پیر، 30 مارچ، 2020

قول ثقیل

انا سنلقی علیک قولا ثقیلا

سورہ مزمل

ان ھؤلاء یحبون العاجلةویذرون وراءھم یوما ثقیلا

سورہ انسان

سورہ مزمل میں قول کے ساتھ
ثقیل ایا ہے یعنی قول سے مراد قران ہے اور اس کی صفت ثقیل
لائی گئی
اور سورہ انسان میں یوم کی صفت ثقیل  لائی گئی جس سے
مراد یوم قیامت ہے

نکتہ۔ یوم ثقیل میں نجات چاہتے ہو تو قول ثقیل کو اپنا لو
اور قول کی صفت ثقیل میں اشارہ ہے کہ قران کوئی سطحی
کتاب نہیں ہے۔ بہت وزن دار کتاب ہے اگر باوزن بننا چاہتے ہو
تو قران سے رشتہ جوڑ لو
(تحریر قاسمی صاحب)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Featured Post

آیت الکرسی پڑھنے کی فضیلت بتاۓ.... طالبہ طس بنت قیوم

 الحمد للہ. ابن کثیررحمہ اللہ تعالی سورۃ البقرۃ کی آیۃ الکرسی کی تفسیرکرتےہو‏ۓ کہتے ہیں : یہ آیۃ الکرسی ہے جس کی فضیلت میں نبی صلی اللہ علیہ...