السلام عليكم.
سوال كا جواب.
سايل ، كا سوال
غسل جنابت كا طريقہ كيا ہے ؟
الحمد للہ:
غسل جنابت كے دو طريقے ہيں:
كفائت كرنے والا طريقہ:
مكمل طريقہ:
كفائت كرنے والا طريق غسل يہ ہے كہ: كلى كر كے اور ناك ميں پانى ڈال كر سارے بدن پر پانى ڈال ليا جائے، چاہے ايك بار ہے، اور اگر گہرے پانى ميں غوطہ لگائے تو بھى ٹھيك ہے.
غسل كا مكمل طريقہ يہ ہے كہ:
اپنى شرمگاہ اور جہاں جہاں نجاست لگى ہو اسے دھوئے، اور پھر مكمل وضوء كرنے كے بعد اپنے سر پر تين چلو پانى بہائے حتى كہ بالوں تك سر تر ہو جائے، اور پھر اپنے جسم كى دائيں جانب اور پھر بائيں جانب دھوئے.
ديكھيں: اعلام المسافرين ببعض آداب و احكام السفر و ما يخص الملاحين الجويين، تاليف فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين صفحہ ( 11 ).
سوال كا جواب.
سايل ، كا سوال
غسل جنابت كا طريقہ كيا ہے ؟
الحمد للہ:
غسل جنابت كے دو طريقے ہيں:
كفائت كرنے والا طريقہ:
مكمل طريقہ:
كفائت كرنے والا طريق غسل يہ ہے كہ: كلى كر كے اور ناك ميں پانى ڈال كر سارے بدن پر پانى ڈال ليا جائے، چاہے ايك بار ہے، اور اگر گہرے پانى ميں غوطہ لگائے تو بھى ٹھيك ہے.
غسل كا مكمل طريقہ يہ ہے كہ:
اپنى شرمگاہ اور جہاں جہاں نجاست لگى ہو اسے دھوئے، اور پھر مكمل وضوء كرنے كے بعد اپنے سر پر تين چلو پانى بہائے حتى كہ بالوں تك سر تر ہو جائے، اور پھر اپنے جسم كى دائيں جانب اور پھر بائيں جانب دھوئے.
ديكھيں: اعلام المسافرين ببعض آداب و احكام السفر و ما يخص الملاحين الجويين، تاليف فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين صفحہ ( 11 ).
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں