Stay
at home
فقہ کا ایک قاعدہ ہے:
المشقة تجلب التيسير (مصیبت آسانی لاتی ہے)
فقہا کے نزدیک اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی دشواری یا مصیبت (مثلاً بیماری) کے رہتے ہوئے عبادت کی جائے، اور اس سے کرنے والے کو نقصان پہنچنے کا امکان ہو، جیسے موت کا خطرہ، یا کوئی جسمانی نقصان، یا مرض میں اضافہ، یا شفایابی میں تاخیر ہو، یا تکلیف بڑھ جائے، تو ایسی صورت میں کرنے والا نقصان والے کام کی جگہ وہ کام کرے گا، جس میں اس کو نقصان نہیں پہنچے.
اس تعلق سے چند مثالیں دی جاتی ہیں. جیسے نماز کے لیے وضو کی جگہ تیمم، سفر کی حالت میں اگر کچھ نہ ملے تو مردار کھانا، وغیرہ.
اس میں معاصر مثال کے طور پر کورونا وائرس کی وبا بھی شامل ہوسکتی ہے. یعنی اس وبا کے نقصان سے بچنے کے لیے جمعہ و مسجد کی جماعت چھوڑنا، لاک ڈاؤن پر عمل کرنے کے لیے مساجد بند کرنا، وغیرہ. کیونکہ یہ بیماری بطور خاص اجتماع سے پھیلتی ہے.
جن آیات و احادیث سے یہ قاعدہ مستنبط (infer) کیا گیا ہے، ان میں سے ایک آیت یہ ہے: يُرِيدُ ٱللَّهُ بِكُمُ ٱلْيُسْرَ وَلَا يُرِيدُ بِكُمُ ٱلْعُسْرَ (2:185). یعنی خدا تمہارے لیے آسانی چاہتا ہے، اور وہ تمھارے لیے سختی نہیں چاہتا.
j qasmi
فقہ کا ایک قاعدہ ہے:
المشقة تجلب التيسير (مصیبت آسانی لاتی ہے)
فقہا کے نزدیک اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی دشواری یا مصیبت (مثلاً بیماری) کے رہتے ہوئے عبادت کی جائے، اور اس سے کرنے والے کو نقصان پہنچنے کا امکان ہو، جیسے موت کا خطرہ، یا کوئی جسمانی نقصان، یا مرض میں اضافہ، یا شفایابی میں تاخیر ہو، یا تکلیف بڑھ جائے، تو ایسی صورت میں کرنے والا نقصان والے کام کی جگہ وہ کام کرے گا، جس میں اس کو نقصان نہیں پہنچے.
اس تعلق سے چند مثالیں دی جاتی ہیں. جیسے نماز کے لیے وضو کی جگہ تیمم، سفر کی حالت میں اگر کچھ نہ ملے تو مردار کھانا، وغیرہ.
اس میں معاصر مثال کے طور پر کورونا وائرس کی وبا بھی شامل ہوسکتی ہے. یعنی اس وبا کے نقصان سے بچنے کے لیے جمعہ و مسجد کی جماعت چھوڑنا، لاک ڈاؤن پر عمل کرنے کے لیے مساجد بند کرنا، وغیرہ. کیونکہ یہ بیماری بطور خاص اجتماع سے پھیلتی ہے.
جن آیات و احادیث سے یہ قاعدہ مستنبط (infer) کیا گیا ہے، ان میں سے ایک آیت یہ ہے: يُرِيدُ ٱللَّهُ بِكُمُ ٱلْيُسْرَ وَلَا يُرِيدُ بِكُمُ ٱلْعُسْرَ (2:185). یعنی خدا تمہارے لیے آسانی چاہتا ہے، اور وہ تمھارے لیے سختی نہیں چاہتا.
j qasmi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں