اپنی زبان منتخب کریں

جمعہ، 5 فروری، 2016

نشید (نظم) یا طیبہ یا طیبہ/یامکہ یا مکہ پڑھنے وسننے کا حکم

نشید (نظم) یا طیبہ یا طیبہ/یامکہ یا مکہ پڑھنے وسننے کا حکم   
فضیلۃ الشیخ صالح بن سعد السحیمی حفظہ اللہ
ترجمہ: طارق علی بروہی
نشر و اشاعت : عبدالمومن سلفی
-----------------------------------------------------------------------------------------------------------------
------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
سوال: سوال ہے کہ ایک اسلامی نشید (نظم/ترانہ/گیت) کہ یہ الفاظ ہیں کہ ’’ألا يا الله بنظرة من العين الرحيمة تداوي كل ما بي من أمراض سقيمة‘‘ (اے اللہ! اپنے آنکھ کی ایسی نظر رحمت بھیج جو میرے تمام امراض کا علاج بن جائے) کیا ان الفاظ میں کوئی مضائقہ ہے؟
جواب: مجھے نہیں معلوم کہ ’’من عین رحیمۃ‘‘ (رحمت والی آنکھ سے) اس کی کیا مراد ہے، آیا وہ اللہ کو پکار رہا ہے کہ وہ اس کے لئے اپنی مخلوقات میں سے کسی کو مسخر کردے یا پھر اس سے مراد اللہ تعالی کو پکارنا ہے۔ بہرحال اگرچہ اس کی مراد اللہ تعالی ہی کو پکارنا کیوں نہ ہو پھر بھی اس قسم کی عبارات سے تعبیر کرنا جائز نہیں۔ کیونکہ اللہ تعالی کی صفات کو نہیں پکارا جاتا (بلکہ اس کی ذات کو پکارا جاتا ہے)۔ ہم جانتے اور مانتے ہیں کہ اللہ تعالی کی دو آنکھیں ہیں جیسا کہ اس کی شان وعظمت کے لائق ہیں، لیکن ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ یا عین اللہ (اے اللہ تعالی کی آنکھ) بلکہ بعض علماء تو یہاں تک کہتے ہيں کہ اگر صفات الہیہ کو پکارا تو یہ کفر ہے۔ یعنی اگر کہا یا قدرۃ اللہ (اے اللہ تعالی کی قدرت)، يا رحمة الله (اے اللہ تعالی کی رحمت) يا يدالله (اے اللہ تعالی کے ہاتھ) يا نعمة الله (اے اللہ تعالی کی نعمت) تو یہ کفر ہے اور یہ بہت سے علماء کرام کی رائے ہے۔
مگر میرے بھائی تمہیں چاہیے کہ کتاب وسنت سے ثابت شدہ صریح دعائوں کے ساتھ دعاء کرو کیوں ان موہوم قسم کے الفاظ کو استعمال کرتے ہو، جو ہوسکتا ہے کہ تمہیں بدعت یا شرک میں مبتلا کردیں۔ ان تمام باتوں سے اجتناب کرو اور ہر لفظ کو کتاب وسنت پر پیش کرو اور ہر اناشید جیسا کہ وہ اس کے لئے اصطلاح استعمال کرتے ہیں (اسے بھی کتاب وسنت پر پیش کرو)۔
بلکہ میں آپ کو اس سے بھی خطرناک چیز پر تنبیہ کرتا ہوں جس کا ابھی ابھی مجھے خیال آیا کہ آجکل حرم کے برابر ہی میں ’’یا طیبہ ! یا طیبہ!‘‘ (اے مدینہ ! اے مدینہ!) کیسٹیں فروخت ہوتی ہیں، حالانکہ یہ شرک ہے، یہ بعینہ شرک ہے۔ کیا طیبہ کو اللہ کے علاوہ پکارا جارہا ہے! آگے کہتے ہیں ’’يا دوى العيان!‘‘ (یعنی شفاء طلب کی جارہی ہے) کون مریضوں کو شفاء دیتا ہے اللہ تعالی یا طیبہ!؟ اگر آپ طیبہ کو پکاریں کہ وہ آپ کو شفاء دے تو آپ مشرک ہیں۔ یہ نشید ونظم تو ہر جگہ اتنی عام ہوچکی ہے کہ چھوٹے چھوٹے بچے تک اپنے موبائلوں میں لئے لئے پھرتے ہیں۔ یا طیبہ !یا طیبہ! کی آوازیں گونجتی رہتی ہیں ریکارڈنگ سینٹروں میں خود یہاں حرم کے بغل تک میں۔ اللہ تعالی سے ڈرو اور اپنے نفس کو چوکس وخبردار رکھو کہ بہت سے الفاظ جو لوگ دہراتے وگنگناتے رہتے ہیں کفر ہوتے ہیں لیکن انہیں شعور ہی نہیں ہوتا۔ وہ نہ اس کا شعور رکھتے ہیں اور نہ جانتے ہیں کہ یہ کفر ہے۔ اب اللہ تعالی کے یہاں یہ لوگ معذور ہیں یا نہیں ؟ ہم نہیں جانتے مگر یہ الفاظ بہرحال شرک ہیں اور کہنے والا مشرک ہے، پس ہوشیار رہیں۔ میرے پاس ایک کیسٹ ہے کہ جس میں سینکڑوں ایسے جملے ہیں جو لوگ دہراتے یا گنگناتے رہتے ہیں خصوصاً عرب ممالک میں، پس اس بارے میں چوکنا رہیے۔
| الشیخ صالح بن سعد السحیمی, |
 
 
 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں