے

## *نقطہ پنجم: علم کی تعلیم دینا اور اس پر عمل کرنا سب سے افضل عبادت ہے*

### قرآنی آیت:

*﴿وَمَنْ أَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّن دَعَا إِلَى اللَّهِ وَعَمِلَ صَالِحًا وَقَالَ إِنَّنِي مِنَ الْمُسْلِمِينَ﴾* ^[فصلت: 33]^

*ترجمہ:* اور اس شخص سے بہتر کون ہو سکتا ہے جو اللہ کی طرف بلائے اور نیک عمل کرے اور کہے کہ میں مسلمانوں میں سے ہوں

### احادیث مبارکہ:

*"خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ"* ^[بخاری]^

*ترجمہ:* تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے

*"إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ وَأَهْلَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ حَتَّى النَّمْلَةَ فِي جُحْرِهَا وَحَتَّى الْحُوتَ لَيُصَلُّونَ عَلَى مُعَلِّمِ النَّاسِ الْخَيْرَ"* ^[ترمذی]^

*ترجمہ:* اللہ تعالی اور اس کے فرشتے، آسمان اور زمین والے یہاں تک کہ چیونٹی اپنے بل میں اور مچھلیاں سمندر کی گہرائی میں لوگوں کو خیر کی بات سکھانے والوں کے لیے دعا کرتی ہیں

## سلف صالحین کے اقوال:

*امام شافعی رحمہ اللہ:*

*"مَا أَفْضَلُ مَا تَقَرَّبَ بِهِ الْمُتَقَرِّبُونَ إِلَى اللهِ بَعْدَ الْفَرَائِضِ مِنْ طَلَبِ الْعِلْمِ"* ^[حلیۃ الاولیاء]^

*ترجمہ:* فرائض کے بعد علم کے طلب سے زیادہ کوئی چیز نہیں جس سے متقربین اللہ سے قرب حاصل کرتے ہیں

*عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ:*

*"تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ، فَإِذَا عَلِمْتُمْ فَاعْمَلُوا"* ^[دارمی]^

*ترجمہ:* علم دین حاصل کرو، جب حاصل کر لو تو اس پر عمل بھی کرو

*ابن تیمیہ رحمہ اللہ:*

*"الْعَمَلُ بِالْعِلْمِ ثَمَرَةُ الْعِلْمِ وَغَايَتُهُ"* ^[مجموع الفتاویٰ]^

*ترجمہ:* علم پر عمل کرنا علم کا ثمرہ اور اس کا مقصد ہے

*ابن قیم رحمہ اللہ:*

*"مَنْ عَلَّمَ وَعَمِلَ فَذَلِكَ يُدْعَى عَظِيمًا فِي مَلَكُوتِ السَّمَاوَاتِ"* ^[اعلام الموقعین]^

*ترجمہ:* جو تعلیم دے اور عمل کرے تو وہ آسمانوں کی بادشاہت میں عظیم کہلایا جاتا ہے

### اس نقطے سے حاصل ہونے والے فوائد:

1. *سب سے بہترین انسان بننا*: قرآن سیکھنے اور سکھانے والا بہترین انسان

2. *کائنات کی دعائیں*: تمام مخلوق معلم کے لیے دعا کرتی ہے

3. *صدقہ جاریہ کا ثواب*: علم کی تعلیم مرنے کے بعد بھی ثواب دیتا رہتا ہے

4. *فرائض کے بعد سب سے افضل عمل*: علم کا طلب نفل عبادات میں سے سب سے افضل

5. *آسمانوں میں عظیم کہلانا*: علم و عمل کی وجہ سے آسمانی مقام

6. *قیامت اللیل سے بہتر*: علم کی تعلیم تہجد سے بھی افضل عبادت ہے

خطبہ ثانیہ:

الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، وَالصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ عَلَى سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ خَاتَمِ النَّبِيِّينَ، وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِينَ.

أَمَّا بَعْدُ: فَاتَّقُوا اللَّهَ أَيُّهَا الْمُؤْمِنُونَ، وَاعْلَمُوا أَنَّ طَلَبَ الْعِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ. إِنَّ الْعِلْمَ نُورٌ يُهْتَدَى بِهِ، وَسُلَّمٌ تُرْقَى بِهِ دَرَجَاتُ الْجَنَّةِ.

أَيُّهَا الْمُسْلِمُونَ: الْزَمُوا حِلَقَ الذِّكْرِ وَالْعِلْمِ، وَاجْعَلُوا الْقُرْآنَ رَبِيعَ قُلُوبِكُمْ. تَذَكَّرُوا أَنَّ الْعُلَمَاءَ وَرَثَةُ الْأَنْبِيَاءِ، وَأَنَّ فَضْلَ الْعَالِمِ عَلَى الْعَابِدِ كَفَضْلِ الْقَمَرِ عَلَى سَائِرِ النُّجُومِ.

اَللّٰهُمَّ فَقِّهْنَا فِي الدِّينِ، وَعَلِّمْنَا التَّأْوِيلَ، وَارْزُقْنَا الْعَمَلَ بِالْعِلْمِ. اَللّٰهُمَّ انْشُرْ بِالْعِلْمِ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ، وَأَصْلِحْ بِهِ ذَاتَ بَيْنِهِمْ.

رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ، وَلَا تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلًّا لِلَّذِينَ آمَنُوا. رَبَّنَا إِنَّكَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ.

عِبَادَ اللَّهِ: إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ، فَاذْكُرُوا اللَّهَ يَذْكُرْكُمْ، وَاسْأَلُوهُ مِنْ فَضْلِهِ يُعْطِكُمْ.

سُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ، وَسَلَامٌ عَلَى الْمُرْسَلِينَ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں