اپنی زبان منتخب کریں

جمعرات، 26 جون، 2025

درس نمبر: 8 سورت: التین

 

کتاب کا نام: نور القرآن – مختصر و جامع دروس از سلف صالحین (سورۃ الضحیٰ تا الناس)

منہج: اقوالِ صحابہ، تابعین، ائمہ اربعہ، ابن تیمیہ، ابن قیم رحمہم اللہ کے اقتباسات کے ساتھ

درس نمبر: 8

 سورت: التین

📌 آیات: 8

📍 نزول: مکی

🔎 مرکزی موضوع: انسانی عظمت، فطرت، انحطاط اور جزا

سورۃ التین – مکمل درس

آیت 1

وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ

لفظی ترجمہ:

وَ = قسم ہے

التِّينِ = انجیر کی

وَالزَّيْتُونِ = اور زیتون کی

سادہ ترجمہ:

قسم ہے انجیر اور زیتون کی۔

تفسیر:

انجیر اور زیتون دو معروف پھل ہیں۔ بعض مفسرین کے نزدیک یہ دو علاقے شام و فلسطین کی علامت ہیں جہاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ظہور ہوا۔

اقوالِ سلف:

🔹 قتادہ رحمہ اللہ:

«التين والزيتون هما الشجرتان المعروفتان، فيهما منافع عظيمة.»

"انجیر اور زیتون دو معروف درخت ہیں، جن میں عظیم فائدے ہیں۔"

🔹 ابن عباس رضی اللہ عنہ:

«التين: مسجد دمشق، والزيتون: مسجد بيت المقدس.»

"انجیر سے مراد دمشق کی مسجد، اور زیتون سے مراد بیت المقدس کی مسجد ہے۔"

نکات:

1. قرآن مجید میں قسم سے بات کی اہمیت اجاگر کی جاتی ہے۔

2. اللہ کی تخلیق میں حکمت اور نشانیاں ہیں۔

3. انبیاء کرام سے نسبت رکھنے والے علاقے محترم ہیں۔

آیت 2

وَطُورِ سِينِينَ

لفظی ترجمہ:

وَ = اور

طُورِ = پہاڑ

سِينِينَ = سینا (مقدس مقام)

سادہ ترجمہ:

اور طورِ سینا کی قسم۔

تفسیر:

یہ وہ پہاڑ ہے جہاں حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے براہ راست کلام سے نوازا۔

اقوالِ سلف:

🔹 مجاہد رحمہ اللہ:

«هو الجبل الذي كلم الله عليه موسى عليه السلام.»

"یہ وہ پہاڑ ہے جس پر اللہ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے بات کی۔"

🔹 عکرمه رحمہ اللہ:

«سِينِينَ: معناه المبارك.»

"سینین کا مطلب ہے: بابرکت۔"

نکات:

1. اللہ کی تجلی کے مقام کی قسم بھی ذکر ہے۔

2. وحی کے عظیم لمحات کی یاد دہانی۔

3. نبوت کے مراکز اہمیت کے حامل ہیں۔

آیت 3

وَهَٰذَا الْبَلَدِ الْأَمِينِ

لفظی ترجمہ:

وَ = اور

هَٰذَا = یہ

الْبَلَدِ = شہر

الْأَمِينِ = امن والا

سادہ ترجمہ:

اور اس امن والے شہر (مکہ) کی قسم۔

تفسیر:

یہ مکہ مکرمہ کی طرف اشارہ ہے، جو اللہ کے حضور امن والا اور نبی اکرم ﷺ کا مولد ہے۔

اقوالِ سلف:

🔹 ابن عباس رضی اللہ عنہ:

«البلد الأمين: مكة.»

"البلد الأمین سے مراد مکہ ہے۔"

🔹 ابن کثیر رحمہ اللہ:

«لشرفه وحرمة من دخله.»

"اس کے شرف اور اس میں داخل ہونے والوں کے امن کی بنا پر قسم کھائی گئی۔"

نکات:

1. مکہ کی حرمت اللہ تعالیٰ کے نزدیک عظیم ہے۔

2. شہرِ مکہ نبی ﷺ کی بعثت کی جگہ ہے۔

3. مکہ اہلِ ایمان کے لیے امن و سلامتی کا مرکز ہے۔

آیت 4

لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ

لفظی ترجمہ:

لَقَدْ = یقیناً

خَلَقْنَا = ہم نے پیدا کیا

الْإِنسَانَ = انسان کو

فِي = میں

أَحْسَنِ = بہترین

تَقْوِيمٍ = ساخت

سادہ ترجمہ:

یقیناً ہم نے انسان کو بہترین ساخت میں پیدا کیا۔

اقوالِ سلف:

🔹 ابن عباس رضی اللہ عنہ:

«سويًّا، معتدلًا، حسن الصورة.»

"یعنی متوازن، خوبصورت اور متقیم قامت والا۔"

🔹 ابن قیم رحمہ اللہ:

«جسمه وخلقه وروحه في أحسن تقويم.»

"اس کا جسم، ساخت اور روح بہترین انداز پر ہے۔"

نکات:

1. انسان اللہ کی بہترین تخلیق ہے۔

2. انسان کی ساخت جسمانی و روحانی دونوں لحاظ سے عظیم ہے۔

3. اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا۔

آیت 5

ثُمَّ رَدَدْنَاهُ أَسْفَلَ سَافِلِينَ

لفظی ترجمہ:

ثُمَّ = پھر

رَدَدْنَاهُ = ہم نے اسے لوٹا دیا

أَسْفَلَ = سب سے نیچے

سَافِلِينَ = نیچوں میں

سادہ ترجمہ:

پھر ہم نے اسے سب سے نیچے درجے میں لوٹا دیا۔

اقوالِ سلف:

🔹 مجاہد رحمہ اللہ:

«في النار بعد الكِبَر والعجز عن الطاعة.»

"بڑھاپے اور عبادت سے عاجز ہونے کے بعد وہ آگ میں لوٹا دیا گیا۔"

🔹 حسن بصری رحمہ اللہ:

«ردّ إلى الجهل بعد العلم، وإلى العجز بعد القوة.»

"علم کے بعد جہالت، اور طاقت کے بعد کمزوری کی طرف لوٹا دیا گیا۔"

 

نکات:

1. انسان اگر گمراہی میں جائے تو پستی میں جا گرتا ہے۔

2. اصل شرف ایمان اور عمل میں ہے، نہ کہ صرف تخلیق میں۔

3. دینی انحراف تباہی کا سبب ہے۔

آیت 6

إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ

لفظی ترجمہ:

إِلَّا = سوائے

الَّذِينَ = ان لوگوں کے

آمَنُوا = ایمان لائے

وَعَمِلُوا = اور عمل کیے

الصَّالِحَاتِ = نیک اعمال

فَلَهُمْ = تو ان کے لیے

أَجْرٌ = اجر ہے

غَيْرُ = نہیں

مَمْنُونٍ = منقطع/ختم ہونے والا

سادہ ترجمہ:

سوائے ان کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے، ان کے لیے ختم نہ ہونے والا اجر ہے۔

اقوالِ سلف:

🔹 ابن عباس رضی اللہ عنہ:

«غير ممنون: غير منقوص ولا منقطع.»

"یعنی نہ گھٹنے والا اور نہ ختم ہونے والا۔"

🔹 سعید بن جبیر رحمہ اللہ:

«الأجر المتواصل في الجنة.»

"یعنی جنت میں جاری و ساری اجر۔"

نکات:

1. ایمان اور عمل صالح انسان کو عروج بخشتے ہیں۔

2. دنیا و آخرت کی کامیابی کا راز ان دو چیزوں میں ہے۔

3. اللہ کا اجر دائمی اور ناقابلِ فنا ہے۔

آیت 7

فَمَا يُكَذِّبُكَ بَعْدُ بِالدِّينِ

لفظی ترجمہ:

فَمَا = پھر کیا

يُكَذِّبُكَ = تجھے جھٹلاتا ہے

بَعْدُ = اس کے بعد

بِالدِّينِ = دین (یعنی جزا و سزا)

سادہ ترجمہ:

پھر تجھے دین (یعنی قیامت) کے بارے میں کون جھٹلا سکتا ہے؟

 

اقوالِ سلف:

🔹 ابن کثیر رحمہ اللہ:

«أي بعد هذا البيان والوضوح، من يجرؤ على التكذيب؟»

"یعنی اتنے واضح بیان کے بعد کون جرات کرے گا جھٹلانے کی؟"

نکات:

1. قیامت کا انکار عقل اور وحی دونوں کے خلاف ہے۔

2. ایمان کے لیے دلائل روشن ہیں۔

3. انکارِ دین ہٹ دھرمی کا نتیجہ ہے۔

آیت 8

أَلَيْسَ اللَّهُ بِأَحْكَمِ الْحَاكِمِينَ

لفظی ترجمہ:

أَلَيْسَ = کیا نہیں ہے

اللَّهُ = اللہ

بِأَحْكَمِ = سب سے بڑا حاکم

الْحَاكِمِينَ = فیصلہ کرنے والوں میں

سادہ ترجمہ:

کیا اللہ سب سے بڑا فیصلہ کرنے والا نہیں ہے؟

اقوالِ سلف:

🔹 شریح القاضی رحمہ اللہ:

«إن الله لا يظلم أحداً، ولا يبطل عمل عامل.»

"بیشک اللہ کسی پر ظلم نہیں کرتا، نہ کسی کے عمل کو ضائع کرتا ہے۔"

🔹 ابن قیم رحمہ اللہ:

«هو الذي يحكم بالعدل المطلق، لا يظلم مثقال ذرة.»

"وہی ہے جو مکمل عدل سے فیصلہ کرتا ہے، ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کرتا۔"

نکات:

1. اللہ تعالیٰ کا ہر فیصلہ عدل پر مبنی ہے۔

2. انسان کو یقین رکھنا چاہیے کہ اللہ عادل ترین ہے۔

3. قیامت میں عدلِ کامل ہوگا۔


🕌 خطبہ جمعہ: -سوشل میڈیا کی پانچ بڑی تباہ کاریوں قرآن، سنت اور سلف کی روشنی میں

🕌 خطبہ جمعہ:   -سوشل میڈیا کی پانچ بڑی تباہ کاریوں قرآن، سنت اور سلف کی روشنی میں

إنَّ الحَمْدَ لِلَّهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ، وَنَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شُرُورِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا، مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلاَ مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلاَ هَادِيَ لَهُ. وَأَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، أَرْسَلَهُ بِالحَقِّ بَشِيرًا وَنَذِيرًا بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ. مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا:

*يَا أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ، وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ.* 

يَا أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ، وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا، وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيرًا وَنِسَاءً، وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالأَرْحَامَ، إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا.

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا، اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلاً سَدِيدًا، يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ، وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا.

*اما بعد:

فَإِنَّ أَصْدَقَ الحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ، وَخَيْرَ الهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَشَرَّ الأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ، وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلاَلَةٌ، وَكُلَّ ضَلاَلَةٍ فِي النَّارِ.

 اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ

اَللّٰهُمّ بَارِكْ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ [q

1. اللَّهُمَّ طَهِّرْ قَلْبِي مِنَ النِّفَاقِ، وَعَمَلِي مِنَ الرِّيَاءِ

2. اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ مُنْكَرَاتِ الْأَخْلَاقِ، وَالْأَعْمَالِ، وَالْأَهْوَاءِ

3. اللَّهُمَّ زَيِّنَّا بِزِينَةِ الْإِيمَانِ، وَاجْعَلْنَا هُدَاةً مُهْتَدِينَ

4. اللَّهُمَّ احْفَظْنِي مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ وَمِنْ خَلْفِي، وَعَنْ يَمِينِي، وَعَنْ شِمَالِي، وَمِنْ فَوْقِي، وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِي

5. اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا مِمَّنْ يَسْتَمِعُونَ الْقَوْلَ فَيَتَّبِعُونَ أَحْسَنَهُ

6. اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي لَكَ شَكَّارًا، لَكَ ذَكَّارًا، لَكَ رَهَّابًا، لَكَ مِطْوَاعًا، إِلَيْكَ مُخْبِتًا، إِلَيْكَ أَوَّاهًا مُنِيبًا

7. اللَّهُمَّ اكْفِنَا شَرَّ مَا فِي الإِنْتِرْنَتْ وَسَائِلِهِ وَمِنْ شَرِّ كُلِّ فِتْنَةٍ تُفْسِدُ بِهَا قُلُوبَنَا

8. اللَّهُمَّ نَقِّنَا مِنَ الذُّنُوبِ وَالْمَعَاصِي كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ

9. اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا مِنَ الَّذِينَ يُحِبُّونَ الْحَيَاءَ وَيُبْغِضُونَ الْفُجُورَ وَالْمَعَاصِي

10. اللَّهُمَّ اجْعَلِ الْقُرْآنَ رَبِيعَ قُلُوبِنَا، وَنُورَ صُدُورِنَا، وَذَهَابَ هُمُومِنَا

11. اللَّهُمَّ اهْدِ قَلْبِي وَسَدِّدْ لِسَانِي، وَاسْلُلْ سَخِيمَةَ قَلْبِي

12. اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ

13. اللَّهُمَّ اجْعَلْ أَعْمَالَنَا خَالِصَةً لِوَجْهِكَ، وَاجْعَلْهَا سَبَبًا لِنَجَاتِنَا

14. اللَّهُمَّ ارْزُقْنَا صُحْبَةَ الصَّالِحِينَ وَالبُعدَ عَنِ الفَاسِقِينَ وَالفُجَّارِ

15. اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا مِمَّنْ يَسْتَخْدِمُ التِّكْنُولُوجِيَا فِي طَاعَتِكَ، وَلَا تَجْعَلْهَا عَلَيْنَا سَبَبًا لِلْمَعْصِيَةِ



، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ.
وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ جَحْدِ الْبَلَاءِ وَدَرَكِ الشَّقَاءِ وَسُوءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ.
وَصَلَّى اللَّهُ وَسَلَّمَ وَبَارَكَ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ أَجْمَعِينَ

اے مسلمانو!

ہم ایک ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں سوشل میڈیا ایک طاقتور ذریعہ بن چکا ہے — معلومات، روابط، اور اظہار کا۔ مگر یہی وسیلہ اخلاقی گراوٹ، فحاشی، جھوٹ، غیبت، اور ریاکاری کا دروازہ بھی بن چکا ہے۔

یہ پلیٹ فارم جہاں خیر ممکن ہے، وہیں شر کا سیلاب بھی جاری ہے۔

قرآن و سنت اور سلف صالحین کی روشنی میں ہمارا فرض ہے کہ ہم سوشل میڈیا کے خطرات کو پہچانیں، خود کو اور اپنے اہل و عیال کو اس کے فتنوں سے بچائیں، اور تقویٰ، حیا اور علم کی طرف پلٹیں۔

آج کے اس خطبے میں ہم سوشل میڈیا کی پانچ بڑی تباہ کاریوں کا جائزہ لیں گے، قرآن، احادیث اور سلف صالحین کے اقوال کی روشنی میں۔

نکتہ 1: بے حیائی، فحاشی اور نظریاتی گمراہی کی ترویج

📖 قرآن:

> ڤ قُلْ إِنَّ مَنْ حَرَّمَ زِينَةَ اللهِ الٌتِي أَخْرَجَ لِعِبَادِهِ وَالْطَّيِّبَاتِ مِنْ الرِّزْقِڥ (الاعراف: 32)

> ترجمہ: "فرما دیجیے: اللہ کی زینت کو کس نے حرام کیا جو اس نے اپنے بندوں کے لیے پیدا کی؟"

📜 حدیث:

> لَيَكُونَنَّ مِن أُمَّتِي أَقْوَامٌ يُسْتَحِلُّونَ الْحِرَ وَالْحَرِيرَ وَالْخَمْرَ وَالْمَعَازِفَ (بخاری)

> ترجمہ: "میری امت میں کچھ لوگ ہوں گے جو زنا، ریشم، شراب اور گانے کو حلال سمجھیں گے۔"

📘 قولِ سلف:

> قال ابن القيم: "الغناء بريد الزنا"

> ترجمہ: "گانا زنا کا دروازہ ہے۔"

📌 تجویز: بچوں اور نوجوانوں کو سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد سے بچانے کے لیے والدین اور علما کو رہنمائی دینی چاہیے۔

نکتہ 2: ریاکاری (دکھاوا) اور اعمال کی بربادی

📖 قرآن:

> ڤ فويلٌ لِلْمُصَلِّينَ الَّذِينَ هُمْ عَنْ صَلاتِهِمْ سَاهُونَ الَّذِينَ هُمْ يُرَاءُونَ (الماعون: 4-6)

> ترجمہ: "تباہی ہے ان نمازیوں کے لیے جو دکھاوا کرتے ہیں۔"

📜 حدیث:

> أَخْوَفُ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمُ الشِّرْكُ الأَصْغَرُ، قَالُوا: وَمَا الشِّرْكُ الأَصْغَرُ؟ قَالَ: الرِّيَاءُ (مسند احمد)

> ترجمہ: "مجھے تم پر سب سے زیادہ خطرہ چھوٹے شرک یعنی ریاکاری کا ہے۔"

📘 قولِ سلف:

> قال الفضيل بن عياض: "تركُ العمل من أجل الناس رياء، والعمل من أجلهم شرك، والإخلاص أن يعافيك الله منهما."

> ترجمہ: "لوگوں کے لیے عمل چھوڑنا ریا ہے، ان کے لیے کرنا شرک ہے، اخلاص یہ ہے کہ اللہ دونوں سے بچا لے۔"

📌 تجویز: نیت کو خالص رکھنے کے لیے سوشل میڈیا پر عبادات اور صدقات کی تشہیر سے گریز کریں۔

نکتہ 3: جھوٹ، بہتان اور غیبت کا پھیلاؤ

📖 قرآن:

> يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَلا تَجَسَّسُوا وَلا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا (الحجرات: 12)

> ترجمہ: "گمان سے بچو، اور تجسس نہ کرو، اور تم میں سے کوئی کسی کی غیبت نہ کرے۔"

📜 حدیث:

> هَلْ تَدْرُونَ مَا الْغِيبَةُ؟ قَالُوا: اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ. قَالَ: ذِكْرُكَ أَخَاكَ بِمَا يَكْرَهُ (مسلم)

> ترجمہ: "جانتے ہو غیبت کیا ہے؟ یہ کہ تم اپنے بھائی کا ذکر کرو جسے وہ ناپسند کرے۔"

📘 قولِ سلف:

> قيل للحسن البصري: هل الغيبة أشد أم الزنا؟ قال: "الغيبة لا تُتَابُ منها، والزنا يُتَابُ منه"

> ترجمہ: "کسی نے حسن بصری سے پوچھا: غیبت بدتر ہے یا زنا؟ فرمایا: غیبت کی توبہ قبول نہیں، زنا کی ہو جاتی ہے (جب تک مظلوم معاف نہ کرے)۔"

📌 تجویز: سوشل میڈیا پر کسی کی عزت پر حملہ یا الزام تراشی کرنے سے مکمل پرہیز کریں۔

نکتہ 4: دل کی سختی اور عبادت سے دوری

📖 قرآن:

> ڤ أَلَمْ يَأْنِ لِلَّذِينَ آمَنُوا أَن تَخْشَعَ قُلُوبُهُمْ لِذِكْرِ اللَّهِ (الحدید: 16)

> ترجمہ: "کیا ایمان والوں کے لیے ابھی وقت نہیں آیا کہ ان کے دل اللہ کے ذکر کے لیے جھک جائیں؟"

📜 حدیث:

> تُعْرَضُ الْفِتَنُ عَلَى الْقُلُوبِ كَالْحَصِيرِ عُودًا عُودًا (مسلم)

> ترجمہ: "دلوں پر فتنے چٹائی کی طرح ایک ایک کرکے پیش کیے جاتے ہیں۔"

📘 قولِ سلف:

> قال ابن مسعود: "القلبُ إذا كثُرَ عليه الغفلةُ اسودَّ وماتَ."

> ترجمہ: "جب دل پر غفلت چھا جائے تو وہ سیاہ اور مردہ ہو جاتا ہے۔"

📌 تجویز: سوشل میڈیا کا وقت محدود کریں، اور قرآن کی تلاوت، ذکر اور نماز کا اہتمام بڑھائیں۔

نکتہ 5: نامحرموں سے تعلقات اور گناہوں کی تشہیر

📖 قرآن:

> ڤ قل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ (النور: 30)

> ترجمہ: "مومنوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی نظریں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔"

📜 حدیث:

> لِكُلِّ ابْنِ آدَمَ نَصِيبٌ مِنَ الزِّنَا، وَزِنَا الْعَيْنِ النَّظَرُ... (بخاری و مسلم)

> ترجمہ: "ابنِ آدم کو زنا کا حصہ ملا ہے، آنکھ کا زنا نظر ہے..."

📘 قولِ سلف:

> قال الحسن البصري: "من نظر إلى المحرمات أورثه الله ظلمةً في قلبه."

> ترجمہ: "جو محرمات کو دیکھتا ہے، اللہ اس کے دل میں تاریکی بھر دیتا ہے۔"

📌 تجویز: انسٹاگرام، فیس بک اور دیگر ایپس پر فالو اور فرینڈ لسٹ میں نامحرموں کو شامل نہ کریں، اور اپنی فیڈ کو پاک رکھیں۔

جاری؟؟؟؟؟
اَلْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ، كَمَا يُحِبُّ رَبُّنَا وَيَرْضَى، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ وَسَلَّمَ تَسْلِيمًا كَثِيرًا۔

أُوصِيكُمْ وَنَفْسِي بِتَقْوَى اللَّهِ، فَإِنَّهَا زَادُ الْمُتَّقِينَ، وَوَصِيَّةُ اللَّهِ لِلْأَوَّلِينَ وَالْآخِرِينَ، قَالَ تَعَالَى:
﴿وَلَقَدْ وَصَّيْنَا ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَٰبَ مِن قَبۡلِكُمۡ وَإِيَّاكُمۡ أَنِ ٱتَّقُواْ ٱللَّهَ﴾ (النساء131)
عِبَادَ اللهِ!
إِنَّ أَفْضَلَ الْكَلَامِ كَلَامُ اللَّهِ، وَخَيْرَ الْهُدَى هُدَى مُحَمَّدٍ ﷺ، وَشَرَّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ، وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ، وَكُلَّ ضَلَالَةٍ فِي النَّارِ۔
إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ وَإِيتَاءِ ذِي الْقُرْبَىٰ وَيَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنْكَرِ وَالْبَغْيِ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ (النحل: 90)
فَاذْكُرُوا اللَّهَ يَذْكُرْكُمْ، وَاشْكُرُوهُ عَلَى نِعَمِهِ يَزِدْكُمْ، وَلَذِكْرُ اللَّهِ أَكْبَرُ، وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُونَ۔
وَصَلَّى اللَّهُ وَسَلَّمَ وَبَارَكَ عَلَى نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ أَجْمَعِينَ

 


جمعرات، 12 جون، 2025

🕌 عنوان: قربانی کے بعد گناہ؟ فحاشی اور بے حیائی کی اسلام میں کوئی گنجائش نہی


 🕌 خطبہ جمعہ

عنوان: قربانی کے بعد گناہ؟ فحاشی اور بے حیائی کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں!
نکتہ 1: عید خوشی کا دن ہے، بے حیائی کا نہیں
📖 قرآن:
﴿قُلْ بِفَضْلِ اللَّهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَٰلِكَ فَلْيَفْرَحُوا﴾
(یونس: 58)
ترجمہ: "فرما دیجیے کہ اللہ کے فضل اور اس کی رحمت پر خوش ہو جاؤ، یہی بہتر ہے ان سب چیزوں سے جو وہ جمع کرتے ہیں۔"
🟢 تشریح: عید کی خوشی اللہ کے احسان اور بندگی پر ہونی چاہیے، نہ کہ موسیقی، ناچ گانے، اور فیشن پر۔
📜 حدیث:
«إِنَّ اللَّهَ لَا يَنظُرُ إِلَى صُوَرِكُمْ وَلَا إِلَى أَجْسَادِكُمْ، وَلَكِنْ يَنظُرُ إِلَى قُلُوبِكُمْ وَأَعْمَالِكُمْ»
(مسلم: 2564)
ترجمہ: "اللہ نہ تمہاری شکلوں کو دیکھتا ہے، نہ جسموں کو، بلکہ تمہارے دلوں اور اعمال کو دیکھتا ہے۔"
🟢 تشریح: عید کا لباس، سیلفی، میک اپ – یہ سب فضول ہیں جب تک دل اور عمل پاک نہ ہوں۔
📘 قولِ سلف:
قال ابن القيم:
"العِيدُ شُكْرٌ لَا فُجُورٌ، وَسُرُورٌ لَا مَعْصِيَةَ فِيهِ."
ترجمہ: "عید شکر کا دن ہے، نہ کہ فحاشی و معصیت کا۔"
🟢 تشریح: عید کا اصل مفہوم اللہ کا شکر ہے، نافرمانی نہیں۔
نکتہ 2: بے حیائی کا انجام – دنیا میں ذلت، آخرت میں عذاب
📖 قرآن:
﴿إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَن تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ﴾
(النور: 19)
ترجمہ: "جو لوگ چاہتے ہیں کہ اہلِ ایمان میں فحاشی پھیلے، ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔"
🟢 تشریح: فحاشی صرف کرنے والا نہیں، بلکہ اسے عام کرنے والا بھی مجرم ہے – جیسے ٹک ٹاک وائرل کرنا۔
📜 حدیث:
«كُلُّ أُمَّتِي مُعَافًى إِلَّا الْمُجَاهِرِينَ»
(بخاری: 6069)
ترجمہ: "میری امت کے سب افراد معاف ہیں، سوائے ان کے جو گناہ کو ظاہر کرتے ہیں۔"
🟢 تشریح: گناہ چھپا کر شرمندگی رکھنا بہتر ہے، مگر اسے سوشل میڈیا پر ظاہر کرنا دوہرا جرم ہے۔
📘 قولِ سلف:
قال سفيان الثوري:
"إذا فَسَدَ الحياءُ، فاعلمْ أنَّ القلبَ ميتٌ."
ترجمہ: "جب حیا ختم ہو جائے، تو سمجھ لو کہ دل مر چکا ہے۔"
🟢 تشریح: بے حیائی دل کی موت کا ثبوت ہے۔
نکتہ 3: سوشل میڈیا اور بے حیائی – گناہوں کا نیا دروازہ
📖 قرآن:
﴿وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ﴾
(البقرہ: 168)
ترجمہ: "شیطان کے قدموں کی پیروی نہ کرو۔"
🟢 تشریح: ہر ویڈیو، ہر تصویر، ہر پوسٹ سوچ سمجھ کر کریں – شیطان کی راہ نہ بنیں۔
📜 حدیث:
«الْعَيْنَانِ زِنَاهُمَا النَّظَرُ»
(مسلم: 2657)
ترجمہ: "آنکھوں کا زنا (حرام) نظارہ ہے۔"
🟢 تشریح: موبائل پر حرام مناظر دیکھنا بھی زنا کی طرف پہلا قدم ہے۔
📘 قول سلف:
قال إبراهيم النخعي:
"مَا مِنْ رَجُلٍ يُظْهِرُ فَاحِشَةً إِلَّا كَانَ أَخْبَثَ النَّاسِ."
ترجمہ: "جو فحاشی ظاہر کرے وہ بدترین انسان ہے۔"
🟢 تشریح: نیکی چھپاؤ، گناہ ہرگز نہ دکھاؤ!
نکتہ 4: نوجوانوں کی تربیت – والدین کی ذمہ داری
📖 قرآن:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا﴾
(التحریم: 6)
ترجمہ: "اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو جہنم کی آگ سے بچاؤ۔"
🟢 تشریح: صرف قربانی خریدنا کافی نہیں، بچوں کے اخلاق بھی سنواریں۔
📜 حدیث:
«كُلُّكُمْ رَاعٍ، وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ»
(بخاری: 893)
ترجمہ: "تم میں سے ہر ایک نگران ہے، اور اپنی رعیت کے بارے میں جواب دہ ہے۔"
🟢 تشریح: بچوں کے فون، دوستی، لباس – سب پر والدین کی نظر ہونی چاہیے۔
📘 قول سلف:
قال الحسن البصري:
"من ضيع أهلَهُ في الدنيا، يُضَيِّعُهُم اللهُ في الآخرة."
ترجمہ: "جو دنیا میں اہلِ خانہ کو بگاڑ دے، اللہ اُسے آخرت میں چھوڑ دے گا۔"
🟢 تشریح: اولاد کو دین سکھانا اصل قربانی ہے۔
نکتہ 5: قربانی صرف جانور کی نہیں، نفس، جذبات اور گناہوں کی بھی ہونی چاہیے
📖 قرآن:
﴿لَن يَنَالَ اللَّهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَٰكِن يَنَالُهُ التَّقْوَىٰ مِنكُمْ﴾
(الحج: 37)
ترجمہ: "اللہ کو نہ گوشت پہنچتا ہے نہ خون، بلکہ تمہارا تقویٰ پہنچتا ہے۔"
🟢 تشریح: قربانی کی اصل روح اللہ کے لیے اخلاص، اطاعت، اور گناہوں سے دوری ہے۔
📜 حدیث:
«إِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذِّبْحَةَ»
(مسلم: 1955)
ترجمہ: "جب قربانی کرو تو بہترین انداز سے کرو۔"
🟢 تشریح: جسم کے ساتھ دل بھی اللہ کے حضور جھکے۔
📘 قول سلف:
قال ابن القيم:
"لَيْسَ الْمُرَادُ بِالذَّبْحِ إِهْلَاكَ الْحَيَوَانِ، بَلْ إِهْلَاكَ الْهَوَى."
ترجمہ: "قربانی جانور کی ہلاکت نہیں، بلکہ اپنے نفس کی خواہشات کا خاتمہ ہے۔"
🟢 تشریح: اگر نفس وہی گناہ کرتا رہا تو قربانی صرف رسم بن کر رہ گئی۔