انا سنلقی علیک قولا ثقیلا
سورہ مزمل
ان ھؤلاء یحبون العاجلةویذرون وراءھم یوما ثقیلا
سورہ انسان
سورہ مزمل میں قول کے ساتھ
ثقیل ایا ہے یعنی قول سے مراد قران ہے اور اس کی صفت ثقیل
لائی گئی
اور سورہ انسان میں یوم کی صفت ثقیل لائی گئی جس سے
مراد یوم قیامت ہے
نکتہ۔ یوم ثقیل میں نجات چاہتے ہو تو قول ثقیل کو اپنا لو
اور قول کی صفت ثقیل میں اشارہ ہے کہ قران کوئی سطحی
کتاب نہیں ہے۔ بہت وزن دار کتاب ہے اگر باوزن بننا چاہتے ہو
تو قران سے رشتہ جوڑ لو
(تحریر قاسمی صاحب)
سورہ مزمل
ان ھؤلاء یحبون العاجلةویذرون وراءھم یوما ثقیلا
سورہ انسان
سورہ مزمل میں قول کے ساتھ
ثقیل ایا ہے یعنی قول سے مراد قران ہے اور اس کی صفت ثقیل
لائی گئی
اور سورہ انسان میں یوم کی صفت ثقیل لائی گئی جس سے
مراد یوم قیامت ہے
نکتہ۔ یوم ثقیل میں نجات چاہتے ہو تو قول ثقیل کو اپنا لو
اور قول کی صفت ثقیل میں اشارہ ہے کہ قران کوئی سطحی
کتاب نہیں ہے۔ بہت وزن دار کتاب ہے اگر باوزن بننا چاہتے ہو
تو قران سے رشتہ جوڑ لو
(تحریر قاسمی صاحب)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں