سورة التّکویر
شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
جب سورج کی روشنی لپیٹی جائے (۱) اور جب ستارے گر جائیں (۲) اور جب پہاڑ چلائے جائیں (۳) اور جب دس مہینے کی گابھن اونٹنیاں چھوڑ دی جائیں (۴) اور جب جنگلی جانور اکھٹے ہوجائیں (۵) اور جب سمندر جوش دیئے جائیں (۶) اور جب جانیں جسموں سے ملائی جائیں (۷) اور جب زندہ درگور لڑکی سے پوچھا جائے (۸) کہ کس گناہ پر ماری گئی تھی (۹) اور جب اعمال نامے کھل جائیں (۱۰) اور آسمان کا پوست اتارا جائے (۱۱) اورجب دوزخ دھکائی جائے (۱۲) اورجب جنت قریب لائی جائے (۱۳) تو ہر شخص جان لے گا کہ وہ کیا لے کر آیا ہے (۱۴) پس میں قسم کھاتا ہوں پیچھے ہٹنے والے (۱۵) سیدھے چلنے والے غیب ہو جانے والے ستارو ں کی (۱۶) اور قسم ہے رات کی جب وہ جانے لگے (۱۷) اور قسم ہے صبح کی جب وہ آنے لگے (۱۸) بے شک یہ قرآن ایک معزز رسول کا لایا ہوا ہے (۱۹) جو بڑا طاقتور ہے عرش کے مالک کے نزدیک بڑے رتبہ والا ہے (۲۰) وہاں کا سردار امانت دار ہے (۲۱) اور تمہارا رفیق کوئی دیوانہ نہیں ہے (۲۲) اور اس نے اس کو کُھلے کنارے پر دیکھا بھی ہے (۲۳) اور وہ غیب کی باتوں پر بخیل نہیں ہے (۲۴) اور وہ کسی شیطان مردود کا قول نہیں ہے (۲۵) پس تم کہاں چلے جا رہے ہو (۲۶) یہ تو جہان بھرکے لیے نصیحت ہی نصیحت ہے (۲۷) اس کے لیے جو تم میں سے سیدھا چلنا چاہے (۲۸) اور تم توجب ہی چاہو گے کہ جب الله چاہے گا جو تمام جہان کا رب ہے (۲۹)
شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
جب سورج کی روشنی لپیٹی جائے (۱) اور جب ستارے گر جائیں (۲) اور جب پہاڑ چلائے جائیں (۳) اور جب دس مہینے کی گابھن اونٹنیاں چھوڑ دی جائیں (۴) اور جب جنگلی جانور اکھٹے ہوجائیں (۵) اور جب سمندر جوش دیئے جائیں (۶) اور جب جانیں جسموں سے ملائی جائیں (۷) اور جب زندہ درگور لڑکی سے پوچھا جائے (۸) کہ کس گناہ پر ماری گئی تھی (۹) اور جب اعمال نامے کھل جائیں (۱۰) اور آسمان کا پوست اتارا جائے (۱۱) اورجب دوزخ دھکائی جائے (۱۲) اورجب جنت قریب لائی جائے (۱۳) تو ہر شخص جان لے گا کہ وہ کیا لے کر آیا ہے (۱۴) پس میں قسم کھاتا ہوں پیچھے ہٹنے والے (۱۵) سیدھے چلنے والے غیب ہو جانے والے ستارو ں کی (۱۶) اور قسم ہے رات کی جب وہ جانے لگے (۱۷) اور قسم ہے صبح کی جب وہ آنے لگے (۱۸) بے شک یہ قرآن ایک معزز رسول کا لایا ہوا ہے (۱۹) جو بڑا طاقتور ہے عرش کے مالک کے نزدیک بڑے رتبہ والا ہے (۲۰) وہاں کا سردار امانت دار ہے (۲۱) اور تمہارا رفیق کوئی دیوانہ نہیں ہے (۲۲) اور اس نے اس کو کُھلے کنارے پر دیکھا بھی ہے (۲۳) اور وہ غیب کی باتوں پر بخیل نہیں ہے (۲۴) اور وہ کسی شیطان مردود کا قول نہیں ہے (۲۵) پس تم کہاں چلے جا رہے ہو (۲۶) یہ تو جہان بھرکے لیے نصیحت ہی نصیحت ہے (۲۷) اس کے لیے جو تم میں سے سیدھا چلنا چاہے (۲۸) اور تم توجب ہی چاہو گے کہ جب الله چاہے گا جو تمام جہان کا رب ہے (۲۹)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں