اپنی زبان منتخب کریں

جمعرات، 12 جنوری، 2017

انسان کی منی پاک ناپاک

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 
انسان کی منی پاک ناپاک ہونے کی بحث منتقی مع نیل الاوطارمیں ملاحظہ کریں ۔اس میں سخت اختلاف ذکرکیاہے۔ رہا یہ سوال کہ انبیاء اس سے کس طرح پیداہوئے ۔تواس کاجوا ب یہ ہے کہ تغیرسے چیز پاک ہوجاتی ہے جیسے زمین کی کھاد سبزی بن کر پاک ہوجاتی ہے یہ جواب ان کی طرف سے ہے ۔جومنی کوناپاک کہتے ہیں اورجولوگ پاک کہتے ہیں ۔ان پرکوئی اعتراض نہیں ۔
جوپاک کہتے ہیں ۔وہ ابن عباس رضی اللہ عنہ وغیرہ کی حدیث پیش کرتے ہیں ۔حنفیہ کے مسلمہ بزرگ امام طحاوی رحمہ اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں ۔
«قال سئل النبی صلی الله علیه وسلم عن المنی یصیب الثوب فقال انماهوبمنزلة المخاط والبصاق وانمایکفیک ان تمسححه بخرته اواذخره» (نیل الاوطارجلد1ص 53)
            ’’یعنی منی کی بابت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال ہواکہ کپڑے کولگ جائے توکیاکرے؟  فرمایا:کہ منی نیٹ  یعنی سینڈھ اورتھوک کے بمنزلہ ہے اورتجھے صرف اسکالیر(کپڑا)یاگھاس اذخرے پونچھناکافی ہے ۔‘‘
امام طحاوی رحمہ اللہ کےعلاوہ دارقطنی اوربیہقی رحمہ اللہ نے بھی اس کوروایت کیاہے ملاحظہ ہومنتقی معہ نیل الاوطار جلد 1ص 53
وباللہ التوفیق

فتاویٰ اہلحدیث

کتاب الطہارت، پانی کا بیان، ج1ص240

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں